ایک چرسی آنکھیں عطیہ کرنے گیا۔
آپریشن کے بعد ڈاکٹر نے پوچھا کچھ کہنا چاہتے ہو؟
چرسی: جسے آنکھیں لگائی ہیں اسے بتا دینا یہ 2 سوٹے لگانے کے بعد ہی کھلتی ہیں۔
میرے احساسِ جنوں کو وہ ہوا دی جائے
مجھ کو نیند آئے تو زنجیر ہلا دی جائے
سب کے گھر جلنے کا کچھ تو مجھے غم ہو محسوس
میرے گھر کو بھی ذرا آگ لگا دی جائے
میرے منصف نے یہ طے کر ہی لیا ہے شاید
جرم کوئی بھی کرے مجھ کو سزا دی جائے
وہ ہے پردوں میں تو تسکینِ نظر کی خاطر
مجھ کو اس کی کوئی تصویر دکھا دی جائے
مجھ کو مرنا تھا سو میں مر ہی رہا ہوں محسن
میرے قاتل کو تو جینے کی دعا دی جائے
ایک آدمی تلوار لیئے مسجد میں گیا اور آواز دی
پڑھنا جاری رکھئے۔۔۔