مرحلے شوق کے دُشوار ہُوا کرتے ہیں وہ جو سچ بولتے رہنے کی قسم کھاتے ہیں صرف ہاتھوں کو نہ دیکھو کبھی آنکھیں بھی پڑھو وہ جو پتھر یونہی رستے میں پڑے رہتے ہیں صبح کی پہلی کرن جن کو رُلا دیتی ہے ، جن کی آنکھوں میں سدا پیاس کے صحرا چمکیں شرم آتی ہے کہ دُشمن کِسے سمجھیں محسن |
جملہ حقوق محفوظ © 2024