ایک زمانے میں میں بہت بدنام تھا کہ یہ شخص انسانوں کے بارے میں کم کالم لکھتا ہے اور جانوروں کے بارے میں زیادہ لکھتا ہے۔ اسے انسانوں کی نسبت الو،گدھے، دریائی گھوڑے، مگر مچھ اور اودبلاؤ وغیرہ زیادہ پیارے ہیں۔ اس الزام سے بچنے کے لیے میں نے مسلسل انسانوںکے بارے میں کالم لکھے لیکن یہ بے نوازی نہ میرے کام آئی اور نہ ہی انسانوں کے کام آئی۔ انسان جیسے تھے ویسے ہی رہے بلکہ پہلے سے بھی بدتر ہوگئے لوگوں کی لاشیں کھمبوں پر لٹکانے لگے۔ انہیں ذبح کرنے لگے یا پھر اقلیتوں کی بستیوں پرحملے کرکے انہیں زندہ جلانے لگے تو اس صورت میں کیا یہ بہتر نہیں ہے کہ میں پھر سے انسانوں کو ترک کرکے جانوروں کے قریب آجاؤں کہ وہ اس نوعیت کی ’’تہذیب یافتہ ‘‘ حرکات نہیں کرتے۔
میرا پچھلا کالم لاہور میں منعقد ہونے والی بھینس کانفرنس کے بارے میں تھا اور میں نے اس امید کا اظہار کیا تھا کہ اس کے نتیجے میں بھینسوں کو ان کا وہ مقام مل جائے گا جس کی وہ حقدار ہیں اور انہیں پاکستان کا قومی جانور ڈکلیئر کردیا جائے گا اب سوچتا ہوں تو یہ صرف بھینس ہی نہیں جس کو ہم نے اس کا جائز مقام نہیں دیا بلکہ بے شمار دوسرے جانور بھی ہیں جن میں گدھے سرفہرست ہیں۔
The Safety of Artificial Sweeteners: Is Sucralose (Splenda/Sucral) Safe for Daily Use?
Artificial sweeteners, including sucralose, have revolutionized the way we enjoy sweet flavors while managing calorie intake. Sucralose, marketed under the brand name Splenda, is one of the most popular sugar substitutes worldwide. But is sucralose safe for daily use? Let’s delve into its safety profile, uses, and potential risks to provide the ultimate guide for making informed choices.