Page 1 of 5

دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Fri Jan 03, 2014 10:05 am
by جامی
پنکھڑی اک گلاب کی سی ھے

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Fri Jan 03, 2014 12:57 pm
by محمد شعیب
نازکی اس کے لب کی کیا کہیے
پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Fri Jan 03, 2014 2:13 pm
by جامی
باالکل یہی تھا

دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Fri Jan 03, 2014 2:20 pm
by جامی
ہیں دنیا میں سخنور اور بھی بہت اچھے . . . . . .

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Fri Jan 03, 2014 4:11 pm
by چاند بابو
السلام علیکم
محترم جامی صاحب سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ کا مصرعہ ہی غلط تھا.
درست یہ ہے.
ہیں اور بھی دنیا میں سخنور بہت اچھّے
یہ مرزا غالب کی غزل ہے اور پوری غزل کچھ یوں ہے.
[center]ہے بس کہ ہر اک ان کے اشارے میں نشاں اور
کرتے ہیں مَحبّت تو گزرتا ہے گماں اور
یارب وہ نہ سمجھے ہیں نہ سمجھیں گے مری بات
دے اور دل ان کو، جو نہ دے مجھ کو زباں اور
ابرو سے ہے کیا اس نگہِ ناز کو پیوند
ہے تیر مقرّر مگر اس کی ہے کماں اور
تم شہر میں ہو تو ہمیں کیا غم، جب اٹھیں گے
لے آئیں گے بازار سے جا کر دل و جاں اور
ہرچند سبک دست ہوئے بت شکنی میں
ہم ہیں، تو ابھی راہ میں ہیں سنگِ گراں اور
ہے خوںِ جگر جوش میں دل کھول کے روتا
ہوتے جو کئی دیدۂ خو نبانہ فشاں اور
مرتا ہوں اس آواز پہ ہرچند سر اڑ جائے
جلاّد کو لیکن وہ کہے جائیں کہ ’ہاں اور‘
لوگوں کو ہے خورشیدِ جہاں تاب کا دھوکا
ہر روز دکھاتا ہوں میں اک داغِ نہاں اور
لیتا۔ نہ اگر دل تمھیں دیتا، کوئی دم چین
کرتا۔جو نہ مرتا، کوئی دن آہ و فغاں اور
پاتے نہیں جب راہ تو چڑھ جاتے ہیں نالے
رُکتی ہے مری طبع۔ تو ہوتی ہے رواں اور
ہیں اور بھی دنیا میں سخنور بہت اچھّے
کہتے ہیں کہ غالب کا ہے اندازِ بیاں اور
[/center]

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Fri Jan 03, 2014 6:20 pm
by جامی
شکریا بھائی

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Fri Jan 03, 2014 6:23 pm
by جامی
ما شا اللہ اچھی لکھی آپ نے

دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Fri Jan 03, 2014 6:37 pm
by جامی
روزن_ دیوار میں ظالم نے پتھر رکھ دیا . . .
.

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Sat Jan 04, 2014 9:21 am
by چاند بابو
[center]آئینہ تصویر کا تِیرے نہ لے کر رکھ دِیا
بوسہ لینے کے لیے کعبے میں پتھر رکھ دِیا

ہم نے اُن کے سامنے اوّل تو خَنجر رکھ دِیا
پھر کلیجا رکھ دیا، دِل رکھ دیا، سَر رکھ دِیا

زِندگی میں پاس سے دَم بھر نہ ہوتے تھے جُدا
قبر میں تَنہا مُجھے ۔۔۔۔۔ یَاروں نے کیونکر رکھ دِیا

دیکھئے ٹھوکر کھاتی ہے کِس کِس کی نِگاہ
روزنِ دیوار میں ظالم نے پتھر رکھ دِیا

زُلف خالی، ہاتھ خالی، کِس جگہ ڈھونڈیں اسے
تم نے دِل لے کے کہاں اسے بندہ پَرور رکھ دِیا

داغّ کی شامت جو آئی اِضطرابِ شوق میں
حال دلِ کمبخت نے سب اُن کے منہ پہ رکھ دِیا
[/center]

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Sat Jan 04, 2014 11:39 am
by میاں محمد اشفاق
[center]محبت میں جو ڈوبا ہوا سے ساحل سے کیا لینا[/center]

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Sat Jan 04, 2014 12:43 pm
by جامی
کمال کا ذوق ھے آپ میں چاند بابو جی شکریا

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Sat Jan 04, 2014 4:36 pm
by محمد شعیب
محبت میں جو ڈوبا ہو ا سے ساحل سے کیا لینا
کسے اس بحر میں جا کر کنارہ یاد رہتا ہے

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Sat Jan 04, 2014 7:20 pm
by چاند بابو
بہت خوب.

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Sat Jan 04, 2014 7:21 pm
by چاند بابو
جامی بھیا پسند کا بہت بہت شکریہ.

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Thu Jan 09, 2014 11:41 am
by بلال احمد
بہت عمدہ :clap: :clap:

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Fri Jan 10, 2014 6:25 pm
by چاند بابو
جامی بھیا کیا کوئی اور مصرع دینا چاہیں گے آپ؟

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Fri Jan 10, 2014 10:36 pm
by محمد شعیب
ویسے گوگل کے ہوتے ہوئے دوسرا یا پہلا مصرع تلاش کرنے کا چیلنج فضول ہے :P

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Sat Jan 11, 2014 8:12 am
by اضواء
ہم بھول سکے ہیں نہ تجھے بھول سکیں گے

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Sat Jan 11, 2014 6:20 pm
by محمد شعیب
ہم بھول سکے ہیں نہ تجھے بھول سکیں گے

تو یاد رہے گا، ہمیں ہاں یاد رہے گا

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Sat Jan 11, 2014 9:25 pm
by چاند بابو
محمد شعیب wrote:ویسے گوگل کے ہوتے ہوئے دوسرا یا پہلا مصرع تلاش کرنے کا چیلنج فضول ہے :P
نہیں شعیب بھیا یہ فضول نہیں‌ہے.
چاہے گوگل کر کے ہی کوئی تلاش کرتا ہے لیکن اس سے اردونامہ پر ایک ذخیرہ تو آ رہا ہے نا.