Page 3 of 5

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Sun Apr 20, 2014 7:24 pm
by محمد شعیب
اچھا واہ
پھر تو ممکن ہے ..

مشورہ

Posted: Thu Aug 21, 2014 4:57 pm
by Wasti Khattak
بهائی ایسا کرے خود سے مصرعے بنائے اور شعر مکمل کرے اس میں مزا زیادہ ہے

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Thu Aug 21, 2014 5:07 pm
by Wasti Khattak
ﺍُﺳﮯ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﻮﺕ ﮐﺎ ﺗﻮ ﺫﺭﺍ ﺑﮭﯽ ﻣﻼﻝ ﻧﮩﯿﮟ
ہمیں بھی تو اسلئے اسکا کوئی خیال نہیں

دوسرا مصرع میں نے خود سے لکھ دیا اسی وزن میں پتا نہیں اصل میں کیا ہے

میری طرف سے اگلا مصرع یہ رہا

آیا ﻧﮧ ﺟﻮ ﮐﺒﮭﯽ ﻣﯿﮟ ﺗﺮﮮ ﺁﺷﯿﺎﻧﮯ ﭘﺮ

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Sat Dec 13, 2014 8:07 pm
by چاند بابو
آؤں گا میں بھی نہیں‌ تمہارے بلانے پر :P :P :P :P

دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Sat Dec 13, 2014 8:15 pm
by جامی
غضب کیا تیرے وعدے پر اعتبار کیا
..,....,....,......................................

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Sat Dec 13, 2014 9:01 pm
by محمد شعیب
غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیا
تمام رات قیامت کا انتظار کیا

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Sun Dec 14, 2014 3:37 pm
by چاند بابو
[center]جانے کیا سوچ کر نہیں گزرا[/center]

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Sun Dec 14, 2014 10:32 pm
by محمد شعیب
جانے کیا سوچ کر نہیں گزرا
ایک پل رات بھر نہیں گزرا ۔۔۔۔

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Mon Jul 06, 2015 12:35 am
by محمد شعیب
نہ وہ حسین،نہ میں خوبرو،مگر اک ساتھ

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Tue Jul 07, 2015 2:21 am
by چاند بابو
جو دیکھ لے ہمیں ، وہ دیکھتا ہی رہ جائے

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Tue Jul 07, 2015 2:22 am
by چاند بابو
صحرا کا اک درخت ہوں تنہائیوں میں گم

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Wed Jul 08, 2015 1:56 am
by اریبہ راؤ
صحرا کا اک درخت ہوں تنہائیوں میں گم
ایسا نہ اپنی ذات میں کھویا کرے کوئی .......!!



Sent from my EK-GC100 using Tapatalk

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Wed Jul 08, 2015 2:09 am
by اریبہ راؤ
صادق ہوں اپنے قول میں غالب خدا گواہ

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Wed Jul 08, 2015 4:30 pm
by nizamuddin
آئینہ نور wrote:صادق ہوں اپنے قول میں غالب خدا گواہ
........
صادق ہوں اپنے قول میں غالب خدا گواہ
کہتا ہوں سچ کہ جھوٹ کی عادت نہیں مجھے

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Wed Jul 08, 2015 11:10 pm
by محمد شعیب
ﺍﺱ ﺷﮩﺮِ ﺧﺮﺍﺑﯽ ﻣﯿﮟ ﻏﻢِ ﻋﺸﻖ ﮐﮯ ﻣﺎﺭﮮ

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Thu Jul 09, 2015 3:17 am
by اریبہ راؤ
اس شہرِ خرابیمیں غمِ عشق کے مارے
 زندہ ہیں یہی ، بات بڑی بات ہے پیارے .........!!

Sent from my HUAWEI G6-U10 using Tapatalk

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Thu Jul 09, 2015 3:20 am
by اریبہ راؤ
اگلا مصرعہ ھے .....
ثباتِ وہم ہے یارو ، بقا کسی کی نہیں....!!


Sent from my HUAWEI G6-U10 using Tapatalk

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Thu Jul 09, 2015 2:17 pm
by محمد شعیب
ﺛﺒﺎﺕِ ﻭﮨﻢ ﮨﮯ ﯾﺎﺭﻭ، ﺑﻘﺎ ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﻧﮩﯿﮟ
ﭼﺮﺍﻍ ﺳﺐ ﮐﮯ ﺑﺠﮭﯿﮟ ﮔﮯ ، ﮨﻮﺍ ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﻧﮩﯿﮟ

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Thu Jul 09, 2015 2:18 pm
by محمد شعیب
محلے بھر کے بچوں نے دھکیلا صبح دم اس کو

Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ

Posted: Thu Jul 09, 2015 3:03 pm
by nizamuddin
محلے بھر کے بچوں نے دھکیلا صبح دم اس کو
مگر ہوتی نہیں اسٹارٹ اپنی کار سردی میں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سرفراز شاہد کی مزاحیہ غزل کا شعر ہے ۔ پوری غزل حاضر ہے ۔۔۔۔

لبوں پہ آ کے قلفی ہو گئے اشعار سردی میں​
غزل کہنا بھی اب تو ہو گیا دشوار سردی میں

محلے بھر کے بچوں نے دھکیلا صبح دم اس کو
مگر ہوتی نہیں اسٹارٹ اپنی کار سردی میں

مئی اور جون کی گرمی میں جو دلبر کو لکھا تھا
اسی خط کا جواب آیا ہے آخر کار سردی میں

دوا دے دے کے کھانسی اور نزلے کی مریضوں کو
معالج خود بچارے پڑ گئے بیمار سردی میں

کئی اہلِ نظر اس کو بھی ڈسکو کی ادا سمجھے
بچارا کپکپایا جب کوئی فنکار سردی میں

یہی تو چوریوں اور وارداتوں کا زمانہ ہے
کہ بیٹھے تاپتے ہیں آگ پہریدار سردی میں

لہو کو اس طرح اب گرم رکھتا ہے مرا شاہین
کبھی چائے، کبھی سگرٹ، کبھی نسوار سردی میں​

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اگلا مصرع : یاں آنکھیں مندتے دیر نہیں لگتی میری جان