قصوروار کون؟

اردو کے منتخب افسانے یہاں شیئر کریں
Post Reply
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

قصوروار کون؟

Post by میاں محمد اشفاق »

قصوروار کون؟

میری آج بہت دنوں کے بعد ارشد سے ملاقات ہوئی تھی میں اسکو دیکھ کر ہی پریشان ہو گیا تھا رنگ سیاہ پڑا ہوا تھا اور سوکھ کر کانٹا ہو گیا تھا ابھی کچھ دن پہلے جب میں نے اسے دیکھا تو وہ بہت ہشاس بشاش تھا وہ دو بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا ارشد سے میری دوستی ذیادہ پرانی نہیں تھی مگر وہ شوخ و چنچل لڑکا بہت جلد میرے اہم دوستوں کی لسٹ میں ایک اہم دوست کا اضافہ کر گیا آج میں کام سے فارغ ہو کر گھر آیا ہی تھا کہ گھر کے دروازے کی گھنٹی بجی دیکھا تو ارشد تھا پہلے تو میں نے اسے پہچانا ہی نہیں مگر جب وہ بولا تو مجھے شاک سا لگا میں نے بیٹھک کا دروازہ کھولا اور اسے اندر آنے کے لئے کہا بیٹھنے کے بعد اس نے مجھے کہا کہ میاں صاحب آپ سے ایک کام ہے میں نےکہا پہلے یہ تو بتاو کیا ہوا اور یہ کیا حالت تم نے بنا رکھی ہے کہنے لگا بیمار تو نہیں ہوں مگر پریشان ضرور ہوں اور اس کا حل آپ ہی نکال سکتے ہو میں نے کہا حکم کرو یار اسکی آنکھوں میں آنسو آ گئے جب میں نے پوچھا کہ کیا ہوا تو وہ زاروقطار رونے لگا میں نے اسے گلے سے لگا لیا کہ یار ہوا کیا ہے جو اسنے بتایا وہ میرے لئے واقعی غصے اور صدمے سے کم نہیں تھا بقول اسکے تم تو جانتے ہو ہو کہ کچھ عرصہ پہلے میرے پاس ایک کیمرے والا موبائل تھا میں نے اس سے گھر میں تصاویر بھی بنائی تھی سب کے ساتھ ساتھ میری بہنوں کی تصاویر بھی تھی کچھ دن سے وہ خراب چل رہا تھا میں اسے ایک دوکان پر بیچنے کے لئے لے گیا اور سب کچھ دوسرے موبائل میں سیو کرنے کے بعد اس میں سے سب فارمیٹ کر دیا مجھے اچھی طرح سے یاد ہے کہ جب میں نے اسے بیچا تھا تو سب کچھ فارمیٹ کر دیا تھا یہ کہہ کر وہ دوبارہ رونے لگا میں خاموش بیٹھا رہا پھر کچھ لمحوں کے بعد وہ دوبارہ کہنے لگا کہ چند دن پہلے میری بہن کے سسرال والے آئے اور آ کر رشتے سے انکار کر گئے میرے لئے یہ ایک حیرت انگیز خبر تھی کیونکہ میں اچھی طرح سے اسکی بہن کے سسرال والوں کو جانتا تھا ارشد کی بہن کا سارا سسرال اسے بہت چاہتا تھا مجھے بھی ارشد کی طرف سے اسکی بہن کی منگنی میں مدعو کیا گیا تھا وہ سب بہت خوش تھے میں یک ٹک ارشد کی طرف دیکھ رہا تھا اور ذہن کو دوڑا رہا تھا کہ موبائل اور رشتے میں کا کیا تعلق ارشد نے کہا انہوں نے کسی ویب سائٹ پر ارشد کی بہن کی تصاویر دیکھی ہیں جسکی وجہ سے وہ اس رشتے سے انکار کر گئے ہیں ارشد نے میرے کمپئوٹر کو آن کیا اور ایک ویب سائٹ کا ایڈریس ڈالا اور ایک تصویر دیکھائی اور ساتھ ہی اسنے اپنے موبائل سے ایک تصویر مجھے دیکھائی کہ یہ تصویر یہ والی ہے جو میں نے خود کھینچی تھی بس تصویرکا بیک گرونڈ تبدیل کر دیا گیا تھا باقی تصویر وہ ہی تھی اب میں سارا معاملہ سمجھ گیا تھا تصویر کو دیکھاتے ہی ارشد کی آنکھوں سے آنسو اور ذیادہ بہنے لگے اور کہنے لگا کہ بتاو میں کس کو کہوں کہ اس کا ذمہ دار کون ہے میری بہن جو پنجگانہ نماز اور پڑدے کی پابند ہے اسکے ساتھ ایسا کس نے کیا ہمارے گھر میں تو ایک طرح کی قیامت سی چھا گئی ہے ہم لوگوں کو کیا بتائیں کہ رشتہ ٹوٹنے کی کیا وجہ ہے میاں صاحب ہم تو جیتے جی مر گئے ہیں میں خاموش تھا کیا کہتا کچھ بھی الفاظ میرے پاس نہیں تھے کچھ دیر وہ خاموش رہنے کے بعد مجھ سے گویا ہوا کہ میاں صاحب مجھے اس کام میں آپکی مدد درکار ہے کہ اس ویب والے سے کہیں کہ اس تصویر کو ہٹا دے میں نے حامی تو بھر لی اسکے جانے کے بعد میں نے اسی ویب پر نظر دہرائی تو دیکھا کہ اس میں کئی سو لڑکیوں کی تصاویر موجود تھی سب تصویر کسی گھروں میں کھنچی گئی تھی اور میں سوچ رہا تھا انہوں نے تو ایک ویب پر یہ تصویر دیکھی اور رشتہ توڑ دیا اللہ نہ کرے پتہ نہیں ایسی کتنی ویب اور کتنے موبائل میں یہ تصویر موجود ہو گی اور اور اس ریکوری کرنے والے لوگوں کی وجہ سے پتہ نہیں کتنے گھروں کے رشتے ٹوٹے ہوں گے کتنوں کی عزتیں پامال ہوئی ہوں گی صرف کچھ پیسوں کے لئے لوگ کتنا گر جاتے ہیں کہ کسی کی عزت کو بھی بازار میں بیچنے سے باز نہیں آتے آخر اس میں کس کا قصور ہے اور اسے کس طرح روکا جا سکتا ہے یہ ٹیکنالوجی ہمیں کہاں لے کر جا رہی ہے کہ ہم رشتوں کے تقدس اور لوگوں کی عزتوں سے کھیلنے سے بھی باز نہیں آتے۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تحریر میاں محمد اشفاق۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: قصوروار کون؟

Post by اضواء »

بہت خوب ;fl;ow;er; شئیرنگ پر آپ کا بہت بہت شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Post Reply

Return to “اردو افسانہ”