Page 1 of 1

کسی کے سامنے روتی نہیں ہوں

Posted: Wed Feb 06, 2013 12:36 pm
by انور جمال انور
سنا ہے چاندنی راتوں میں اکثر

میں اپنے آپ میں ہوتی نہیں ہوں

کسی کی یاد آتی ہے مسلسل

میں جب سوتی ہوں تب سوتی نہیں ہوں

مجھے تنہا ہے غم سہنے کی عادت

کسی کے سامنے روتی نہیں ہوں

یہ داغ, ہجر ہے رہنے دو اس کو

میں ایسے داغ اب دھوتی نہیں ہوں

مری قسمت میں ہیں کانٹے ہی کانٹے

میں فصل, گل کبھی بوتی نہیں ہوں

وہ کہتی تھی کہ تم ہو گے سمندر

میں انور سیپ یا موتی نہیں ہوں

انور جمال انور

Re: کسی کے سامنے روتی نہیں ہوں

Posted: Wed Feb 06, 2013 7:45 pm
by چاند بابو
بہت خوب شئیرنگ کا شکریہ.

Re: کسی کے سامنے روتی نہیں ہوں

Posted: Thu Feb 07, 2013 1:10 pm
by اضواء
بہترین ہے ;fl;ow;er;


آپ کا بہت بہت شکریہ

Re: کسی کے سامنے روتی نہیں ہوں

Posted: Thu Feb 07, 2013 5:23 pm
by محمد نبیل خان
واہ واہ بہت خوب . زبردست جناب

Re: کسی کے سامنے روتی نہیں ہوں

Posted: Thu Feb 14, 2013 2:16 pm
by افتخار
zub;ar

Re: کسی کے سامنے روتی نہیں ہوں

Posted: Mon Feb 18, 2013 1:41 pm
by منور چودری
zub;ar v;g

Re: کسی کے سامنے روتی نہیں ہوں

Posted: Mon Feb 18, 2013 2:44 pm
by میاں محمد اشفاق
بہت خوب شئیرنگ ہے