Page 1 of 1

غزل ... تمہیں معلوم کیا جاناں؟کہ الفت اُس کو کہتے ہیں

Posted: Fri Apr 20, 2012 11:09 pm
by ذیشان نصر
[center]تمہیں معلوم کیا جاناں؟کہ الفت اُس کو کہتے ہیں
کسی پہ مر مٹو جانو، محبت اس کو کہتے ہیں

محبت اک حقیقت ہے ، ہزاروں رنگ ہیں اس میں
جو ہیں راہی وفا کے وہ ، تو چاہت اس کو کہتے ہیں

جو بندوں سے خدا کی ہو،تو رحمت ہے سراسر یہ
جو کی جائے خدا سے تو، عبادت اس کو کہتے ہیں

کرے محکوم حاکم سے ، اطاعت ہے یہ کہلاتی
رعایا سے کرے شہ تو، عدالت اس کو کہتے ہیں

جو ہو اولاد سے ماں کی ، تو شفقت ہے سرا سر یہ
جو ہو یاروں میں باہم تو ، رفاقت اس کو کہتے ہیں

کرے گر علم سے طالب ، تو محنت نام ہے اس کا
غلاموں کی ہو آقا سے تو مدحت اس کو کہتے ہیں

جو ہو گم راہ کو رہ سے ہدایت ہے یہ کہلاتی
کرے گر کام سے کوئی مشقت اس کو کہتے ہیں

جو حق پر جان تک اپنی لٹا دیں پر نہ خم ہو سر
صداقت نام ہے اس کا ، شجاعت اس کو کہتے ہیں

کبھی خلوت کبھی جلوت، عجب ہی ڈھنگ ہیں اس کے
محبت یوں ہی ہوتی ہے ، محبت اس کو کہتے ہیں

محمد ذیشان نصر[/center]

Re: غزل ... تمہیں معلوم کیا جاناں؟کہ الفت اُس کو کہتے ہیں

Posted: Sun Apr 22, 2012 5:15 pm
by چاند بابو
بہت خوب محترم زیشان نصر صاحب بہترین غزل شئیر کرنے کا بہت بہت شکریہ.

Re: غزل ... تمہیں معلوم کیا جاناں؟کہ الفت اُس کو کہتے ہیں

Posted: Mon Apr 23, 2012 2:43 am
by اضواء
شئیرنگ پر آپ کا شکریہ......

Re: غزل ... تمہیں معلوم کیا جاناں؟کہ الفت اُس کو کہتے ہیں

Posted: Mon Apr 23, 2012 11:37 am
by افتخار
بہت خوب محترم زیشان نصر صاحب

Re: غزل ... تمہیں معلوم کیا جاناں؟کہ الفت اُس کو کہتے ہیں

Posted: Tue Apr 24, 2012 6:38 pm
by ذیشان نصر
سب احباب کا پسندیدگی کے لئے شکریہ...