شاعرانہ ڈکیتی
-
- منتظم اعلٰی
- Posts: 6565
- Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستان
- Contact:
شاعرانہ ڈکیتی
کراچی میں دن دہاڑے ڈکیتیاں معمول کی بات ہے لیکن ایک ڈکیتی ایسی بھی ہوئی ہے جس کی خبر پڑھ کر لٹنے والے سے اظہار ِ افسوس کے بجائے اُسے بے ساختہ داد دینے کوجی چاہتا ہے۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ آرٹس کونسل آف پاکستان کے مرکزی دروازے کے سامنے کھڑے ایک شاعر کو کار سوار اسلحہ بردار دو لڑکیوں نے لوٹ لیا۔ایک تو شاعر اور پھر سامنے ایک نہیں دو لڑکیاں، لٹنا توتھا ہی …یوں نہ سہی تو یوں ہی سہی۔ لڑکیوں نے پہلے تو آفتاب خاور کو کار میں بیٹھنے کی درخواست کی۔ معلوم نہیں شاعر صاحب کا دل کس کیفیت میں الجھا ہوا تھا کہ لڑکیوں کی کھلی پیش کش ٹھکرا دی۔ پھر کیا تھا لڑکیاں خود گاڑی سے باہر تشریف لائیں اور گن پوائنٹ پرشاعر کا بیگ اور سونے کی انگوٹھی چھین کر فرار ہو گئیں۔ میرصاحب ہوتے تو فوری کہتے …دل کے لٹنے کا بھی کیا مذکور ہے … یہ نگر سو مرتبہ لوٹا گیا… جرأت ہوتے تو لٹنے کے بعد یہی کہنے کی جرأت کرتے … دل لوٹ لیا اُس نے دکھا دستِ حنائی … کیا ہاتھ ہے، کیا ہاتھ ہے، کیا ہاتھ ہے واللہ …حضرت داغ جہاں بیٹھے ہوتے وہیں بیٹھے کہہ اُٹھتے …دل چرا کر نظر چرائی ہے …لٹ گئے ، لٹ گئے ، دہائی ہے … ساغر صدیقی ایک نعرہ ٴ مستانہ لگاتے … جس عہد میں لٹ جائے فقیروں کی کمائی … اُس عہد کے سلطان سے کچھ بھول ہوئی ہے۔ فیض صاحب اپنی قناعت پسندانہ طبیعت کا اظہار کچھ یوں کرتے … نہ گنواؤ ناوک ِ نیم کش، دلِ ریزہ ریزہ گنوا دیا …جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو ، تنِ داغ داغ لٹا دیا …فراز صاحب ہوتے تو خود مشاعرہ لوٹ کر جا رہے ہوتے ۔ انہیں بھلا کون لوٹ سکتا تھا …اسلام آباد میں خواتین کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب میں موجود تھے۔ جب انہیں شعر پڑھنے کے لیے بلایا گیا تو نسوانی حقوق کی علمبردار ایک خاتون کھڑی ہوئیں اور کہا فراز صاحب آ ج آپ صرف عورتوں کے حوالے سے شعر سنائیں گے۔ فراز صاحب نے برجستہ کہا ۔ بی بی میری توساری شاعری ہی عورتوں کے گرد گھومتی ہے۔ سنا گیا ہے کہ آفتاب خاور کے لڑکیوں کے ہاتھوں لٹنے کے بعد کئی ایک شاعر آرٹس کونسل کے اردگرد کسی ایسی ہی واردات کا شکار ہونے کے لیے دل و جاں ہاتھ میں لیے گھوم رہے ہیں۔
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: شاعرانہ ڈکیتی
بہرحال مقامِ افسوس ہے کہ لڑکیاں بھی اب اس میدان میں آ چکی ہیں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: شاعرانہ ڈکیتی
شئیرنگ پر آپ کا شکریہ..........
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Re: شاعرانہ ڈکیتی
شاعرانہ ڈکیتی کی پیشکش پر شکریہ
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا