جب سے سر تُو نے دوانہ یہ بنا رکھا ہے
Posted: Wed Feb 29, 2012 7:31 am
جب سے سر تُو نے دوانہ یہ بنا رکھا ہے
سنگ ہر شخص نے ہاتھوں میں اُٹھا رکھا ہے
چَپتیں کھا کر تو کَڑی ٹِنڈ پہ بھی گزری ہو گی
منہ کو یونہی تو نہیں تُو نے پُھلا رکھا ہے
لوگ یہ آج تری ٹِنڈ پہ ہنستے کیوں ہیں
سر پہ کیا تُو نے لطیفے کو لکھا رکھا ہے
اب تری ٹِنڈ کی دُنیا بھی تماشائی ہے
سر کو کیوں تُو نے یہ کپڑے سے چُھپا رکھا ہے
پی جا حجّام کی غلطی کو بھی ہنس کے جعفرؔ
جس نے ٹک سر پہ یہ تیرے جو لگا رکھا ہے
سنگ ہر شخص نے ہاتھوں میں اُٹھا رکھا ہے
چَپتیں کھا کر تو کَڑی ٹِنڈ پہ بھی گزری ہو گی
منہ کو یونہی تو نہیں تُو نے پُھلا رکھا ہے
لوگ یہ آج تری ٹِنڈ پہ ہنستے کیوں ہیں
سر پہ کیا تُو نے لطیفے کو لکھا رکھا ہے
اب تری ٹِنڈ کی دُنیا بھی تماشائی ہے
سر کو کیوں تُو نے یہ کپڑے سے چُھپا رکھا ہے
پی جا حجّام کی غلطی کو بھی ہنس کے جعفرؔ
جس نے ٹک سر پہ یہ تیرے جو لگا رکھا ہے