[center]دکھ کی دیوار تلے روح کو سستانے دو
یہ جو طوفاںسا امڈ آیا ہے، رک جانے دو
مدتوں بعد پلٹا ہے بدل کر ملبوس
گھر کا دروازہ کھلا رکھو، اسے آنے دو
وقت بیمار مسافر ہے، گزر جائے گا
رائیگاں ایک بھی لمحہ نہ کوئی جانے دو
اک تہی دست ہے اور ایک مقدر کا دھنی
کتنے مقبول ہوئے شہر میں دیوانے دو
عمر بھر کون سا برسا ہے کرم کا بادل
گھر میںآتا ہے جو سیلاب بلا ، آنے دو
آئینہ سامنے رہنے دو ابھی ماضی کا
سلوٹین دیکھ کے پیشانی پر پچھتانے دو
محبس ربط سے باہر تو نہیں جا سکتا
قید جتنا بھی رکھو اشک تو تھم جانے دو
زندگی کرب کے سانچے میںڈھلی جاتی ہے
اب تو اس پیکر بے مثل کو گھر آنے دو[/center]
سید آل احمد کے مجموعہ کلام " میںاجنبی سہی" سے
سید آل احمد کی ایک غزل
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: سید آل احمد کی ایک غزل
شئیر کرنے کا بہت بہت شکریہ عامر بھیا۔
سید آل احمد کے بارے میں کچھ مزید بتائیں کیونکہ ان کے بارے میں کبھی زیادہ پڑھا نہیں ہے صرف یہ جانتا ہوں کے بہاولپور کے رہائشی تھے بس۔
البتہ ان کی غزل بہترین ہے۔
سید آل احمد کے بارے میں کچھ مزید بتائیں کیونکہ ان کے بارے میں کبھی زیادہ پڑھا نہیں ہے صرف یہ جانتا ہوں کے بہاولپور کے رہائشی تھے بس۔
البتہ ان کی غزل بہترین ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: سید آل احمد کی ایک غزل
![Clapping :clap:](./images/smilies/emoticon-0137-clapping.gif)
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Re: سید آل احمد کی ایک غزل
بہت ہی لاجواب اور عمدہ
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا