Page 1 of 1

جہادميں جانےكےليےاجازت طلب كرنےكاحكم

Posted: Sun Sep 04, 2011 5:05 am
by اضواء
[center]جہاد ميں جانے كے ليے والدين كى اجازت
لينى كب واجب ہوتى ہے؟


كيا اجازت اس وقت لى جاتى ہے جب كہ والدين كم عمر ہوں،
يا مالدار ہوں اور بہت زيادہ مال و دولت كے مالك ہوں؟
اور كيا پھر بھى اجازت كى ضرورت ہے ؟


الحمد للہ:

اصلا تو جہاد فرض كفايہ ہے كہ امت كے كچھ افراد جہاد كريں
تو باقى سے گناہ ساقط ہو جاتا ہے،
لھذا جب جہاد فرض كفايہ ہو تو جہاد ميں جانے سے قبل
مجاہد كےليے اجازت لينا واجب ہے،
اس ليے اگر اس كے والدين مسلمان ہوں تو ان سے
اجازت لينى واجب ہے، چاہے وہ غنى اور مالدار ہوں
يا نہ؛ كيونكہ اس سلسلے ميں واردہ شدہ
نصوص واضح اور صريح ہيں.


صحيحين ميں عبد اللہ بن عمرو رضى اللہ تعالى عنہما سے
مروى ہے كہ ايك شخص نے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے
جہاد ميں جانے كى اجازت طلب كى تو
رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:


" كيا تيرے والدين زندہ ہيں؟

اس نے جواب ديا: جى ہاں

تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" تو ان دونوں ميں جہاد كرو"


اور امام احمد، ابو داود اور
ابن حبان نے ابو سعيد رضى اللہ تعالى عنہ
سے بيان كيا ہے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے
يمن سے ہجرت كرنے والے ايك شخص كو
والدين كى بنا پر واپس بھيج ديا اور اسے فرمايا:

" كيا انہوں نے تجھے اجازت دى ہے؟

تو اس نے كہا: نہيں

رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" ان كے پاس واپس جاؤ اور اجازت طلب كرو
اگر تو وہ اجازت دے ديں تو جہاد كرنا
وگرنہ ان كے ساتھ حسن سلوك كرو"

يہ تو اس وقت ہے جب جہاد فرض عين نہ ہو بلكہ فرض كفايہ ہو،
اور جب جہاد فرض عين ہو جائے تو پھر
اجازت طلب كرنى واجب نہيں، كيونكہ فرض عين والے
امور ميں كسى ايك سے بھى اجازت طلب نہيں لى جاتى.

اور جہاد اس وقت فرض عين ہوتا ہے جب كوئى شخص ميدان جہاد
ميں دشمن كے سامنے صف آراء ہو،
يا پھر دشمن مسلمانوں كے علاقے پر دھاوا بول ديں،
يا امام اور خليفہ اور امير جہاد كو فرض عين كردے،
يا لڑائى كے ليے نكلنے كا كہے، يا واقع كے اعتبار سے
اس پر فرض عين ہو جائے،


مثلا وہ عسكرى امور كا ماہر ہو يا كسى اسلحہ كا ماہرہو
جس كى مجاہدين كو ضرورت ہو اور وہ اس كے محتاج ہوں،
اور اس كے علاوہ كوئى اور
اس كام كو بہتر طريقہ سے انجام نہ دے سكتا ہو.


واللہ اعلم .

شيخ محمد صالح المنجد
المملكة العربية السعودية


““““““““““““[/center]

Re: جہادميں جانےكےليےاجازت طلب كرنےكاحكم

Posted: Sun Sep 04, 2011 8:21 am
by اےآرفاروقی
جزاک اللہ

نہایت عمدہ شیرنگ ہے

Re: جہادميں جانےكےليےاجازت طلب كرنےكاحكم

Posted: Sun Sep 04, 2011 9:14 am
by اضواء
تابعدار wrote:جزاک اللہ

نہایت عمدہ شیرنگ ہے

الله يجزاك كل خير و وفقك لخير الدارين ...

Re: جہادميں جانےكےليےاجازت طلب كرنےكاحكم

Posted: Sun Sep 04, 2011 10:33 am
by پپو
جزاک اللہ

Re: جہادميں جانےكےليےاجازت طلب كرنےكاحكم

Posted: Sun Sep 04, 2011 11:55 am
by اضواء
پپو wrote:جزاک اللہ

زادك اللہ علما و نورا و وفقك لخیر الدارین

Re: جہادميں جانےكےليےاجازت طلب كرنےكاحكم

Posted: Mon Sep 05, 2011 12:22 pm
by رضی الدین قاضی
جزاک اللہ

بہنا بہت عمدہ شیئرنگ کے لیئے شکریہ

Re: جہادميں جانےكےليےاجازت طلب كرنےكاحكم

Posted: Mon Sep 05, 2011 1:02 pm
by اعجازالحسینی
جزاک اللہ

Re: جہادميں جانےكےليےاجازت طلب كرنےكاحكم

Posted: Mon Sep 05, 2011 3:58 pm
by اضواء
رضی الدین قاضی wrote:جزاک اللہ

بہنا بہت عمدہ شیئرنگ کے لیئے شکریہ

الله يجزینا و يجزیك کل خیر و بارك اللہ الله فیك

Re: جہادميں جانےكےليےاجازت طلب كرنےكاحكم

Posted: Mon Sep 05, 2011 3:59 pm
by اضواء
اعجازالحسینی wrote:جزاک اللہ

احسنت و الله يجزاك کل خیر !!!

Re: جہادميں جانےكےليےاجازت طلب كرنےكاحكم

Posted: Tue Sep 06, 2011 10:22 pm
by بلال احمد
جزاک اللہ

Re: جہادميں جانےكےليےاجازت طلب كرنےكاحكم

Posted: Tue Sep 06, 2011 10:45 pm
by عتیق
واہ بھئی واہ اضواء بہن



چلو کوئی تو ہم خیال ملا!

Re: جہادميں جانےكےليےاجازت طلب كرنےكاحكم

Posted: Wed Sep 07, 2011 9:34 am
by اضواء
بلال احمد wrote:جزاک اللہ

الله يجزاك كل خير و وفقك لخير الدارين ...

Re: جہادميں جانےكےليےاجازت طلب كرنےكاحكم

Posted: Wed Sep 07, 2011 9:35 am
by اضواء
عتیق wrote:واہ بھئی واہ اضواء بہن



چلو کوئی تو ہم خیال ملا!

زادك اللہ علما و نورا و وفقك لخیر الدارین