[center]میں تو ہوں اک سیپ کا موتی، بیچ سمندر رہنا تھا
آبِ رواں سے تاب بڑھی تھی، طوفانوں کو سہنا تھا
دیکھ رہی ہوں خون کا دریا، ڈھونڈ رہی ہوں قاتل کو
میں نے خود کو قتل کیا ہے، یہ مقتول کا کہنا تھا
آنکھوں میں چبھتی رہتی ہیں، کرچیں ٹوٹے خوابوں کی
کرب نہ سہہ پائیں جب آنکھیں، اشکوں کو تو بہنا تھا
میری فصیلِ جاں تو کب سے، زخموں سے مسمار ہوئی
ڈھلتی عمر کا ڈھلتا سورج، ڈھلتی عمر کا گہنا تھا
آؤ میرے پاس بھی بیٹھو، دکھ سکھ اپنا بانٹیں ہم
کچھ باتیں مجھ کو کرنی ہیں، کچھ تم کو بھی کہنا تھا[/center]
میں تو ہوں اک سیپ کا موتی
-
- مدیر
- Posts: 10960
- Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
- جنس:: مرد
- Location: اللہ کی زمین
- Contact:
Re: میں تو ہوں اک سیپ کا موتی
آنکھوں میں چبھتی رہتی ہیں، کرچیں ٹوٹے خوابوں کی
کرب نہ سہہ پائیں جب آنکھیں، اشکوں کو تو بہنا تھا
Re: میں تو ہوں اک سیپ کا موتی
شیئرنگ کیلئے شکریہ
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: میں تو ہوں اک سیپ کا موتی
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]