کیا ڈنمارک سے کاروبار کیا جائے ؟
-
- منتظم اعلٰی
- Posts: 6565
- Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستان
- Contact:
کیا ڈنمارک سے کاروبار کیا جائے ؟
آپ سب جانتے ہیں کہ ڈنمارک میں رسول اللہ کے گستاخانہ خاکے بنائے گئے اور وہاں کی حکومت نے اس نہ صرف اس کی حوصلہ افزائی کی بلکہ خاکے بنانے والوں کو تحفظ بھی فراہم کیا.
اب ہمارے حکمران ان سے کاروبار اور تعلقات بڑھانے کی باتیں کر رہے ہیں.
اس کے خلاف احتجاج ہونا چاہئیے.
اب ہمارے حکمران ان سے کاروبار اور تعلقات بڑھانے کی باتیں کر رہے ہیں.
اس کے خلاف احتجاج ہونا چاہئیے.
-
- کارکن
- Posts: 148
- Joined: Fri Nov 27, 2009 9:10 pm
Re: کیا ڈنمارک سے کاروبار کیا جائے ؟
کسی کے ساتھ رشتہ ختم کرنے سے کو ئی حل نہیں نکلتا
آپ کی رائے ٹھیک ہے مگر طریقہ نہیں
ہم میں یا ہماری حکومت میں اتنی حمت تو ہے نہیں کہ اپنا موقف صحیح طریقے سے پیش کر سکئیں
ہو سکتا ہے آپ میری بات کو پسند نہ کریں
کیونکہمیں آپ کو صحیح طریقہ سے سمجھا ہی نہیں پایا
آپ کی رائے ٹھیک ہے مگر طریقہ نہیں
ہم میں یا ہماری حکومت میں اتنی حمت تو ہے نہیں کہ اپنا موقف صحیح طریقے سے پیش کر سکئیں
ہو سکتا ہے آپ میری بات کو پسند نہ کریں
کیونکہمیں آپ کو صحیح طریقہ سے سمجھا ہی نہیں پایا
[center]کٹی اِک عمر بیٹھے ذات کے بنجر کناروں پر
کبھی تو خود میں اُتریں اور اسبابِ زیاں ڈھونڈیں[/center]
کبھی تو خود میں اُتریں اور اسبابِ زیاں ڈھونڈیں[/center]
-
- منتظم اعلٰی
- Posts: 6565
- Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستان
- Contact:
Re: کیا ڈنمارک سے کاروبار کیا جائے ؟
دوست !
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ جب بھی غیر مسلموں سے بائیکاٹ کی بات آتی ہے ہمارے کچھ ساتھی طریقہ کار پر اعتراض کرنے لگتے ہیں.
فیس بک کا بائیکاٹ ہو یا ان کی مصنوعات کا. ہر جگہ چریقہ کار کے غلط ہونے کی بات کی جاتی ہے.
اگر مطلق غیر مسلموں کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی بات کی جائے تو یہ مشکل ہے.
لیکن ڈنمارک تو وہ ملک ہے جو دھڑلے سے اب بھی اپنے موقف پر ڈٹا ہوا ہے.
مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ان لوگوں کو سمجھانے کا پھر کیا طریقہ ہونا چاہئے.
آپ ہی کوئی طریقہ بتلا دیں ؟؟؟
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ جب بھی غیر مسلموں سے بائیکاٹ کی بات آتی ہے ہمارے کچھ ساتھی طریقہ کار پر اعتراض کرنے لگتے ہیں.
فیس بک کا بائیکاٹ ہو یا ان کی مصنوعات کا. ہر جگہ چریقہ کار کے غلط ہونے کی بات کی جاتی ہے.
اگر مطلق غیر مسلموں کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی بات کی جائے تو یہ مشکل ہے.
لیکن ڈنمارک تو وہ ملک ہے جو دھڑلے سے اب بھی اپنے موقف پر ڈٹا ہوا ہے.
مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ان لوگوں کو سمجھانے کا پھر کیا طریقہ ہونا چاہئے.
آپ ہی کوئی طریقہ بتلا دیں ؟؟؟
-
- کارکن
- Posts: 148
- Joined: Fri Nov 27, 2009 9:10 pm
Re: کیا ڈنمارک سے کاروبار کیا جائے ؟
بھائی آپ ٹھیک کہتے ہیں
ہمارے نبی نے تو طائف والو ں سے پتھر کھائے اور جب فرشتہ آیا اور اس نے کہا اگر آپ کہیں تو انکو دونوں پہاڑوں کے درمیان رکھ کر ختم کر دوں
تو آپ نے بڑا پیارا جواب دیا کہ میں ان کی اولاد میںمسلماندیکھرہاہوں
ہمیں احتجاج کے ساتھ ساتھ امید کا دامن بھی تھا منا چاہئے
ہر بندے کا اپنا اپنا طریقہ ہے سوچنے کا آپ اور میں آزاد ہیں اپنی اپنی سوچوںمیں
ہمارے نبی نے تو طائف والو ں سے پتھر کھائے اور جب فرشتہ آیا اور اس نے کہا اگر آپ کہیں تو انکو دونوں پہاڑوں کے درمیان رکھ کر ختم کر دوں
تو آپ نے بڑا پیارا جواب دیا کہ میں ان کی اولاد میںمسلماندیکھرہاہوں
ہمیں احتجاج کے ساتھ ساتھ امید کا دامن بھی تھا منا چاہئے
ہر بندے کا اپنا اپنا طریقہ ہے سوچنے کا آپ اور میں آزاد ہیں اپنی اپنی سوچوںمیں
[center]کٹی اِک عمر بیٹھے ذات کے بنجر کناروں پر
کبھی تو خود میں اُتریں اور اسبابِ زیاں ڈھونڈیں[/center]
کبھی تو خود میں اُتریں اور اسبابِ زیاں ڈھونڈیں[/center]
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: کیا ڈنمارک سے کاروبار کیا جائے ؟
بہت خوب بات تو دونوں کی درست ہے لیکن طریقہ کار پر بحث چھڑ چکی ہے۔
شعیب بھیا آپ کی بات میں وزن ہے کہ بائیکاٹ ہونا چاہئے لیکن سلیم بھیا کی بات بھی بالکل درست ہے کہ کسی بھی مسئلہ کا حل بائیکاٹ نہیں ہے۔
اگر ہمارے پاس اپنے متبادل ذرائع موجود ہوں پھر تو ہم ان سے بالکل بائیکاٹ کریں اور کرنا بھی چاہئے۔
لیکن ہمارا اپنا حال تو یہ ہے کہ ہم لکھنے کی ایک پنسل خود سے بنا نہیں رہے ہماری انڈسٹری جو تھی وہ بھی تباہ برباد ہو گئی اور ہم ہیں کہ بائیکاٹ کے خواب دیکھ رہے ہیں۔
ویسے بھی سلیم صاحب نے درست کہا کہ اسلام اور ہمارے آقا نے ہمیں بائیکاٹ کا سبق نہیں دیا، ان تمام ممالک اور علاقوں کے ساتھ مسلمانوں کے تجارتی تعلقات قائم تھے جہاں سے اسلام کے خلاف باتیں ہوتی تھیں اور اسلام کا قلع قمع کرنے کے لئے فوجیں بھیجی جاتی تھیں۔
البتہ جہاں معاملہ آپ کی شان میں گستاخی کا آتا ہے وہاں تاریخ گواہ ہے کہ ان گستاخان کو چن چن کر قتل کیا گیا اور باقاعدہ ہمارے آقا کے حکم پر قتل کیا گیا۔
تو میرے بھائی اصل بات ان سے اس گستاخی کا بدلہ لینا ہے نا کہ ان سے بائیکاٹ کرنا۔
اپنے آپ کو بحثیت قوم اتنا مضبوط کرو کہ کوئی تمہارے سامنے سر نا اٹھا سکے، اپنے اندر اپنے بچوں کے اندر ایسا جذبہ ایمانی پیدا کرو ایسا جذبہ جہاد پیدا کرو کے ان بزدلوں کی نسلیں ایسی قبیح حرکت کرنے کا سوچنے سے بھی ڈریں۔
شعیب بھیا آپ کی بات میں وزن ہے کہ بائیکاٹ ہونا چاہئے لیکن سلیم بھیا کی بات بھی بالکل درست ہے کہ کسی بھی مسئلہ کا حل بائیکاٹ نہیں ہے۔
اگر ہمارے پاس اپنے متبادل ذرائع موجود ہوں پھر تو ہم ان سے بالکل بائیکاٹ کریں اور کرنا بھی چاہئے۔
لیکن ہمارا اپنا حال تو یہ ہے کہ ہم لکھنے کی ایک پنسل خود سے بنا نہیں رہے ہماری انڈسٹری جو تھی وہ بھی تباہ برباد ہو گئی اور ہم ہیں کہ بائیکاٹ کے خواب دیکھ رہے ہیں۔
ویسے بھی سلیم صاحب نے درست کہا کہ اسلام اور ہمارے آقا نے ہمیں بائیکاٹ کا سبق نہیں دیا، ان تمام ممالک اور علاقوں کے ساتھ مسلمانوں کے تجارتی تعلقات قائم تھے جہاں سے اسلام کے خلاف باتیں ہوتی تھیں اور اسلام کا قلع قمع کرنے کے لئے فوجیں بھیجی جاتی تھیں۔
البتہ جہاں معاملہ آپ کی شان میں گستاخی کا آتا ہے وہاں تاریخ گواہ ہے کہ ان گستاخان کو چن چن کر قتل کیا گیا اور باقاعدہ ہمارے آقا کے حکم پر قتل کیا گیا۔
تو میرے بھائی اصل بات ان سے اس گستاخی کا بدلہ لینا ہے نا کہ ان سے بائیکاٹ کرنا۔
اپنے آپ کو بحثیت قوم اتنا مضبوط کرو کہ کوئی تمہارے سامنے سر نا اٹھا سکے، اپنے اندر اپنے بچوں کے اندر ایسا جذبہ ایمانی پیدا کرو ایسا جذبہ جہاد پیدا کرو کے ان بزدلوں کی نسلیں ایسی قبیح حرکت کرنے کا سوچنے سے بھی ڈریں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- کارکن
- Posts: 148
- Joined: Fri Nov 27, 2009 9:10 pm
Re: کیا ڈنمارک سے کاروبار کیا جائے ؟
شکریہ چاند بابو
اگر آپ نےمیرا مرسلہ پورا پڑھا ہے تو میں بھی اپنے بھائیکوغلط نہیں کہہ رہا تھا
مسلمان ہو نے کے ناتے ہم سب کے جزبات آپ کے بارے میں ایک جیسے ہی ہیں۔بس اپنے سوچنے کا انداز ھے
میں نے اردو نثر میں ایک مراسلہ ‘‘ چھوٹا کام۔ زاویہ سے اقتباس‘‘ لگا یا تھا اگر وہ پورا پڑھ لیں تو شاید میرا نقطہ نظر سمجھ آجائے
اگر آپ نےمیرا مرسلہ پورا پڑھا ہے تو میں بھی اپنے بھائیکوغلط نہیں کہہ رہا تھا
مسلمان ہو نے کے ناتے ہم سب کے جزبات آپ کے بارے میں ایک جیسے ہی ہیں۔بس اپنے سوچنے کا انداز ھے
میں نے اردو نثر میں ایک مراسلہ ‘‘ چھوٹا کام۔ زاویہ سے اقتباس‘‘ لگا یا تھا اگر وہ پورا پڑھ لیں تو شاید میرا نقطہ نظر سمجھ آجائے
[center]کٹی اِک عمر بیٹھے ذات کے بنجر کناروں پر
کبھی تو خود میں اُتریں اور اسبابِ زیاں ڈھونڈیں[/center]
کبھی تو خود میں اُتریں اور اسبابِ زیاں ڈھونڈیں[/center]
-
- منتظم اعلٰی
- Posts: 6565
- Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستان
- Contact:
Re: کیا ڈنمارک سے کاروبار کیا جائے ؟
رسول اللہ کے زمانے میں کفار نے رسول اللہ کے خلاف بائیکاٹ کیا اور شعب ابی طالب کی گھاٹی میں آپ اور صحابہ کو تنہا چھوڑ دیا گیا. جس سے رسول اللہ اور صحابہ کو سخت پریشانی اٹھانی پڑی.
پھر جنگ تبوک میں 3 صحابہ بلا عذر شریک نہیں ہوئے تو رسول اللہ نے خود بھی ان سے بائیکاٹ کیا اور صحابہ کو بھی حکم دیا.
میں نے تمام یورپین مصنوعات سے بایئکاٹ کی بات نہیں کی. میرا مقصود ڈنمارک کی حکومت کو احساس دلانا ہے. جب یہ گستخانہ خاکوں کا واقعہ ہوا تھا اس وقت ٹیلی نار کے خلاف تھوڑا سا بائیکاٹ ہوا تو ٹیلی نار کے مالک نے خود ٹی وی پر آکر ان خاکوں کی مخالفت کی.
اگر آج ہمارے حکمران ڈنمارک سے سفارتی تعلقات ختم کر کے ان کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں تو یقینا ان کی عقل ٹھکانے لگے گی.
یہ میرا خیال ہے. ہو سکتا ہے غلط ہو.
پھر جنگ تبوک میں 3 صحابہ بلا عذر شریک نہیں ہوئے تو رسول اللہ نے خود بھی ان سے بائیکاٹ کیا اور صحابہ کو بھی حکم دیا.
میں نے تمام یورپین مصنوعات سے بایئکاٹ کی بات نہیں کی. میرا مقصود ڈنمارک کی حکومت کو احساس دلانا ہے. جب یہ گستخانہ خاکوں کا واقعہ ہوا تھا اس وقت ٹیلی نار کے خلاف تھوڑا سا بائیکاٹ ہوا تو ٹیلی نار کے مالک نے خود ٹی وی پر آکر ان خاکوں کی مخالفت کی.
اگر آج ہمارے حکمران ڈنمارک سے سفارتی تعلقات ختم کر کے ان کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں تو یقینا ان کی عقل ٹھکانے لگے گی.
یہ میرا خیال ہے. ہو سکتا ہے غلط ہو.
-
- کارکن
- Posts: 148
- Joined: Fri Nov 27, 2009 9:10 pm
Re: کیا ڈنمارک سے کاروبار کیا جائے ؟
بھا ئی میں نے آپ کو غلط کسے موقعے پر بھی نہیں کہا
میں صرف یہ چا ہتا ہوں کہ پہلے ہم ڈنمارک کو یہ تو سمجھا یئں کہ ہما را مسئلہ کیا ہے
جب تک وہ ہم لو گوں سے میل جول نہیں بڑھائیں گے ان کو ہما رے جزبا ت کا کیسے پتا چلے گا
جب ان میں سے کچھ لوگ مسلمان ہوں گے تو وہ ہم سے بہتر انداز میں اپنے لوگوں کو سمجھا سکتے ہیں
دوریا بڑھا نے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا
آپ میرا مرسلہ جو میں بتا یا تھا وہ پہلے پڑھ لیں پھر شائد آپ مجھ سے اتفاق کر لیں ورنہ آپ بھی ٹھیک سوچ رہے ہیں
میں صرف یہ چا ہتا ہوں کہ پہلے ہم ڈنمارک کو یہ تو سمجھا یئں کہ ہما را مسئلہ کیا ہے
جب تک وہ ہم لو گوں سے میل جول نہیں بڑھائیں گے ان کو ہما رے جزبا ت کا کیسے پتا چلے گا
جب ان میں سے کچھ لوگ مسلمان ہوں گے تو وہ ہم سے بہتر انداز میں اپنے لوگوں کو سمجھا سکتے ہیں
دوریا بڑھا نے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا
آپ میرا مرسلہ جو میں بتا یا تھا وہ پہلے پڑھ لیں پھر شائد آپ مجھ سے اتفاق کر لیں ورنہ آپ بھی ٹھیک سوچ رہے ہیں
[center]کٹی اِک عمر بیٹھے ذات کے بنجر کناروں پر
کبھی تو خود میں اُتریں اور اسبابِ زیاں ڈھونڈیں[/center]
کبھی تو خود میں اُتریں اور اسبابِ زیاں ڈھونڈیں[/center]
-
- مشاق
- Posts: 1625
- Joined: Wed Mar 18, 2009 3:29 pm
- جنس:: مرد
- Location: جدہ سعودی عرب
- Contact:
Re: کیا ڈنمارک سے کاروبار کیا جائے ؟
میں اسی نقطہ نظر کی حمایت کروں گا...ذرہِ بے نشاں wrote:بھائی آپ ٹھیک کہتے ہیں
ہمارے نبی نے تو طائف والو ں سے پتھر کھائے اور جب فرشتہ آیا اور اس نے کہا اگر آپ کہیں تو انکو دونوں پہاڑوں کے درمیان رکھ کر ختم کر دوں
تو آپ نے بڑا پیارا جواب دیا کہ میں ان کی اولاد میںمسلماندیکھرہاہوں
ہمیں احتجاج کے ساتھ ساتھ امید کا دامن بھی تھا منا چاہئے
ہر بندے کا اپنا اپنا طریقہ ہے سوچنے کا آپ اور میں آزاد ہیں اپنی اپنی سوچوںمیں
اگر ڈنمارک کے ساتھ کاروبار کرنے میںپاکستان دودھ کے معاملے میںخود کفیل ہو جائے تو اس سے بہتر کیا بات ہو گی.