چاند بابو wrote:پھر وہی مسئلہ کہ یہ تحریر تو دیکھی تھی لیکن چونکہ واہ واہ کی بجائے یہاں رائے کا مطالبہ تھا اور ہمارے پاس اتنا وقت نہیں تھا اس لئے اسے پڑھا نا پڑھا کرتے آگے گزر گئے لیکن یاسر بھیا بھی دھن کے پکے نکلے پھر سے بلا لیا۔
بہرحال میری ذاتی تجاویز کچھ اسطرح ہیں۔
جی یہی میرا مقصد تھا....کہ آپکا تبصرہ حاصل کیا جائے...اسی لیے دوبارہ اس تھریڈ کو اوپر دھکیلا میں نے
چاند بابو wrote:
یہ بلاگ کیسا لگ رہا ہے؟
بلاگ ماشااللہ بہت خوبصورت لگ رہا ہے ، آپ دونوں اصحاب کی رائے کے خلاف میں یہ رائے دینا چاہوں گا کہ اس کے تھیم کلرز میں تبدیلی نا کی جائے تو زیادہ بہتر ہو گا، یہ ایک مہذب قسم کا تھیم ہے جہاں بجائے رنگوں کے سیلاب کے تحریر پر توجہ دی محسوس ہوتی ہے اور میرا ذاتی تجزیہ یہی ہے کہ قاری آپ کی سائیٹ پر ہمیشہ مواد پڑھنے آتا ہے نا کہ رنگ دیکھنے۔
اس رائے سے مکمل طور پر اتفاق کرتا ہوں.
چاند بابو wrote:
کن کن شعبوں میں اسے بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
شعبے آپ نے کمال مہارت سے چنے ہیں ان میں سے میرا تجربہ یہ کہتا ہے کہ ایس ای او ر بلاگنگ اور موبائل فونز کے موضوعات خاص طور پر اگر موبائل فون رئپیر، موبائل سافٹ وئیرز وغیرہ پر سب سے زیادہ ٹریفک حاصل ہوتی ہے، آپ کو ان دو شعبوں میں زیادہ کام کرنا چاہئے۔
اگر آپ سائیٹ سے کمائی بھی کرنا چاہتے ہیں تو اس پر بجائے پاکستانی موبائل ریٹس کے یورپ اور امریکہ کے ریٹس دیجئے تاکہ وہاں ریٹس بھی دیکھے جائیں اور جہاں پسند آئے وہاں آپ کے ایڈز پر کلک کرتے ہوئے خریداری بھی ممکن ہو۔ اگر ایسا کرنا ہو تو پھر گوگل ایڈز کے ساتھ affiliate مارکیٹنگ ایڈز بھی استعمال کریں وہ زیادہ مدد گار ہوں گے اور ان میں پروڈکٹس میں موبائل اور ایس ای او مارکیٹنگ کی اشیاء منتخب کیجئے۔
ایک اور بہترین چیز جو ٹریفک میں بہت زیادہ اضافہ کا باعث بن سکتی ہے وہ ہے بلاگر اور ورڈپریس کے مفت دستیاب تھیمز، میرا ذاتی تجربہ یہ بتاتا ہے کہ یہ شعبہ اور اس سے مماثل کی ورڈز بہت ٹریفک حاصل کرتے ہیں،
ایس ای او اور بلاگنگ میں ٹریفک تو بہت آتا ہے مگر اسی لحاظ سے اس میں مقابلہ بازی بھی بہت زیادہ ہے. امریکہ و یورپ کے ریٹس دینا میرے لیے قدرے مشکل کام ہے، سعودی عرب کے ریٹ تو میںخود لگا سکتا ہوں اور پاکستانی ریٹس مجھے فہیم بھائی مہیا کر دیتے ہیں. یورپ میں میرے چند ایک دوست ہیں تو سہی، مگر ان سے اس طرح کا کام ایک دو بار تو کرایا جا سکتا ہے، مستقل بنیادوں پر نہیں،
چاند بابو wrote:
ذمرہ جات کی ترتیب کیسی ہے ، کیا اسے بدل دینا چاہیے ؟
ذمرہ جات تقریبا ٹھیک ہی ہیں صرف ان کی ترتیب اگر ٹریفک کو مدنظر رکھتے ہوئے دی جائے تو بہتر ہو گا جو ذمرہ جتنی زیادہ ٹریفک حاصل کرتا ہے اتنا ہی اسے اوپر ہونا چاہئے اور جو جتنی کم ٹریفک حاصل کرتا ہے اسے اتنا ہی نیچے۔
مجھے سب سے زیادہ ٹریفک سمارٹ فون والی پوسٹس پر مل رہی ہے . اس لیے میںاسے ہی لے کر آگے بڑھوں گا. ویسے بھی میرا کام چونکہ اسی کی متعلق ہے اس لیے سمارٹ فون پر ریویو لکھنا یا سوالات کے جواب دینا میرے لیے بہت آسان کام ہے.
چاند بابو wrote:
کیا میں کم اہمیت والی تحاریر ختم کر دوں؟
کم اہمیت والی تحاریر جو لگ چکی ہیں وہ ختم کرنے کی بالکل ضرورت نہیں ہے آئندہ ان موضوعات پر لکھنا کم کر دیں بہرحال جو موجود ہیں وہ کبھی نا کبھی اور کوئی نا کوئی قاری تو اپنی طرف متوجہ کر سکتی ہیں اس لئے انہیں حذف کرنا مناسب نہیں۔
ایک اور دوست نے بھی یہی مشورہ دیا، چلیے میں ان تحاریر کو ختم نہیں کروں گا.
چاند بابو wrote:
کی ورڈ کا استعمال کس طرح کروں کہ بلاگ میں بہتری آئے۔
وہی شعبوں والی بات ، جن دو شعبوں کی نشاندہی میں نے کی ہے انہیں کی مناسبت سے کی ورڈز استعمال کریں۔ خاص طور پر موبائل سافٹ وئیر، موبائل اپلیکشنز، موبائل ریٹس، ایس ای او، اور بلاگنگ، اور مفت تھیمز وغیرہ پر خاص توجہ دیں۔
میں چند ایسے کی ورڈ منتخب کروں گا تو ضرور، لیکن زیادہ کی ورڈ استعمال کرنے سے بلاگ چڑیا گھر بن سکتا ہے. چنانچہ مستقبل میں محدود شعبوں پر زور دیا جائے گا.
چاند بابو wrote:
لیجئے جناب میں نے اپنی ذاتی رائے آپ کو بتا دی لیکن اس کا ماننا یا نا ماننا آپ کے اپنے اختیار میں ہے ہو سکتا ہے آپ کو ان میں سے ایک بھی پسند نا آئے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یہ ساری کی ساری آپ کو پسند آ جائیں لیکن یقین کیجئے میں نے ان پر محنت خاصی کی ہے اور آپ کے بلاگ کا باریک بینی سے جائزہ لیا ہے اس لئے شکریہ میرا حق بنتا ہے اس میں کنجوسی مت کیجئے گا۔[/size]
یہ ایک بہترین پروفیشنل ریویو ہے، جو کہ دس میں سے فقط ایک بندہ دے سکتا ہے، زیادہ تر تبصرہ،
بہت اچھا ہے.
بہت عمدہ
پر ہی مشتمل ہوتے ہیں. اس لیے آپکا بھرپور شکریہ، میرے لائق کوئی خدمت ہو تو ضرور بتائیں.