Page 1 of 1

کیا کوئ مجھے سننے گا؟

Posted: Wed Nov 19, 2008 4:39 am
by سیدتفسیراحمد
[center]
کیا کوئ مجھے سننے گا؟ [/center]

[hr]
[list]اپنے آپ کو چھپانے کی لیے دعوت ایک اچھی جگہ ہے۔ ہر شخص اس طرح بات کرتا ہے جیسے ایک ہاتھ میں تلوار ہو اور دوسرے ہاتھ میں ڈھال ۔ گفتگواس طرح ہوتی ہے جیسےالماری میں سے موسم سرما کے لیے تہہ کئے ہوئے کپڑے اس موقع کے لیےنکالے گئے ہیں ۔ گفتگوایک گِھسے ہوے ریکارڈ کی طرح ہوتی ہے۔ جس کو ایک دعوت سےدوسری دعوت میں استعمال کیا جاسکتا ہے اور کسی کو پتہ بھی نہیں چلے گا۔
“ ُآپ نے کل کیا کھایا تھا“۔
“ کل کس رنگ کے کپڑے پہنے تھے“۔
“ سنا ہے حامد نے شادی کرلی“۔
“ آپ ماشہ اللہ اچھی لگ رہی ہیں “۔
“ کوی نیا لطیفہ سناؤ“
یہ ایک ایسا کھیل ہے۔ ہر شخص بولتا ہے۔ مگر کوئ سنتا نہیں۔ جب تک کہ تم ذاتیات کواستعمال نہ کرو، تم ہار نہیں سکتے۔ شرآط آسان ہیں۔ کمرے میں داخل ہواور کبھی کبھی کچھ کہہ کر یہ محسوس ہونےدو کہ تم گفتگو میں موجود ہو ۔ تعجب نہیں کہ لوگ اِن کمروں کو چھوڑتے وقت ایسا محسوس کرتے جیسے وہ کہیں گے نہیں۔ وہ اپنے کمرے میں اکیلےتھے۔ دوسرے انسانوں سےمل کرانکی زندگی میں کوتبدیلی نہیں آئی۔ اُن کی روح افزا نہیں ہوئ ۔
اس سے بھی ذیادہ افسردہ بات یہ ہے کہ یہ نا سننے والےخود سے بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ “ میں خود کو بھی سننا پسند نہیں کرتا“۔ اگرچہ فخر اور خود داری اس زمانہ میں گناہ سمجھے جاتے ہیں لیکن خدخُو ، خود آرائی اور خود نمائ اس سے بھی بڑے گناہ ہیں ۔ ہم سب لوگ یہ کہہ رہے ہیں ۔“ کیا اس شور و غل میں وہ مجھےدیکھ سکتے ہیں؟ کیا وہ میری اچھائیت ، صبر پسندی ، احساس پسندی اور اخلاقیات کی خوبصوریت کو تلاش کر سکتے ہیں۔ اور کیا اگران کو پتہ چل جائے تو وہ مجھ کو پسند کریں گے؟“
نفی کا جواب پاکر وہ خود کو کمتر محسوس کرتے ہیں ۔دنیا اُن کا وہ چہرہ دیکھتی ہے جوبہادر جنگ جو کا ہوتا ہے جو مردہ کی لاش پر کھڑا ہو کرسینہ پیٹتا ہے اُس سپاہی کا نہیں جو ایک مارے انسان کا سراپنی گود میں رکھ کر روتا ہے۔ یہ حیرت کی بات نہیں کہ یکتای ختم ہوگئ ہے اوراس کی جگہ یک فروی نے لے لی ہے۔ اگر میں اپنے آپ کو ایک جگہ منجمد کرلوں تو میرے چھجے کی دراڑوں سے باہر جانے والی روشنی لوگوں نظرنہیں آئےگی اور میرے گھٹنوں کے کانپنے کی آواز بلند نہ ہوگی۔
وہ نہیں جو ہم سب کو بتاتے ہیں بلکہ وہ جو ہم سب سے چھپاتے ہیں ہماری کہانی سناتا ہے۔ [/list]

Posted: Wed Nov 19, 2008 10:08 pm
by چاند بابو
وہ نہیں جو ہم سب کو بتاتے ہیں بلکہ وہ جو ہم سب سے چھپاتے ہیں ہماری کہانی سناتا ہے۔

بہت خوب تفسیر بھیا آپ تو کمال کے خیالات کے حامل ہیں ایک استاد ہونے کے ساتھ ساتھ آپ نے انسانی نفسیات کا بہت گہرا مطالعہ کیا ہوا لگتا ہے اور آپ کی تحریر انسانی جذبات کی بہترین عکاس ہے۔

Posted: Thu Nov 20, 2008 5:32 pm
by مجیب منصور
سبق آموز باتیں ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بہت شکریہ تفسیر صاحب

Posted: Fri Nov 21, 2008 7:51 am
by رضی الدین قاضی
بہت خوب تفسیر بھائی۔ شکریہ !