ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کردی

تارہ ترین اور اہم خبریں، ہر دم رہیئے باخبر
m aslam oad
دوست
Posts: 259
Joined: Sun Mar 08, 2009 6:06 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی
Contact:

ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کردی

Post by m aslam oad »

Image
السلام علیکم نوٹ فرمائیں سابقہ نک نیم ali-oad کو m aslam oadمیں تبدیل کردیا
افتخار
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 11810
Joined: Sun Jul 20, 2008 8:58 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by افتخار »

اللہ اس پادری کو ھدایت دے
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by اضواء »

اللهم انصر الإسلام والمسلمين ودمر اعداء الدين من اليهود والصليبيين وكل كافر وحاقد يارب العالمين
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
m aslam oad
دوست
Posts: 259
Joined: Sun Mar 08, 2009 6:06 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی
Contact:

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by m aslam oad »

آمین ،
السلام علیکم نوٹ فرمائیں سابقہ نک نیم ali-oad کو m aslam oadمیں تبدیل کردیا
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by چاند بابو »

میں اس ملعون کے اعلان پر نا تو خوفزدہ ہوں اور نا ہی مجھے یہ کوئی غیرمعمولی اعلان لگا ہے۔
اس کے مقابلے میں‌مجھے خوشی ہے کہ ان لوگوں نے قرآن کو اچھی طرح پڑھا،
اس میں کیئے گئے قتل کے اعلان کے بارے میں اس کا بیان اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ اس نے ان احکامات کو اچھی طرح پڑھا ہے۔
اور اب یہ ملعون اس بات سے خوف ذادہ ہے کہ کوئی اسے بھی قتل کر دے گا کیونکہ قرآن میں جہاں قتل کرنے کے احکامات ہیں وہاں ان لوگوں‌کی تفصیلات بھی موجود ہیں کہ کن افراد کو قتل کیا جائے،
اور اچھی بات ہے اسے مقدمہ چلانا چاہئے جب عدالت میں یہ مقدمہ چلے گا تو جہاں قرآن کے خلاف گواہیاں دی جائیں گی وہیں پر اس کے حق میں‌بھی وکلاء اپنے دلائل لے کر آئیں گے اور کیا آپ میں سے کسی کو بھی یہ لگتا ہے کہ قرآن اس مقدمے میں ہار جائے گا،
کبھی نہیں قرآن زندگی کا درس ہے اخلاقیات کی کتاب ہے روحانیات کا مرکز ہے، رشتوں کی پائیداری کی ڈور ہے، مذاہبی رواداری کا ثبوت ہے، مظلوموں کا حامی ہے، غاصبوں‌ کے لئے پیامِ ازل ہے، معصوموں کا ساتھی ہے یہ سب دلائل کہاں اسے ہارنے دیتے ہیں۔ یہی تو ایک دنیا کی واحد کتاب ہے جس کے کسی ایک لفظ کو بھی صدیوں سے کوئی جھٹلا نہیں سکا ہے تو اب یہ خبیث پادری اس کے خلاف کیا کر سکتا ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
بلال احمد
ناظم ویڈیو سیکشن
ناظم ویڈیو سیکشن
Posts: 11973
Joined: Sun Jun 27, 2010 7:28 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by بلال احمد »

مجھے تو یہ سب ذلیل حرکتیں صرف سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے لگتی ہیں اور کچھ نہیں
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by نورمحمد »

بلال احمد wrote:مجھے تو یہ سب ذلیل حرکتیں صرف سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے لگتی ہیں اور کچھ نہیں
میرا بھی یہی خیال ہے- شکریہ
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by فواد »

Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

يہ محض اتفاق نہيں ہے کہ فلوريڈا کے چرچ نے ستمبر 11 کو قرآن پاک کو جلانے کا اپنا ارادہ ترک کر ديا تھا۔ يہ امريکيوں کی ايک بڑی اکثريت (جس ميں مسلم اور غير مسلم دونوں شامل ہيں) کی جانب سے شديد مذمت اور تنقيد ہی کا نتيجہ تھا جس نے اس پادری کو مجبور کيا کہ وہ اپنا ارادہ بدلے۔

يہ بات قابل افسوس ہے کہ پاکستانی ميڈيا نے عمومی طور پر ايک ايسے چھوٹے سے گروہ کے خيالات اور بيانات کو اجاگر کيا جو مجموعی سطح پر امريکی معاشرہ تو درکنار، مقامی کمينوٹی کے خيالات کی بھی ترجمانی نہيں کرتا۔ اس کے برعکس، اجتماعی سطح پر امريکيوں کی اکثريت کی راۓ اور اس ايشو کے حوالے سے ان کے ردعمل کو يکسر نظرانداز کيا گيا۔ مثال کے طور پر فلوريڈا گينزويل کے اسی علاقے کے بعض مذہبی رہنماؤں نے يہ فيصلہ کيا کہ قرآن پاک کو جلانے کے جواب ميں وہ اپنی مذہبی رسومات اور تقريبات کے دوران قرآنی آيات پڑھ کر سب کو سنائيں گے۔

http://religion.blogs.cnn.com/2010/09/1 ... n-burning/

کيا آپ واقعی سمجھتے ہيں کہ ان مذہبی رہنماؤں کے ليے يہ اعلان کرنا ممکن ہوتا اگر انھيں بڑے پيمانے پر عوامی حمايت حاصل نہ ہوتی؟ اس کے برعکس جس پادری نے قرآن پاک کو جلانے کا ارداہ ظاہر کيا تھا، اسے اپنا فیصلہ بدلنا پڑا کيونکہ اسے عوامی حمايت حاصل نہيں ہوئ۔

اس ضمن میں پادری لیری رئيمر کا بيان آپ کے سامنے رکھتا ہوں جو گزشتہ 36 برس سے گينزويل کے ہی يونائيٹٹ چرچ ميں خدمات سر انجام دے رہے ہيں۔

"مجھے ايسا محسوس ہوا کہ قرآن پاک کا مطالعہ ہی وہ سب سے زيادہ مثبت جواب ہے جو ديا جا سکتا ہے۔ آپ يہ کہہ سکتے ہيں کہ ہم نے قرآن سے دوستی کر لی اور اسے ہر ايک کے نقطہ نظر اور سوچ کے دائرے ميں لے آۓ"۔

آخر ميں صدر اوبامہ کا ايک بيان آپ کے سامنے رکھتا ہوں جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ امريکی حکومت اور صدر امريکی معاشرے ميں مسلمانوں کی ايک الگ پہچان اور اسلام کے تشخص اور حيثيت کو تسليم کرتے ہيں اور اس ضمن ميں کسی بھی قسم کی پرتشدد کاروائ يا تفريق کے خلاف تحفظ فراہم کيا جاۓ گا۔

"امریکہ کے صدر کی حیثیت سے میں اسے اپنی ذمہ داری سمجھتا ہوں کہ اسلام کے بارے میں جہاں کہیں گھسے پٹے منفی خیالات پائے جاتے ہیں، ان کے خلاف جنگ کروں"۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by چاند بابو »

فواد wrote:يہ محض اتفاق نہيں ہے کہ فلوريڈا کے چرچ نے ستمبر 11 کو قرآن پاک کو جلانے کا اپنا ارادہ ترک کر ديا تھا۔ يہ امريکيوں کی ايک بڑی اکثريت (جس ميں مسلم اور غير مسلم دونوں شامل ہيں) کی جانب سے شديد مذمت اور تنقيد ہی کا نتيجہ تھا جس نے اس پادری کو مجبور کيا کہ وہ اپنا ارادہ بدلے۔
"امریکہ کے صدر کی حیثیت سے میں اسے اپنی ذمہ داری سمجھتا ہوں کہ اسلام کے بارے میں جہاں کہیں گھسے پٹے منفی خیالات پائے جاتے ہیں، ان کے خلاف جنگ کروں"۔
سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ مقامی کمیونٹی کا جو بھی ردعمل ہو تمہاری حکومت اس معاملے میں بالکل خاموش رہی جو ایک طرح کا سپورٹ تھی جو اس پادری کو حاصل تھی۔

اس کے بعد جو بیان تم نے اوپر نقل کیا ہے وہ اسلام کے بارے میں گھسے پٹے منفی خیالات کے بارے میں ہے نا کہ اسلام کے خلاف منفی خیالات کے بارے میں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محمد عمر الحسنی
کارکن
کارکن
Posts: 75
Joined: Sun Jan 16, 2011 2:22 pm
جنس:: مرد

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by محمد عمر الحسنی »

پادری کو حمایت اس لیے نہیں مل سکی کیونکہ امریکا جانتا تھا کے اگر ایسی کوئی بھی حرکت ہوئی تو افغانستان سے اس کی افواج ذندہ واپس نہیں آسکیں گی....اور ملا عمر نے بھی یہی دھمکی دی تھی اس واقعہ ک باد.....
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by فواد »

چاند بابو wrote:
سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ مقامی کمیونٹی کا جو بھی ردعمل ہو تمہاری حکومت اس معاملے میں بالکل خاموش رہی جو ایک طرح کا سپورٹ تھی جو اس پادری کو حاصل تھی۔

Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

امريکی حکومت کے تمام اہم حکومتی اہلکاروں بشمول امريکی صدر اور وزير خارجہ ہيلری کلنٹن نے فلوريڈا چرچ کی جانب سے اس مذموم ارادے کی سخت ترين الفاظ ميں مذمت کی تھی۔ اس حوالےسے کوئ ابہام موجود نہیں ہے۔

ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ امريکی حکومت اس ايشو کی حساس نوعيت سے پوری طرح واقف ہے۔ يہی وجہ ہے کہ امريکی صدر سميت تمام اہم عہديداروں نے عوامی سطح پر اپنے الگ الگ بيانات ميں اپنا موقف واضح کيا ہے۔ امريکی ميڈيا ميں بھی يہ ايشو کئ روز سے موضوع بحث رہا ہے۔

امريکی معاشرے کی بنياد آئين ميں وضع کيے گۓ قوانين اور ان کی روح پر استوار کی گئ ہے۔ امريکی صدر اور انکی انتظاميہ کا ہر حصہ آئين ميں درج حدود کا پابند ہے۔ يہ آئين اظہار راۓ کے حق اور مذہبی آزادی کے علاوہ ان معاملات ميں حکومت کی عدم مداخلت کو يقينی بناتا ہے۔

آزادی راۓ کے اظہار ميں يہ حق موجود ہے کہ اپنے مخصوص عقائد کے ضمن ميں گروہی وابستگي اور احتجاج کے ذريعے حکومت کے سامنے تحفظات کا اظہار کيا جاۓ۔

امريکی معاشرے ميں موجود مسلمانوں کو بھی يہی حقوق حاصل ہيں۔ يہی وجہ ہے کہ امريکہ ميں موجود تمام اہم اسلامی تنظيموں نے اس واقعے پر اپنے بھرپور احتجاج کے باوجود اس حقيقت کو بھی تسليم کيا ہے کہ آزادی راۓ کے اظہار کے ضمن ميں قوانين موجود ہيں۔

اس ايشو کے حوالے سے يہی اصول امريکی صدر اور حکومت پر بھی لاگو ہوتا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by چاند بابو »

فواد wrote:امريکی معاشرے کی بنياد آئين ميں وضع کيے گۓ قوانين اور ان کی روح پر استوار کی گئ ہے۔ امريکی صدر اور انکی انتظاميہ کا ہر حصہ آئين ميں درج حدود کا پابند ہے۔ يہ آئين اظہار راۓ کے حق اور مذہبی آزادی کے علاوہ ان معاملات ميں حکومت کی عدم مداخلت کو يقينی بناتا ہے۔
لعنت ہے ایسے آئین پر اور ایسے معاشرے پر جہاں مذاہب پر تنقید کی تومکمل اجازت ہے لیکن یہودیوں پر تنقید کی کوئی اجازت نہیں، لعنت ہے ایسے معاشرے پر جہاں بیٹیاں ننگی گھومیں تو کوئی روک نہیں سکتا ہے اور اگر کوئی ماں اپنی بیٹی کو راہ راست پر لانے کے لئے ایک تھپڑ لگائے تو اسے جیل کی ہوا کھانا پڑتی ہے۔

فواد صاحب یہ خوبصورت معاشرہ آپ جیسے مادرپدر آزاد لوگوں کے لئے ہے ہم جیسے روایت پسند افراد کے لئے نہیں اس لئے آئندہ اپنے اس گھٹیا معاشرے کی اردونامہ پر تشہیر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by فواد »

Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

يہ انتہائ ناانصافی ہے کہ خبر کے ايک پہلو کو تو واضح طور پر بيان کر کے اس کی اہميت کو اجاگر کيا گيا ہے ليکن ان بيانات اور دلا‏ئل کو نظرانداز کر ديا گيا جس سے پڑھنے والے ايک غير جانب دار نقطہ نظر اور سوچ بنا سکيں۔ آپ نے اس نیوز رپورٹ کے اس حصے پر تو روشنی ڈالی ہے جس سے فلوريڈا ميں موجود چرچ کا نقطہ نظر واضح ہوتا ہے۔ ظاہر ہے کہ پڑھنے والے اسی حوالے سے اپنا ردعمل اور نقطہ نظر پيش کريں گے۔

فورم پر ايک نقطہ نظر جو خاصا مقبول ہے وہ يہ تاثر ہے کہ جب کوئ مسلمان يا پاکستانی کسی جرم کا ارتکاب کرتا ہے يا اشتعال انگيز رويہ اختيار کرتا ہے تو مغرب عمومی طور پر اور امريکہ خاص طور پر اس موقع سے فائدہ اٹھا کر پوری کميونٹی پر تنقيد کرتے ہيں اور سب کو ایک ہی زاويے سے ديکھتے ہیں۔

کيا اس ايشو کے حوالے سے صرف ايک نقطہ نظر کو پيش کر کے اور باقی تمام راۓ دہندگان کے بيانات کو نظرانداز کر کے آپ بھی وہی نہیں کر رہے؟

ايک غير جانب دار تجزيے اور پوری خبر کو سمجھنے کے لیے ميں گينزويل کے ميئر گريگ لوی کا بيان من و عن پيش کر رہا ہوں۔

"گينزويل کے ميئر کی حيثيت سے ميں اپنے مسلمان ہمسائيوں اور دنيا بھر ميں مسلم عقيدے سے تعلق رکھنے والے تمام افراد کی جانب اس جارحانہ رويے کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔ ڈو ورلڈ آؤٹ ريچ سينٹر ايک چھوٹا سے گروپ ہے جو ہماری پوری کميونٹی کے ليے سبکی کا باعث بنا ہے۔ يہ لوگ گينزويل کی اصل روح کے منافی ہيں۔ گينزويل ايک ايسی جگہ ہے جہاں ہر انسان کا احترام کيا جاتا ہے۔ ہم مختلف مذاہب، نسل، سوچ، قوميت اور عمروں سے تعلق رکھنے والے ضرور ہیں ليکن ايک مقامی اور عالمی سطح پر بہتر کميونٹی کے قيام کے لیے کی جانے والی کوششوں کے ضمن ميں ہم سب کو خوش آمديد کہتے ہیں۔ ايسے کچھ لوگ ضرور ہوں گے جو دليل کی بجا‏ۓ نفرت کو جنم دينا چائيں گے، ليکن گينزويل ايک کميونٹی کی سوچ اور تخليقی سوچ کو اہميت ديتا ہے جس کے لیے ضروری ہے کہ مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگ اچھی سوچ کے ساتھ اپنا کردار ادا کريں۔ میری آپ سے درخواست ہے کہ اپنی کميونٹی کے اصل کردار کو پرزور طريقے سے واضح کرنے کے لیے ميرا ساتھ ديں۔"

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by چاند بابو »

فواد wrote:يہ انتہائ ناانصافی ہے کہ خبر کے ايک پہلو کو تو واضح طور پر بيان کر کے اس کی اہميت کو اجاگر کيا گيا ہے ليکن ان بيانات اور دلا‏ئل کو نظرانداز کر ديا گيا جس سے پڑھنے والے ايک غير جانب دار نقطہ نظر اور سوچ بنا سکيں۔ آپ نے اس نیوز رپورٹ کے اس حصے پر تو روشنی ڈالی ہے جس سے فلوريڈا ميں موجود چرچ کا نقطہ نظر واضح ہوتا ہے۔ ظاہر ہے کہ پڑھنے والے اسی حوالے سے اپنا ردعمل اور نقطہ نظر پيش کريں گے۔

فورم پر ايک نقطہ نظر جو خاصا مقبول ہے وہ يہ تاثر ہے کہ جب کوئ مسلمان يا پاکستانی کسی جرم کا ارتکاب کرتا ہے يا اشتعال انگيز رويہ اختيار کرتا ہے تو مغرب عمومی طور پر اور امريکہ خاص طور پر اس موقع سے فائدہ اٹھا کر پوری کميونٹی پر تنقيد کرتے ہيں اور سب کو ایک ہی زاويے سے ديکھتے ہیں۔

کيا اس ايشو کے حوالے سے صرف ايک نقطہ نظر کو پيش کر کے اور باقی تمام راۓ دہندگان کے بيانات کو نظرانداز کر کے آپ بھی وہی نہیں کر رہے؟
فواد جسے جس بات کا درد ہوتا ہے وہ وہی بات کرتا ہے، ہمیں جس بات کا دکھ ہوا اس کی بات کی اور تمہیں ہماری بات کا دکھ ہوا تم نے اپنی بات کی، یہ اسی دنیا کا اصول جس میں تم جی رہےہو کہ اپنے مفادات کے حصول کے لئے اپنا راگ ہی الاپ دو اور اتنی شدت سے کہ سننے والے اس کی شدت کو محسوس کیئے بنا نا رہ سکیں۔ یہی کام تم لوگوں نے کیا تھا نا عراق پر حملہ کرتے ہوئے کہ پوری دنیا کہنے لگی کہ اگر صدام حسین کو لگام نا دی گئی تو یہ ساری دنیا کو کیمیائی ہتھیاروں سے اڑا کر رکھ دے گا لیکن پھر دنیا نے وہ شرمناک دن بھی دیکھا جب بش کو یہ اعتراف کرنا پڑا کہ یہ سب صرف ایک الاپ تھا حقیقت کا اس سے دور دور تک کا واسطہ بھی نہیں تھا۔

پہلی بات تو یہ کہ یہاں جو بھی تبصرہ ہوتا ہے اس کا حقیقت سے کوئی تعلق تو ضرور ہوتا ہے یہ الگ بات ہے کہ تمہیں وہ حقیقت نہیں لگتا ہے، تمہیں حقیقت وہی لگتا ہے جو تمہیں تمہارے ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے بتایا جاتا ہے، کہ تم آخر ان کے نمک خوار ہو اور حق نمک ادا کرنا خوب جانتے ہو، اس لئے تمہیں دل سے چاہے کوئی بات کتنی ہی سچی کیوں نا لگے تم اسے سچ نہیں کہو گے کیونکہ ایسا کرنے سے ہرہفتہ جو راتب وہ تمہاری پلیٹ میں ڈالتے ہیں اس کی کٹوتی کا خدشہ پیدا ہو جائے گا،

لیکن فواد صاحب ہمیں یہاں کسی راتب کا ڈر نہیں ہے ہمیں اگر ڈر ہے تو صرف اپنے رب کا اور جب تک ہماری جان ہے تب تک ہم اپنے رب کے بنائے ہوئے کسی بھی قانون کو توڑنے والے ہر شخص کے خلاف اس کے اصولوں کا دفاع ایسے ہی کرتے رہیں گے،

اور ہاں کیا ایک بیان دینے سے حق ادا ہوجاتا ہے تم نے، تمہاری حکومت نے یا گينزويل کے مئیر نے ایک بیان دے دیا اور قصہ ختم، نہیں ہرگز نہیں معاملہ تمہارے نزدیک ختم ہو گیا ہو گا لیکن ہمارے نزدیک تب ختم ہو گا جب اس ملعون کا خون میں نہایا ہوا چہرہ کسی دن کے اخبار میں چھپے گا جس کے سرخ خون کی رنگینی ہمارے دلوں کو آسودگی دے گی تب ہماری طرف سے بات ختم ہو جائے گی کہ آج معاملہ ختم ہو گیا آج وہ اپنے انجام کو جا پہنچا۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by محمد شعیب »

چاند بابو
ان تنخواہ دار ملازموں کے منہ نہ لگیں
انہیں اپنی تنخواہ کے بدلے کچھ نہ کچھ تو کرنا ہی ہوتا ہے
پتہ نہیں اس نوکری کے حصول کے لئے اس بیچارے نے اپنے ایمان کے ساتھ اور کس کس چیز کا سودا کیا ہوگا.
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by فواد »

چاند بابو wrote: معاملہ تمہارے نزدیک ختم ہو گیا ہو گا لیکن ہمارے نزدیک تب ختم ہو گا جب اس ملعون کا خون میں نہایا ہوا چہرہ کسی دن کے اخبار میں چھپے گا جس کے سرخ خون کی رنگینی ہمارے دلوں کو آسودگی دے گی تب ہماری طرف سے بات ختم ہو جائے گی کہ آج معاملہ ختم ہو گیا آج وہ اپنے انجام کو جا پہنچا۔[/size][/color]
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

اس تھريڈ پر جن خيالات کا اظہار کيا جا رہا ہے اس حوالے سے ميں نيوجرسی کے ايک پاکستانی ضيا رحمان کی کہانی آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں جو آپ کو ميرے اس نظريے کو سمجھنے ميں مدد دے گی کہ

"مذہب کی قوت زبردستی قائل کرنے ميں نہيں بلکہ مائل کرنے ميں ہے"۔

ضيا رحمان نے سال 2003 کے آخر ميں نيوجرسی کے شہر وورہيز ميں ايک خستہ مکان خريد کر وہاں مسجد بنانے کا فيصلہ کيا۔ يہ وہ وقت تھا جب امريکہ ميں 11/9 کے واقعے کے زخم ابھی تازہ تھے اور مسلمانوں کے نظريات کے حوالے سے کئ سوالات جنم لے رہے تھے۔ وورہيز کے زونگ بورڈ کے سامنے جب مسجد کا منصوبہ پيش کيا گيا تو اس ميں کچھ قانونی اور انتظامی پيچيدگياں سامنے آئيں جس کے نتيجے ميں مسجد کی تعمير کا منصوبہ بظاہر ناممکن دکھائ دينے لگا۔ سونے پر سہاگہ يہ کہ علاقے کے بااثر لوگوں نے مسجد کی تعمير کے خلاف باقاعدہ مہم کا آغاز کر ديا۔

ايسی صورت حال ميں ضيا رحمان کو دوستوں کی جانب سے بہت سے مشورے ديے گۓ جن ميں "بھرپور احتجاج" سے لے کر جلسے جلوس اور شديد مزاحمت جيسے الفاظ بھی شامل تھے۔ ليکن ضيا رحمان ايک معتدل سوچ رکھنے والے وسعت پسند مسلمان ہونے کی وجہ سے يہ جانتے تھے کہ اگر وہ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے ہمسائيوں کی موجودگی ميں قانونی جنگ جيت بھی ليں تو بھی کسی کا دل نہيں جيت سکيں گے اور اسلام کے بارے ميں لوگوں کے جذبات مزيد شدت اختيار کر جائيں گے۔

ضيا رحمان نے مسجد کی مخالفت کرنے والےتمام مذاہب کے لوگوں سے مشترکہ ملاقاتوں کا ايک سلسلہ شروع کيا اور انھيں مسجد کی تعمير اور اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے اپنے خدشات کے بارے ميں کھل کر اظہار کرنے کا موقع ديا۔ مقصد يہ تھا کہ اسلام کے حوالے سے پيدا ہونے والی بدگمانی کا ازالہ کيا جاۓ۔ يہ ايک انتہاہی حوصلے کا کام تھا کيونکہ شرکا کی جانب سے بعض اوقات انتہاہی تلخ اور شديد تنقيد سے بھرپور سوالات کيے جاتے تھے۔ ليکن ضیا رحمان نے ہمت نہيں ہاری اور ايک عظيم مقصد کی تکميل کے ليے بحث ومباحثہ اور ڈائيلاگ پر مشتمل ان ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ آخر کار ضيا رحمان کی کوششيں رنگ لائيں اور وہ وقت بھی آيا جب علاقے کے بااثر يہوديوں، عيسائيوں اور ہندوؤں نے ضيا رحمان کے ساتھ مل کر وورہيز کے زونگ بورڈ کے ممبران کے سامنے مسجد کی تعمير کے ليے اپنی حمايت کا اعلان کيا۔

سال 2005 ميں ضيا رحمان کی کوششوں سے وورہيز کے علاقے ميں مسجد کا قيام عمل ميں آيا۔ مسجد کی تعمير کے بعد بھی ضيا رحمان نے اسلام کے نظريات کی وضاحت کے ليےمختلف مذاہب کے لوگوں سے مذہب کے حوالے سے ڈائيلاگ اور مشترکہ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا۔

ضيا رحمان کی جدوجہد پر ايک دستاويزی فلم بھی تيار کی گئ ہے ۔ يہ دستاويزی فلم يقينی طور پر ان دوستوں کو سوچنے پر مجبور کرے گی جو اس فورم پر "امريکی ميڈيا کا مسلمانوں کے خلاف پراپيگنڈ"کے حوالے سے اپنے خيالات کا اظہار کر چکے ہيں۔

http://www.upf.tv/films-menu/talking-through-walls.html

غير مسلموں کو دشمن اسلام قرار دے کر ان کے خلاف جہاد کی ترغيب دينے والے تو بہت ہيں ليکن ميرے نزديک ضیا رحمان جيسے لوگوں کے جہاد کو بھی نظرانداز نہيں کرنا چاہيے جو "نظريات کے اختلاف کی سزا موت" کی بجاۓ اس بات پر يقين رکھتے ہيں کہ

"مذہب کی قوت زبردستی قائل کرنے ميں نہيں بلکہ مائل کرنے ميں ہے"۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by چاند بابو »

فواد صاحب اس سارے واقعے اور میری تحریر میں ایک بنیادی نقطے کا فرق ہے جو تم جیسا کوڑھ دماغ شخص شاید سمجھ نہیں پایا ہے،اور نا ہی شاید سمجھے گا، لیکن تمہارے اس ناسمجھ ذہن میں یہ بات میں بٹھا دیتا ہوں۔
ضیاء الرحمان کو اس بات کی ضرورت اس لئے محسوس ہوئی چونکہ وہ ایک غیر مسلم ملک میں موجود تھا جہاں کفار کا غلبہ ہے اور وہ ان کے بنائے ہوئے قوانین ان کے احکامات کو بجا لانے کا پابندہے، لیکن ایک مسلم ملک میں ایسی صورتحال کبھی پیدا نہیں ہوتی ہے، اور چونکہ وہ ملک کفار کا ہے اس لئے ایک مسلمان کے لئے بھی ضروری تھا کہ اس کام کو جس طرح سب سے مناسب سمجھے پایا تکمیل تک پہنچائے،
لیکن تمہارے ملعون پادری کے لئے یہ کام اسی لئے اتنا آسان ہوا کہ وہ اس ملک کا باسی ہے، اور اسے اپنے حکام اور اپنے قوانین سے ایسا کوئی ڈر نہیں تھا جو ضیاء الرحمان کو لاحق تھا۔
اگر یہی ضیاء الرحمان کسی مسلمان ملک میں مسجد بنا رہا ہوتا تو اس قسم کے واقعہ کے ہونے کی پہلی بات تو نوبت ہی نا آتی اور اگر آتی تو پھر وہاں اپنوں کے خلاف بھی جہاد کیا جانا ضروری ہو جاتا۔ یا اگر وہ ملک چاہے کفار کا ملک ہی کیوں نا ہوتا زیرِ تسلط مسلمانوں کے ہوتا تو پھر ان کفار سے جہاد ضروری ہوجاتا۔

تمہاری آخری بات کا جواب: اسلام غیر مسلم کو اسلام دشمن اسوقت تک تسلیم نہیں کرتا ہے جب تک وہ اپنی مسلم دشمنی ظاہر نا کر دے، اور امریکہ اور اس کے حواری اس اسلام دشمنی کا ثبوت مسلم ممالک پر چڑھائی اور ان کے اندرونی معاملات میں دخل دے کے کر چکے ہیں، ویسے بھی بش نے ان جنگوں کو صلیبی جنگوں کے طور پر لیا ہے، یہ اپنے ذہن سے نکال دو کہ غیر مسلموں کو اسلام دشمن قرار دینے والے ہوا میں باتیں کرتے ہیں، یہ سب حقائق کی روشنی میں اپنے رب کے فیصلوں کے مطابق مسلمانوں کو جہاد کی ترغیب دیتے ہیں، اس لئے ہم سب مسلمانوں کے لئے یہ ضروری ہے کہ ان سے تب تک قتال کیا جائے جب تک یہ اپنی اسلام دشمنی سے باز نہیں آجاتے یا مغلوب نہیں ہو جاتے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by نورمحمد »

چاند بابو wrote:
تمہاری آخری بات کا جواب: اسلام غیر مسلم کو اسلام دشمن اسوقت تک تسلیم نہیں کرتا ہے جب تک وہ اپنی مسلم دشمنی ظاہر نا کر دے،۔

[color=#FF0000]
بھئی فواد . . . ابھی ظاہر کرنے لائق بچا کیا ہے ؟‌؟‌؟‌؟ اب کیا وہ آ کر گھر گھر پمفلٹ تقسیم کریں گیں ؟‌؟ [/color]
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: ملعون امریکی پادری نے قرآن پاک پر پابندی کی مہم شروع کرد

Post by فواد »

Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

اس خبر سے متعلق اپنا نقطہ نظر ميں ايک واقعے کے حوالے سے بھی دوں گا جس کا ميں خود عينی شاہد ہوں۔ سال 2005 ميں تفريحی مقامات کے حوالے سے دنيا کی سب سے بڑی کمپنی سکس فليگز نے نيوجرسی میں "مسلم ڈے" کے عنوان سے خصوصی سرگرميوں کا اہتمام کيا تھا۔ امريکہ کے مختلف شہروں سے قريب 20 ہزار مسلمانوں نے ان سرگرميوں ميں حصہ ليا تھا اور تمام دن تفريحی تقريبات سے محظوظ ہوتے رہے۔ اس دن تمام ريسٹورنٹس اور کھانے کے مختلف سٹالز پر حلال کھانوں کا خصوصی اہتمام کيا گيا تھا۔ دوپہر کے وقت تمام مسلمانوں نے جمعے کی نماز ادا کی اور مولوی صاحب کا خطبہ بھی سنا۔ جمعے کی نماز کے بعد دو عيسا‏ئ امريکی خواتين نے امام صاحب کے توسط سے اسلام قبول کيا۔

يہ تمام تقريبات ايک عوامی مقام پر کی گئيں اور قبول اسلام کا اعلان باقاعدہ لاؤڈ سپيکرز پر کيا گيا اور اس کے بعد قريب 20000 مسلمانوں نے کھلے عام اسلام قبول کرنے پر ان امريکی خواتين کو مبارک باد پيش کی۔

ان امريکی خواتين کے ليےاسلام قبول کرنا اس لیے ممکن ہو سکا کيونکہ امريکی معاشرہ اور يہاں کے قوانين اس بات کی اجازت ديتے ہيں کہ مسلم کميونٹی اور مذہبی اسکالرز غير مسلموں کے ساتھ بات چيت، ڈائيلاگ اور ميل جول کے ذريعے اپنا پيغام اور مذہب اسلام کی تبليغ کرنے ميں مکمل آزاد ہيں اور اس عمل کے نتيجے ميں ان کے خلاف کوئ قانونی کاروائ نہيں کی جا سکتی۔

اگر امريکہ ميں بسنے والے مسلمان يہ توقع رکھتے ہيں کہ وہ بغير کسی رکاوٹ کے غير مسلموں تک تبليغ و ترويج کے ذريعے اسلام کی تعليمات پہنچا سکيں تو پھر امريکی حکومت سے يہ توقع رکھنا ناانصافی ہے کہ وہ ان تنظيموں اور افراد کے خلاف کاروائ کرے جو اپنا موقف اور نقطہ نظر بيان کرنے کے ليے اسی آزادی کا استعمال کر رہے ہيں۔

مذہب کی قوت قائل کرنے ميں نہيں بلکہ مائل کرنے ميں ہے اور پيغام کی قوت کے ذريعے اجتماعی سطح پر اميد پيدا کرنے ميں ہی کاميابی ہے۔ مخالف آوازوں پر پابندی عائد کرنا يا امتيازی بنيادوں پر آزادی راۓ کے حق پر قدغن لگانا امريکی آئين کی بنيادی روح اور معاشرے ميں رائج قوانين کے خلاف ہے۔

امريکی حکومت کسی مخصوص گروہ کے خلاف دانستہ تشدد کی ترغيب کے سوا آزادی راۓ پر کوئ پابندی نہيں لگاتی۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
Post Reply

Return to “تازہ ترین خبریں”