ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

مذاہب کے بارے میں گفتگو کی جگہ
shirazi
کارکن
کارکن
Posts: 143
Joined: Tue Dec 14, 2010 11:39 pm
جنس:: مرد

ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by shirazi »

ملفوظات
مرشدی ومولائی عارف باللہ حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی
مجاز بیعت وخلافت عارف باللہ شاہ مولانا محمد مسیح اللہ خاں جلا آبادی رح انڈیا
شرک وتوحید کیا ہے؟شرک ظلم عظیم ہے
فرمایا۔ حضرت لقمان نے جب اپنے بیٹے کے نصیحت کرتے ہو کہا کہ اذقال لقمٰن لابنہ وھو یعظہ یٰبنی لاتشرک باللہ،ان الشرک لظلم عظیم۔
اے میرے بیٹےاللہ کے ساتھ شرک نہ کرنا بلا شبہ شرک بہت بڑا ظلم ہےاللہ کا شریک نہ بنانا اعتقادات میں نہ عبادات میں۔ جس کسی چیز کو بے محل استعمال کیا جائے اسے ظلم کہتے ہیں اور اس سے بڑا ظلم کیا ہوگا کہ اپنے خالق ومالک کوچھوڑ کر ایک اپنی جیسی مخلوق کی عبادت کی جائے۔
توحید کی اصل تین چیزیں ہیں۔ خوف ،امید اور رجاء
فرمایا حضرت ابو علی جو جانی نے فرمایا کہ توحید کی اصل تین چیزیں ہیں ۔خوف،امید اور محبت ۔وعید کو سامنے رکھ کر گناہوں کی زیادتی پر خوف بڑھتا ہے ،وعدے کوسامنے رکھ کر اعمالِ خیر کرنے سے امید بڑھتی ہے اور باری تعالیٰ کے احسانات کو سامنے رکھ کر ذکر کرنے سے محبت میں زیادتی ہوتی ہے ۔جو خوف زدہ ہوگا وہ گناہوں سے بھاگتا رہے گا ۔جو امید رکھے گا اسکا اعمالِ خیر سے کبھی دل تنگ نہ ہوگا ۔جو محبت کرے گا اس کو ذکرِ محبوت فرصت نہ ہوگی۔ خوف ایک دہکتی ہوئی آگ ہے امید ایک نور،تاباں (چمکنے والا)نور ہے اور محبت نور علیٰ نور ہے۔
تصوف کی بنیاد سات چیزوں پر ہے
فرماما!ہم وابستگاں دامنِ تصوف کی بنیاد سات چیزوں پر ہے کتاب اللہ سے استدلال۔سنت پیغمبرپرعمل۔اکلِ حلال۔ایذا رسانی سے باز رہنا ۔گناہوں سے بچنا۔ توبہ کرتے رہنا۔اور حقوق ادا کرنا۔
تصوف اصل میں احسان کی کیفیت کا نام ہے
فرمایا! تصوف کا اصل مقام احسان ہے نبی کریمﷺ نے فرمایا تعبداللہ کانک تراہ فانلم تکن تراہ فانہ یراک۔عبادت کرو تم اللہ کہ گویا تم اسکو دیکھتے ہو اگر تم اسکو نہ دیکھ سکو تو (سمجھو) کہ وہ تم کو دیکھتا ہے.
کسی کے نفس کا کسی حالت میں بھی بھروسہ اور اطمنان کے قابل نہیں۔
فرمایا! حضرت تھانوی رح نے ارشاد فرمایا کہ انسان کو اپنے نفس پر ہر گز بھروسہ اور اطمنان نہ کر نا چاہئے اگرچہ کوئی بڑا صاحبِ کرامت ہو کتنا ہی بڑا عالم ہو ،فہیم ہو، بزرگ ہو مگر نفس کسی کا کسی حالت میں بھی اطمنان کے قابل نہیں ۔حضرت خواجہ کا کیا ہی عمدہ شعر ہے۔
بھروسہ کچھ نہیں اس نفس امارہ کا اے زاہد
یہ فرشتہ بھی ہو جائے تو اس سے بد گماں رہنا
انسان کی پہلی فتح کیا ہے؟
فرمایا! انسان اپنے قلب کو جب رذائل یعنی براٰئیوں سے پاک وصاف کر لیتا ہے تو اول فتح جو اس پر ہوتی ہے وہ یہ کہ اس کو طاعات کی توفیق ہو جاتی ہے پھر اس پرترک معاصی یعنی گناہوں سے بچنا آسان ہو جاتا ہے ۔عجیب نسخہ کیمیا ہے اپنے وجود کے تانبے کو سونا بنالو۔
سب لوگوں کا خیر خواہ ہونا یہ بہت بڑا کام ہے
فرمایا! سب مخلوق کے نیک خواہ بنو ۔تمام لوگوں میں یہ بات تو ہو تی ہے کہ وہ اپنے خیر خواہ ہوتے ہیں لیکن دوسرے لوگوں کا خیر خواہ ہونا یہ بہت بڑاکام ہے۔
مومن کے دل کو خوش کرنا سمندر جیسا بڑاعمل ہے اور ساری عبادتیں اس کے سامنے قطرہ کے ہیں ،جس کے قدم اللہ کے راستہ میں غبار آلود ہوگئے اس کا جسم آگ پر حرام ہو گیا۔اگر کسی کے ذریعہ دوسرے کا کام بن جائے تو اپنے اعمال میں محنت کر نے سے زیادہ بہتر ہے دوسروں کا کام دل سے کرنا چاہئے کہ وہ کام اس کانہیں خدا کا کام ہے۔ ملفوظ سمنانی ۔ شیرازی
خود پرستی اور خود غرٰضی اصل میں لعنت ہے
فرمایا! جس کا دماغ روحانی فہم وفراست سے محروم ہے ،جس کی آنکھ روحانیت کے نورسے بے بہرہ اور جس کا دل روحانی لذائذ سے نا آشنا ہے اور خود غرضی اور خود پرستی میں سرتا پا غرق ،دوسروں کا گھر اجاڑنے میں اور اپنا بسانے کی لعنت میں گرفتار ہے۔
قبر کی وحشت اور ظلمت دور ہونے کیلئےایک عمدہ عمل
فرمایا! علامہ سیوطی رح اپنی تصنیف شرح الصدور میں لکھتے ہیں کہ ہر روز لاالہ الاللہ الملک الحق المبین سو مرتبہ پڑھا کرے ۔حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے مروی ہے کہ
نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ جو شخص روزانہ لاالہ الاللہ الملک الحق المبین سو مرتبہ پڑھے تو اس کے لئے فقر اور تنگدستی سے امان حاصل ہو اور قبر کی وحشت اور ظلمت میں اس کے لئے باعثِ انس ہو اور جنت کے دروازے اس کے لئے کھولدئیے جا تے ہیں اور اسیطرح حضرت عبد اللہ بن عمر سے مروی ہے۔
Last edited by shirazi on Fri Jan 07, 2011 1:49 pm, edited 2 times in total.
ہندوستان کا پہلا اردو اسلامی فورمAlgazali.org
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by نورمحمد »

بہت اچھی شروعات ہے - جاری رکھئے گا-

جزاک اللہ
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by نورمحمد »

بھروسہ کچھ نہیں اس نفس امارہ کا اے زاہد
یہ فرشتہ بھی ہو جائے تو اس سے بد گماں رہنا
. . . . اللہ اکبر - - - - -

اللہ ہم سب کی حفاظت کرے - آمین
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by اعجازالحسینی »

بہت ہی خوب بھیا r:o:s:e r:o:s:e
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
shirazi
کارکن
کارکن
Posts: 143
Joined: Tue Dec 14, 2010 11:39 pm
جنس:: مرد

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by shirazi »

عبادت ہو تو ایسی ہو
ایک عابد نے نماز شروع کی جب"ایاک نعبد" پر وہ پہونچےتو ان کے دل میں خیال پیدا ہوا کہ میں واقعۃً عابد ہوں فوراً ان کے دل میں آواز آئی کہ تو جھوٹا ہے تو صرف مخلوق کا عابد ہے فوراً تنبہ ہواتوبہ کی اورلوگوں سے دوری اختیار کرلی اور ایک روز اسی طرح نماز انہوں نے شروع کی جب "ایاک نعبد "پر پہونچے تو ندا آئی تو جھوٹا ہے تو توصرف اپنی بیوی کا عابد ہے چنانچہ اس کے بعد انہوں نے شروع کی جب" ایاک نعبدپر" پہونچے ندا آئی تو جھوٹا ہےتوتو صرف اپنے مال کا عابد ہےچنانچہ انہوں نے اپنا سارا مال صدقہ کردیا ۔پھر انہوں نے نماز شروع کی جب"ایاک نعبد" پر پہونچے ندا آئی تو جھوٹا ہے توتو صرف اپنے کپڑوں کا عابد ہو انہوں نے ضرورت سے زائد سارے کپڑوں کا صدقہ کردیا پھر انہوں نے نماز شروع کی اور جب "ایاک نعبد " پر پہونچے تو ندا آئی اس قول میں اب تم سچے اور مخلص ہو اور حقیقتاً میری عبادت کرنے والے تم ہو۔
فائدہ ۔اس سے معلوم ہوا کہ"ایاک نعبد " کہنا حقیقۃً اسی وقت معتبر ہے جب عابد اپنے دل کو جمیع ماسوا اللہ سےحتیٰ کہ اپنے عابد ہو نے سے بھی فارغ کرلے اور یہی راز ہے" ایاک نعبد" میں ایاک کو مقدم کرنے میں۔ تاکہ عابد کی نگاہ اولا اور بالذات معبود پر تو ہو اپنی عبادت پر نگاہ گئی تو عبادت اعلیٰ سطح سے سے گر جائیگی لیکن آج ہمارا جو حال ہے ہم سب کو خوب معلوم ہے اللہ پاک ہی
اپنے فضل سے اپنے ماسوا سے مکمل تخلیہ نصیب فرمائے۔ (جذب القلوب)
صوفی کی جامع تعریف
فرمایا صوفی کی جامع تعریف یوں کی جاتی ہے کہ صوفی وہ ہے جو کدورت سے پاک ،فکر سے مملو ولبریز خلق سے کٹ کر حق سے متصل ہو گیا ہو۔
فرمایا کسی اللہ والے فقیر کی یہ صدا ہے ۔
تن سوکھا ،کبڑی پیٹھ ہوئی گھوڑے پر زین دھرو بابا
اب کوچ، نقارہ باج چکا،چلنے کی فکر کرو بابا
فرمایا ۔ سب سے بیگانہ بن جاؤحق تعالیٰ سے یگانہ بن کے رہو۔
فرمایا۔ عقل مند وہی شخص ہے جس میں یہ خصلتیں ہوں ۔نگاہیں حرام مناظر سے دور ہوں
اپنی خواہشات پر پوری طرح قابو پائے ۔اس باطن کاخوف خدا سے آباد رہے ۔اسکا ظاہر
اتباعِ سنت سے آراستہ ہو ۔اس کا پیٹ صرف حلال روزی سے بھرا رہے۔
فرمایا۔ حضرت جنید بغدادی رح کا ارشاد ہے کہ ہمارے طریقہ (تصوف)کی بنیاد کتاب وسنت
پر ہے اور جو کچھ کتاب وسنت سے خارج ہے وہ مردود ہے باطل ہے۔
ہندوستان کا پہلا اردو اسلامی فورمAlgazali.org
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by نورمحمد »

جزاک اللہ بھائی -
shirazi
کارکن
کارکن
Posts: 143
Joined: Tue Dec 14, 2010 11:39 pm
جنس:: مرد

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by shirazi »

حقیقتِ عبدیت اور عبدیت کے آثار:
فرمایا یہ بندۂمومن تو اللہ تعالیٰ کا عبد اور غلام ہے ،اس کی رعیت ہے ، یہ بند ۂمومن جو اپنے اندر عبدیت کاملہ لئے ہوئے ہے غلام ہوتے ہوئے بھی بادشاہ ہے جس قوم کی حکومت ہوتی ہے اس قوم کا یہ فرد اپنے کو بادشاہ سمجھتا ہے ،لہذا یہ مومن جو عبد ہے اس ذاتِ باری تعالیٰ کا بہ نسبت ایمان بادشاہ ہے، خدا کرے ہمار ی سمجھ میں آجائے،عبدیت سے زیادہ کوئی چیز اللہ تعالیٰ کی نظرمیں مطلوب نہیں ہے،کوئی شخص نمازپنجوقتہ پڑھتا ہے،تہجد پڑھتا ہے ،وظیفے پڑھتا ہے،لیکن اسکے اندر عبدیت نہیں ہے جیسا کہ ہونا چاہیے تو وہ صحیح معنیٰ میں عبد کہاں ہے ،وہ صحیح معنیٰ میں غلام کہاں ہے ؟ ہاں فی الحال ہے عبدیت کی تو کچھ شان ہے ہی اور ہوتی ہے جس کے اندر آئی ہوئی ہے وہ بندۂمومن تمام احکام صالحہ ظاہرہ وباطنہ کو انجام دے رہا ہے اورسمجھ رہاہے کہ محض میری سعی کی کوئی طاقت نہیں ہے، جب تک توفیق الٰہی شاملِ حال نہ ہو،اللہ تعا لیٰ کی طرف اس کی نسبت کررہا ہے اور کسی وقت کمی ہوجاتی ہے اپنی طرف منسوب کرتا ہے ایسا بندۂمومن پورے اھتمام کے ساتھ کوشش کرتا ہے کہ میری ذات سے کسی بھی شخص کو کسی قسم کی کوئی تکلیف، کوئی نقصان نہ پہو نچے، کسی کا دل نہ دکھے ،یہ ہیں عبدیت کے آثار، ۔اور یہ بھی عبدیت ہی کے آثارہیں کہ بندۂمومن کسی حال میں ہو،تندرستی کی حالت ہو یا بیماری کی،فقر وفاقہ کی حالت ہو یا امیری کی ،یا مصائب غیراختیاریہ کا وقوع ہو، ہر حال میں وہ اعمال ظاہرہ وباطنہ کا پورا پورا اہتمام کرتا ہے خواہ بشاشت اور طبیعت کھلی ہوئی ہو یا نہ ہو، ہر حال میں عبدیت کو اپنے اندر لئے ہوئے ہے۔ ظاہر ہے کہ صحت کی حالت میں جو بشاشت ہوتی ہے وہ درد کی حالت میں کہاں، لیکن یہ بند�ۂمومن قلباََ وروحاََ جس طرح صحت وقوت کی حالت میں تھا،اعزاز کی حالت میں تھا، اس وقت تھا جبکہ دوسروں کی طرف سے مصائب سے بچا ہوا تھا، مرض کی حالت میں بھی ویسا ہی ہے افلاس میں بھی ویسا ہی ہے دوسروں کی طرف سے ذلت کے پیش آجا نے پر بھی ویسا ہی ہونے کا کیا مطلب ؟ یہ کہ جس طرح عبدِ مومن اپنے کو سب سے کمتر سمجھے ہوئے تھا، اب بھی اس کے دل کا وہی حال ہے، پہلے بھی کسی پر اسکی نگاہ حقارت کی نہیں تھی ،اب بھی نہیں ہے۔ حتی الامکان اسکے ا وراد وظائف اور اس کے معمولات اب بھی نہیں چھوٹے۔ یہ عبدیت فراخ دستی میں تو اور طرح سے تھی اور تنگدستی میں اور طرح سے ہے، قلب کی کیفیت کے لحاظ سے گو جسم پر اثر دوسرا ہوگا ۔

ادائے حقوق ہو، مطالبہ حقوق نہ ہو :
فرمایا عبدیت یہ کہ دوسروں کے حقوق کی ادائیگی کا پورا پورا اہتمام رہے اور اپنے حقوق کی طبیعت کے اندر طلب نہ رکھو کہ اپنے کو اس کے مطالبہ کے اندر کھپادو ، حالانکہ اپنے حقوق کا مطالبہ جائز ہے لیکن وہ عبد کامل تو نائب رسولﷺ بدرجہ ولایت ظاہراََ وباطناََ ہے پھر وہ اپنے حقوق کے لئے دوسروں سے اس درجہ طالب کس طرح ہوتا ہے ، پس اس کی طرف سے تو ہمیشہ عفو ودر گذر کا معاملہ ہے ،اس کے اندر شریعت کے ساتھ ساتھ طریقت بھی آگئی ہے ، شریعت کے تمام احکام کوصحیح طریقہ پر اخلاص اور صدق کے ساتھ انجام دے رہاہے ، بس یہی ہے ’’ شریعت بطریق سلوک ‘‘اس کو کہا گیا ہے اللہ تعا لیٰ ہم کو ہر حال کے اندر اپنے فضل وکرم سے نوازیں جو بھی طاعتِ کاملہ اعمالِ ظاہرہ وباطنہ کے ساتھ ہو رہا ہے وہ سب توفیق الٰہی سے ہو رہا ہے ، اس کے فضل سے ہو رہا ہے ، اپنا کما ل نہیں ، اسلئے اپنے پر نظر نہیں، اپنی طرف سے نسبت نہیں جو کچھ ہے ان کا فضل ہے اور اگر خدا نخواستہ کبھی اتفاقاََ خلا ف ہو گیا اسکی نسبت اپنی طرف ہے ، نہ کہ ذاتِ باری تعا لیٰ کی طرف ہے یہ ہے عبدیت ۔ ا للہ تعا لیٰ ہمیں اپنے فضل وکرم سے اپنی توفیق سے عبدیت کے جو آثار ہیں اعمال ظاہرہ وباطنہ کی پوری پوری پابندی عطا فرما ئیں اور اپنی عبدیتِ کاملہ کیساتھ اپنے فضل وکرم سے موت کے وقت تک نوازیں آمین یا رب العلمین۔
گھر کے باہر کے کام کرنا خلافِ شان نہیں ہے :
فرما یا کہ شان یہ ہے کہ رسول ﷺ کی طرح حالت ہوجائے آج کل گھر کے کام اور بازار کے کام خلافِ شان سمجھے جاتے ہیں، وجہ یہ کہ حقیقی شان سمجھی ہی نہیں کہ کیا ہے ، محض ٹیپ وٹاپ کو شا ن سمجھتے ہیں ،حضور اکرم ﷺ گھر اور باہر کے سب ہی کام کرلیتے تھے ، تو کیا یہ خلافِ شان تھا ؟ مسلمانوں کو حضورﷺ کی طرح حالت بنانا چاہیے۔
ہندوستان کا پہلا اردو اسلامی فورمAlgazali.org
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by اضواء »

بارك الله فيك و نفع الله بك الأسلام و المسلمين .......
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
shirazi
کارکن
کارکن
Posts: 143
Joined: Tue Dec 14, 2010 11:39 pm
جنس:: مرد

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by shirazi »

شیخ کی جگہ کا بھی ادب ہے:
فرمایا کہ شیخ کے مقام کا بھی ادب رکھنا چاہئے۔ ایک مرید کا واقعہ ہے کہ بازار کسی کام سے گئے وہاں سپاہیوں نے کسی جرم کی وجہ سے پکڑ لیا اور جیل خانہ لے جاکر ان کے پیر میں بیڑی ڈال دی گئی ، اب یہ متحیر ہیں او ر حق تعالیٰ سے عرض کر رہے ہیں یا اللہ میں نے تو ایسا جرم نہیں کیا کہ پیر میں بیڑی ڈال دی جائے ، وارد ہوا یاد کرو اس وقت کو کہ تم نے اپنے شیخ کے مصلّے پر پاؤں رکھا تھا اور اب تک متنبہ ہو کر توبہ نہیں کی یہ اس کی سزا ہے۔ گھبر ا گئے اور فوراََ استغفار اور توبہ میں لگ گئے ،فوراََ حکم آیا کہ اصل مجرم مل گیا ہے ،جن کو گرفتا کیا گیا بے قصور ہیں ، لہذا ان کو رہا کردیا جائے۔ اب یہ شبہ ہوتا ہے کہ جان کر پیر نہیں رکھا تھا ، بلا قصدپڑ گیا ، اس پر سزا کیوں ہوئی؟ جواب یہ ہے کہ قلتِ اہتمام کی وجہ سے سزا ہوئی کہ مرید عظمت کا اہتمام کرنے والے سے ایسی بے عظمت کی بات صادر ہی کیوں ہوئی ، اس پر تنبیہ تھی جیسا کہ حضرت والا مولانا تھانویؒ کی خدمت میں کوئی حاضر ہوتا اور غلطی کرتا اور حضرت کو اس سے تکلیف ہوتی اور حضرت فرماتیتمہاری بات سے تکلیف ہوئی اور وہکہتا کہ میں نے جان کر تکلیف نہیں پہونچائی تو حضرت فرماتے توبہ توبہ کسی مسلمان کی نیت پر حملہ کرنا کہاں درست ہے ؟ میں یہ کب کہتا ہوں کہ تم نے جان کرتکلیف پہنچائی ، میں یہ کہتا ہوں کہ تم نے اس کا اہتمام کیوں نہیں کیاکہ تکلیف نہ ہو۔
عاجزی اولیاء اللہ کے دل میں پیوست ہوتی :
فرمایا۔ ا رے دوستوں کے ساتھ دوستی کا اظہار کیا تو کیا کیا؟بات تو جب ہے کہ دشمن کے ساتھ بھی دوستی کا اظہار کرو ،بڑوں کے ساتھ اور بزرگوں کیساتھ عاجزی کا اظہارکرو ، یہ اصل عاجزی ، ان اولیا ء اللہ کے دل میں تو عاجزی پیوست ہوتی ہے ، جانتے ہو پیوست ہونا کسے کہتے ہیں پیوند لگ گیا ہے ان حضرات کے اندر انتہائی درجہ تحمل ہوتا ہے ، بہت زیادہ رواداری ہوتی ہے ، عجیب ان کے اندر حوصلہ ہوتا ہے ،ان حضرات کے قلوب میں اللہ تعالیٰ کی عظمت سمائی ہوئی ہے اور اسکی بڑائی اور کبریائی ان کے قلوب میں راسخ ہوچکی ہے، چنانچہ حدیث شریف میں ہے کہ مجھکو نہ میری زمین سماسکتی ہے اور نہ میرا آسمان اور مجھکو میرے مومن بندہ کا دل جسمیں ترقی اور اطمنان کی صفت ہے سمو لیتا ہے (التَّشَرْفُ بِمَعْرِفَتِہٖ اَحاَدِیْثُ التَّصَوُفّ صفحہ۸۹) تَباَرَکَ الَّذٍیْ بِیَدِہِ الْمُلْکُ، سمائے ہیں اس مومن کے دل میں کسی دوسرے کے گنجائش کہاں ہوسکتی ہے ؟ اور اگر دوسرے کی گنجائش ہے تو اسکے دل کے اندر ایک گونہ شرک موجود ہے ۔ شر ک کی بھی مختلف قسمیں ہیں ، جس طرح سب کفر برابر نہیں ہے، اسی طرح سب شرک بھی برابر نہیں ہو تے ۔ بخاری شریف میں ’’ کفر دون کفر شرک دون شرک‘‘ کا باب موجود ہے ،مومن جس کے دل میں ذاتِ باری تعالیٰ ہوتے ہیں اسمیں کسی بھی قسم کاشرک ہو تو پھر توحید خالص کہاں ہوئی ، اخلاص کامل کہاں ہو
ہندوستان کا پہلا اردو اسلامی فورمAlgazali.org
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by اعجازالحسینی »

بہت ہی خوب شیرازی بھیا r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
shirazi
کارکن
کارکن
Posts: 143
Joined: Tue Dec 14, 2010 11:39 pm
جنس:: مرد

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by shirazi »

دوسروں کے عیوب کی فکر میں پڑنا تعلّی (بڑائی) ہے:
فرمایا۔ مومن کو ہر وقت اپنے دل کو خدا کی یاد میں مشغول رکھنا چاہیے ، غیر خدا کی طرف التفات اور توجہ کیسی؟ اور پھر خصوصاً دوسروں کے عیوب کی فکر میں پڑنا اور لوگوں کے سامنے بیان کرنا اور اپنی طرف سے غفلت برتنا کیا ؟ ہاں ! اگر بغرض اصلاح کسی شخص کے باپ یا استاذ سے کہدیں تو اور بات ہے کہ وہاں مقصود اصلاح ہے اور جو شخص محض دوسروں کی برائی کرنے کی غرض سے بیان کر رہا ہے اسکے اندرّ تعلّی کا مرض ہے ،وہ اپنے کو بہتر اور اچھا سمجھ رہاہے اور جس کی غیبت کر رہاہے اس کی تحقیر کر رہاہے،یاد رکھ! ائے غیبت کرنیوالے تجھ سے وہ گنہگار اچھا ہے جس کی تو غیبت کر رہاہے، کیونکہ اگر واقعی وہ گناہ اسکے اندر موجود بھی ہے پھر بھی وہ شخص جسکی تو غیبت کر رہا ہے ، تجھ سے اچھا ہے، چونکہ وہ شخص اپنے آپ کوگنہگار خیال کئے ہوئے ،تذلل اور عاجزی اس کے اندر موجودہے، اور تو ائے، غیبت کرنیوالے اپنے اندر اورتعلّی لئے ہوئے ہے، یہ باریک چور موجود ہے اور یہ تعلّی شرک نہیں تو اور کیا ہے؟
کھائیں گے گھی سے و ر نہ جائینگے جی سے:
فرمایا کہ کسی بزرگ سے اصرار نہیں کرنا نہیں چاہیے اور اپنے شیخ سے تو اصرار کرنا ہی نہ چاہئے، اس میں ضرر کا اندیشہ ہے۔ فرمایا کہ میں نے ڈاھبیل کے وعظ میں کہا تھا کہ بعض علماء یہ کہدیتے ہیں کہ اصلاح تو واقعی ضروری ہے مگر اب پہلے جیسے اشخاص ہیں کہاں؟ جن سے اصلاح کرائی جائے، تو مجھے معاف رکھا جائے طالب علم بھی یوں کہہ سکتے ہیں کہ اب پہلے جیسے علماء غزالی،رازی وغیرہ ہیں کہاں؟ تو پھر یہ مدارس کیوں کھول رکھے ہیں اور اگر آپ یوں کہیں کہ غزالی اور رازی جیسے علماء اگرچہ نہیں ہیں مگر آج کل کے طلباء کی سیرابی کیلئے کافی ہے ، اسی طرح اگرچہ جنید وشبلی اور حاجی امداداللہ جیسے مشائخ نہیں مگر آج کل کے طالبین کے سیرابی کیلئے کافی ہے ورنہ تو وہی مثل صادق آئیگی کہ’’ کھائیں گے گھی سے ورنہ جائیں گے جی سے‘‘
توبہ کی مثال پانی جیسی ہے:
فرمایاکہ توبہ کی مثال پانی جیسی ہے، جس طرح پانی ناپاکی ظاہری کو دھو کر پاک کردیتا ہے، اسی طرح توبہ کا پانی باطنی نجاست کی صفائی کیلئے ہے ۔ جب نجاست ظاہری کیلئے پانی استعمال کرتے ہیں تو گناہ کی ناپاکی د ور کرنے کیلئے توبہ کو کیوں نہیں استعما ل کرتے؟
ارے ہو سکتا ہے کہ نجاست ایسی مضبوط لگی ہوئی ہو کہ پانی سے نہ دھلے اور کپڑا پاک نہ ہو، لیکن یہ نہیں ہوسکتا کہ توبہ کی جائے اور گناہ کی نجاست سے انسان پاک نہ ہو، ضرور پاک ہو گا اور اس طرح پاک ہو گا کہ جس نامہ اعمال میں گناہ لکھ دیا گیا ہے اس سے بھی مٹ جائیگا.
اور جناب! جس طرح نامۂ اعمال سے مٹ جائیگا اس طرح کراماً کاتبین فرشتوں کے حافظہ سے بھی مٹ جائیگا کہ اگر وہ یاد کرنا چاہیں تو یاد نہیں آسکتا تو پھر ایسی اکسیر چیز’’توبہ‘‘ سے کیوں اعراض کیا جاتا ہے. یہ شیطانی خیال ہے کہ توبہ کیا ہو گا، توبہ کرکے کیا ہوگا؟ چونکہ شیطان نے خود توبہ نہیں کی، اسلئے مسلمان کو بھی توبہ نہیں کرنے دیتا، اسلئے ضرور توبہ کرنا چاہئے اور شیطان کا کہنا ہرگز نہیں ماننا چاہے۔
بلا خانقاہ کے علم کا رنگ نہیں چڑھتا :
فرمایا حدیث شریف میں آیا ہے مَنْ حَسَنَ اِسْلاَ مُ الْمَرْءِ تَرَکَہ‘ مَالاً یَعْنِیْہِ’’آدمی کے حسن ِ اسلام سے ہدایات ہے کہ لایعنی باتوں کو چھوڑدے مگر لایعنی نہیں چھوڑتا کیونکہ پڑھنے کا رنگ نہیں چڑھا اور رنگ اسلئے نہیں چڑھا کہ کسی رنگنے والے شیخ کے پاس نہیں گئے، رنگنا خانقاہ میں ہوتا ہے، مجھے معاف فرمایا جائے بلا اس کے رنگ نہیں چڑھ سکتا، کیونکہ شیخ کے یہاں عمل ہی کی تعلیم ہوتی ہے،وہ حکایات میں شکایات میں مختلف طریقوں سے علمِ شریعت پر عمل کی ترغیب دیتا رہتا ہے۔
ہندوستان کا پہلا اردو اسلامی فورمAlgazali.org
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by اعجازالحسینی »

بہت ہی خوب بھیا r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by نورمحمد »

سبحان اللہ . .

اللہ تعالی آپ کو جزائے خیر عطا کرے

شکریہ بھائی
shirazi
کارکن
کارکن
Posts: 143
Joined: Tue Dec 14, 2010 11:39 pm
جنس:: مرد

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by shirazi »

ہندوستان کا پہلا اردو اسلامی فورمAlgazali.org
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by نورمحمد »

r;o;s;e r;o;s;e r;o;s;e
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by اعجازالحسینی »

r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
shirazi
کارکن
کارکن
Posts: 143
Joined: Tue Dec 14, 2010 11:39 pm
جنس:: مرد

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by shirazi »

ہندوستان کا پہلا اردو اسلامی فورمAlgazali.org
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by اعجازالحسینی »

شکریہ بھیا r:o:s:e r:o:s:e
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
shirazi
کارکن
کارکن
Posts: 143
Joined: Tue Dec 14, 2010 11:39 pm
جنس:: مرد

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by shirazi »

مریدین اور شیخ
فرمایا: مریدین کو شیخ سلوک میں لے کر اس طرح چلتا ہے جس طرح چھوٹے بچہ کا ہاتھ پکڑ کر چلا جاتا ہے اور جب بچہ اپنے پیروں سے کے لائق ہوجاتا ہے تو پھر ہاتھ کا سہارا چھوڑ دیا جاتا ہے
اسی طرح جب مرید بھی کام کرتے کرتے صحیح راستہ پر لگ جاتا ہے تو اب اس کو مستقل سہارے کی ضرورت نہیں رہتی۔
اصلاح باطن کی ضرورت
فرمایا: آدمی کسی مرشد کی تلاش میں لگ جاتا ہے ،علم کے ساتھ ساتھ اپنے اصلاح کی فکر، آخرت کا خوف، خدا اور رسول کی عظمت، اہل اللہ سلف صالحین کے ساتھ محبت اور اپنے کچھ ہو نے کے خیالات سے محفوظ ہو کر فنائت اور عبدیت کی شان پیدا ہوتی ہے اور یہی عین مطلوب ہے۔
اعمال کی فکر کرو
فرمایا: اعمال کی فکر کرو یہ دنیا دار العمل ہے یہ اعمال ہی ہمیشہ ساتھ رہنے والی چیز ہے ، مال تو روح نکلتے ہی ساتھ چھوڑ دیتا ہے اور بھائی بند ،کنبہ خاندان والے قبر تک ساتھ چلے جاتے ہیں وہ بھی تنہا کو قبر میں رکھ کر واپس چلے آتے ہیں بس ساتھ میں جا نیوالی چیز تو وہ آدمی کا عمل ہے،اے سالکین کی جماعت !قیامت میں اعمال کا سوال ہو گا ، احوال کا سوال بالکل نہیں ہوگا اور تم احوال کے درپے رہتے ہو اپنے اعمال کو درست کرو، اس زمانہ میں بالخصوص شیطان کے مختلف قسم کے جال بجھے پڑے ہیں قدم قدم پر خطرہ ہے اگر تم نے تقویٰ اختیار کرلیا اور خدا کا خوف دل میں بٹھا لیا تو پھر انشا ء اللہ حفاظت رہے گی۔
ہندوستان کا پہلا اردو اسلامی فورمAlgazali.org
shirazi
کارکن
کارکن
Posts: 143
Joined: Tue Dec 14, 2010 11:39 pm
جنس:: مرد

Re: ملفوظات حضرت اقدس شاہ محمد اہل اللہ صاحب مد ظلہ العالی

Post by shirazi »

اللہ تعالیٰ محبت کیلئے کافی ہے
فرمایا: حضرت فضیل بن عیاض (رح) کا قول کس قدر صداقت پر مبنی ہے کہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ محبت کیلئے کافی ہیں قرآن کریم انس کیلئے کا فی ہے اور موت نصیحت کیلئے کافی ہے
بس اللہ تعالیٰ کو اپنا ساتھی بنالے�أہمارا حبیب ہمارے ساتھ ہے
فرمایا: رابعہ ادویہ نے ایک روز فرمایا کہ کوئی ہے جو ہم کو ہمارے حبیب کا پتہ دے ۔ان کی خادمہ نے کہا ہمارا حبیب ہمارے ساتھ ہے۔مگر دنیا نے اس کو علیحدہ کر رکھا ہے.
اللہ کو چاہنے والا اللہ کو پا ئیگا
فرمایا: اللہ کو چاہنے والا اللہ کو پا ئیگا۔حضر ت ابو درداؓ نے حضرت کعب بن احبارؓ سے کہا کہ مجھ سے کوئی توریت کی آیت بیان کرو ۔انہوں نے کہا اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ابرار کا شوق میری ملاقات کیلئے بہت ہے اور میں ان کی ملاقات کا ذیادہ مشتاق ہوں ۔اور کہا کہ توریت میں اس آیت کے قریب یہ بھی مذکور ہے کہ جو شخص مجھ کو طلب کرے گا وہ مجھ کو پائیگااور جو میر ے سوا کسی اور کو طلب کر ے گامجھ کو نہ پائیگا۔
اپنی کچھ خبر نہیں
تھوڑی دیر کی غفلت کی زندگی آخرت میں بہت دیر تک رلائے گی
فرمایا: جو لوگ وقت کو بیکاراور فضول باتوں اور تفریحات میں گذارتے ہیں ان کیحالت ان کشتی سواروں جیسی ہوتی ہے جوآپس کی گفتگو میں مصروف ہوں اور انہیں کچھ خبر نہیں کہ کشتی انہیں کدھر لے جا رہی ہے ۔ایسی غفلت سے اللہ تعالیٰ بچائے دنیا کی توڑی یر کی دل لگی اور ہنسی خوشی جو غفلت میں بسر ہوتی ہے آخرت میں بہت رلائے گی۔
زندگی کو خوب سنورنے کیلئے انمول جواہرات
فرمایا: ہمارے دادا پیر حضرت حکیم الامت(رح) کے ان مشوروں پر ہمیشہ عمل کرتے رہیں زندگی بہت کچھ سنور جائیگی ۔وہ امول جواہرات یہ ہے۔(۱) ہر کام میں تعجیل(جلدی) نہایت بری چیز ہے(۲)بے مشورہ کام نہ کریں(۳) غیبت قطعاً چھوڑ دیں(۴) بدوں پوری رغبت کے کھانا ہر گزنہ کھائیں(۵)بدوں سخت حاجت کے قرض نہ لیں(۶) فضول خرچی کے پاس نہ جاویں(۷) سخت مزاجی وتند خوئی کی عادت نہ ڈالیں(۸)معاملات کی صفائی کو دیانت سے بھی ذیادہ مہتم بالشان سمجھیں(۹)زبان کو ہر قسم کی معصیت ولایعنی سے احتیاط کریں(۱۰)کسی کے دنیوی معاملہ میں دخل نہ دیں(۱۱) ہر کس وناکس کو اپنا راز دار بنا لیا جاوے تو یہ نہایت مضر چیز ہے(۱۲) ریا وتکلف سے بچیں(اقوال وافعال میں بھی طعام ولباس میں بھی۔
بچوں کے ذہن وحافظہ کیلے
فرمایا: یا علیم اکیس بار پانی پر دم کر کے چالیس روزنہار منہ پلانے سے بچہ صاحبِ علم ہوگا اور حافظہ روشن ہو جائیگا۔
ہندوستان کا پہلا اردو اسلامی فورمAlgazali.org
Post Reply

Return to “مذہبی گفتگو”