سیلاب کسی کے لئے رحمت بھی ہے.....سب جھوٹ…امر جلیل

اپنے ملک کے بارے میں آپ یہاں کچھ بھی شئیر کر سکتے ہیں
Post Reply
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

سیلاب کسی کے لئے رحمت بھی ہے.....سب جھوٹ…امر جلیل

Post by چاند بابو »

آج سب سے پہلے میں آپ کو میاں بیوی کے درمیان گفتگو کا چھوٹا سا ٹریلر سناتا ہوں۔ سوچ رہا ہوں گفتگو کا ٹریلر آپ کو چلتے چلتے سنا دوں یا بیٹھے بیٹھے سنا دوں۔ چلیئے یہ گفتگو میں آپ کو بیٹھے بیٹھے سناتا ہوں۔ یہ گفتگو میرے دوست ڈھول کے پول نے مجھے سنائی تھی۔ وہ ٹیلیفون ڈپارٹمنٹ میں لائن مین ہے۔ اس نے یہ گفتگو پوری کی پوری ریکارڈ کر لی تھی۔ ڈھول کا پول ہے تو ٹیلیفون محکمے کا ملازم مگر وہ سی آئی ڈی اور اس طرح کے وحشت ناک اداروں کے لئے مخبری کا کام بھی کرتا ہے۔ لوگوں کی گفتگو ٹیپ کر کے ان اداروں کے حوالے کرتا ہے۔ آپ میاں بیوی کے درمیان گفتگو کا ٹریلر سنئے۔
”جانو کام بنا؟“
”منسٹر کا ایجنٹ اس پوسٹنگ کے لئے بیس کروڑ مانگ رہا ہے“۔
”تو پھر سوچتے کیا ہو؟ سوئس یا فرینچ بینک سے بیس کروڑ آج کے آج ٹرانسفرکرا کے دیدو“۔
”مجھے ذرہ سوچنے دو“۔
”یاد ہے، بالاکوٹ والے زلزلے کے بعد تم نے اسی طرح سوچنے کی غلطی کی تھی اور دس کروڑ کے بجائے تمہیں پندرہ کروڑ دے کر آبادکاری افسر کی پوسٹنگ ملی تھی! زلزلے اور سیلاب بار بار نہیں آتے۔ اس مرتبہ عالمی امداد میں کھربوں ڈالر آ رہے ہیں۔ جانو تم آج کے آج منسٹر کے منہ پر بیس کروڑ مارو اور پوسٹنگ لے لو، یہ گھاٹے کا سودا نہیں ہے، اربوں کماؤ گے“۔
آج کل سرکاری سطح پر بڑی ریل پیل ہے۔ امدادی رقوم کی تقسیم کے لئے افسران منسٹروں کے دفتروں میں ٹینڈر بھر رہے ہیں۔ بولیاں اب کروڑوں سے نکل کر اربوں میں جا پہنچی ہیں وہ اس لئے کہ بعض غیر ملکی دوستوں نے زکوٰة کے کھربوں ڈالر سیلاب سے متاثر لوگوں کی امداد کے لئے پاکستان بھیجنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔ اب چھوٹے بڑے وزیروں، ان کے ایڈوائزروں اور امدادی رقوم تقسیم کرنے والے افسران کے بیٹے بیٹیوں کی شادی یورپ میں اور ہنی مون امریکہ میں ہوگا۔ تحفے میں ان کو دینے کے لئے لگژری اپارٹمنٹ اور ولاز اسپین، فرانس اور انگلینڈ میں خریدے جائیں گے۔ کئی ممالک کے بینکوں میں بھاری بھرکم رقوم ڈپازٹ کرنے کے بعد وہاں کی شہریت حاصل کی جائے گی۔ مجھے ڈھول کے پول نے بتایا ہے کہ پاکستان کے اسّی فیصد سیاستدانوں اور بڑے بیوروکریٹس کے پاس کینیڈا، انگلینڈ، فرانس، اسپین، سوئٹزرلینڈ، اٹلی کے علاوہ دوسرے کئی ممالک کی شہریت ہے۔ جب بڑے جہاز ڈوبتے ہیں تب سب سے پہلے چوہے بھاگ کھڑے ہوتے ہیں۔ کراچی میں پھر سے پوش علاقوں میں پلاٹوں کی قیمت آسمان کو چھونے لگی ہے۔ سنا ہے دبئی، شارجہ اور دیگر ریاستوں میں بھی پاکستانی خریداروں کے لئے پلاٹوں اور پراپرٹی کی قیمت بڑھا دی گئی ہے۔
اسلام آباد سے میرے دو ٹانگ والے گھوڑوں نے مجھے اطلاع دی ہے کہ مرکزی سطح پر سفارشوں کا بازار بہت گرم ہے۔ اس قدر گرم ہے کہ لین دین کا تمام کاروبار ایئرکنڈیشنڈ کمروں میں ہو رہا ہے۔ امدادی رقوم تباہ حال لوگوں میں بانٹنے والی اسامیاں منہ مانگی قیمت پر خریدی جا رہی ہیں۔ میرے دو ٹانگ والے گھوڑوں کی اطلاع غلط نہیں ہو سکتی۔ دو ٹانگ والے گھوڑوں سے میری مراد انگریزی محاورے والے گھوڑے Horse's Mouth سے ہے۔
بالاکوٹ والے زلزلے کے متاثرین کی بحالی کے لئے دنیا نے بھرپور مدد کی تھی۔ امدادی رقوم میں بڑے پیمانے پر خورد برد کے بعد اس مرتبہ امداد بھیجنے والے خاص طور پر یورپی ممالک چوکنّا ہو گئے ہیں۔ اس مرتبہ وہ بھاری رقوم اور اشیاء کی تقسیم کے لئے اپنی ٹیمیں بھیجنا چاہتے ہیں۔ حکومت کے ہمدرد اداروں نے حاکموں کو مشورہ دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وہ امدادی رقوم اور اشیاء کے ساتھ کسی گورے یا کالے غیرملکی کو پاکستان آنے نہ دیں۔ عین ممکن ہے ان میں کچھ لوگ جاسوس ہوں اور کچھ لوگ دہشت گرد ہوں۔ امدادی رقوم اور اشیاء کی تقسیم پاکستانی سیاستدانوں اور افسران کے ہاتھوں ہونی چاہئے۔ ملک کی سلامتی کو کسی بھی صورت خطرے میں نہیں ڈالنا چاہئے لہٰذا ملک کی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے حاکموں نے غیرملکی رضاکاروں کا امدادی رقوم اور اشیاء کے ساتھ پاکستان آنا خارج از امکان قرار دے دیا ہے۔ گھوڑوں نے مجھے یہ بھی بتایا ہے کہ امدادی اشیاء میں اعلیٰ قسم کے کمبل، سوئٹر، جرسیاں اور جیکٹ بھی آ رہے ہیں جوکہ میڈ ان امریکہ، اٹلی، انگلینڈ اور فرانس ہیں۔ دکانداروں اور ان کے ایجنٹوں نے ابھی سے اپنے اپنے آرڈر بک کرا دیئے ہیں۔ یہ اشیاء انشاء اللہ تعالیٰ آنے والی سردیوں میں آپ کو ملک کی بڑی بڑی دکانوں پر دستیاب ہوں گی۔ اسی طرح امداد میں آنے والی دوائیں اور ٹانک میڈیکل اسٹوروں پر مل سکیں گی۔ مکھن اور خشک دودھ کے ڈبے گلی گلی بکنے لگیں گے۔
ملک کے سرداروں، جاگیرداروں، چوہدریوں، وڈیروں اور پیروں کو بینکوں سے قرضے لینے کی ناقابل علاج موروثی بیماری لگی رہتی ہے۔ اقتدار میں آنے کے بعد سب سے پہلے وہ اپنے اربوں روپے کے قرضے معاف کرا دیتے ہیں۔ اگر اقتدار میں نہیں ہوتے تو قرضوں میں پستے رہتے ہیں۔ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب زمینداروں، جاگیرداروں، چوہدریوں، وڈیروں، خانوں، سرداروں اور پیروں کے لئے زحمت کے ساتھ ساتھ رحمت بن کر آیا ہے۔ سیلابی تباہ کاریوں کے پیش نظر حکومت نے زرعی قرضے معاف کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، بس اعلان کی دیر ہے۔ پھر ہوں گی پیروں میروں کے لئے موجاں ہی موجاں۔
آخر میں آپ کو میں چونکا دینے والی خبر سنانا چاہتا ہوں۔ یہ خبر بھی اس لئے باوثوق ہے کہ مجھے میرے گھوڑوں نے سنائی ہے۔ سرداروں، جاگیرداروں، زمینداروں اور پیروں نے ماہر وکیلوں اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹوں کی ماہرانہ مدد سے اپنے ہونے والے ہوشربا نقصان کے گوشوارے تیار کروا لئے ہیں تاکہ آنے والی امداد سے ان کے نقصان کا ازالہ ہو سکے۔ گھوڑوں کا خیال ہے کہ دنیا بھر سے آنے والی امداد ان کا نقصان پورا کرنے کے لئے کم پڑ جائے گی۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
بلال احمد
ناظم ویڈیو سیکشن
ناظم ویڈیو سیکشن
Posts: 11973
Joined: Sun Jun 27, 2010 7:28 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: سیلاب کسی کے لئے رحمت بھی ہے.....سب جھوٹ…امر جلیل

Post by بلال احمد »

ہم مسلمانوں کو کیا ہو گیا ہے؟
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
Post Reply

Return to “پاک وطن”