غدّار بمقابلہ قاتل ؟؟؟؟
-
- مدیر
- Posts: 10960
- Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
- جنس:: مرد
- Location: اللہ کی زمین
- Contact:
غدّار بمقابلہ قاتل ؟؟؟؟
[center][/center]
بشکریہ امت
بشکریہ امت
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: غدّار بمقابلہ قاتل ؟؟؟؟
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Re: غدّار بمقابلہ قاتل ؟؟؟؟
چلو اچھی بات ہو گی .
پاکستان کو چلانے والے نئے لوگ آئیں گے
اور پاکستان میں پڑھے لکھے لوگ حکومت بنائیں گے.
لیکن یہ ایک خیالی پلائو کے سوا کچھ ہوتا نظر نہیں آتا
پاکستان کو چلانے والے نئے لوگ آئیں گے
اور پاکستان میں پڑھے لکھے لوگ حکومت بنائیں گے.
لیکن یہ ایک خیالی پلائو کے سوا کچھ ہوتا نظر نہیں آتا
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
Re: غدّار بمقابلہ قاتل ؟؟؟؟
لیکن خیال ہی خیال میں
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
-
- منتظم اعلٰی
- Posts: 6565
- Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستان
- Contact:
Re: غدّار بمقابلہ قاتل ؟؟؟؟
یار ویسے یہ ناممکن تو نہیں..
دیکھیں
میڈیا آج کے دور کا ایک زبردست ہتھیار ہے.اور الیکٹرانک میڈیا تو چھایا ہوا ہے.
میرے خیال سے ایک بہت بڑی آبادی انٹرنیٹ استعمال کرتی ہے.
اگرچہ انٹرنیٹ استعمال نہ کرنے والوں کی تعداد زیادہ ہے.
لیکن اگر ہم ایک نظریہ انٹرینٹ پر مل کر پھیلائیں.اور اس کے لئے فورمز،گروپس،جنرل نیٹورکنگ ویب سائٹس، اور دیگر ذرائع کو استعمال کریں، تو انشاءاللہ کچھ عرصے میں ایک اچھی سوچ معاشرے کے ایک بڑے طبقے میں پھیل جائے گی.
مثلا ہم یہ نظریہ پھیلائیں کہ ووٹ کسی سیاسی پارٹی کو نہ دیں.ہر علاقے والے کسی سمجھدار، دیندار، پڑھے لکھے، دیانتدار اورغریب یا متوسط درجے کے شخص کو چنے اور اسے الیکشن میں کھڑا کرے. اور اسے ووٹ دیکر کامیاب کرے.
اس سوچ اور فکر پر غور کر کے اسے اچھے انداز میں پھیلایا جائے.
مجھے امید ہے کچھ عرصے میں قوم کو عقل آجائے گی ...
دیکھیں
میڈیا آج کے دور کا ایک زبردست ہتھیار ہے.اور الیکٹرانک میڈیا تو چھایا ہوا ہے.
میرے خیال سے ایک بہت بڑی آبادی انٹرنیٹ استعمال کرتی ہے.
اگرچہ انٹرنیٹ استعمال نہ کرنے والوں کی تعداد زیادہ ہے.
لیکن اگر ہم ایک نظریہ انٹرینٹ پر مل کر پھیلائیں.اور اس کے لئے فورمز،گروپس،جنرل نیٹورکنگ ویب سائٹس، اور دیگر ذرائع کو استعمال کریں، تو انشاءاللہ کچھ عرصے میں ایک اچھی سوچ معاشرے کے ایک بڑے طبقے میں پھیل جائے گی.
مثلا ہم یہ نظریہ پھیلائیں کہ ووٹ کسی سیاسی پارٹی کو نہ دیں.ہر علاقے والے کسی سمجھدار، دیندار، پڑھے لکھے، دیانتدار اورغریب یا متوسط درجے کے شخص کو چنے اور اسے الیکشن میں کھڑا کرے. اور اسے ووٹ دیکر کامیاب کرے.
اس سوچ اور فکر پر غور کر کے اسے اچھے انداز میں پھیلایا جائے.
مجھے امید ہے کچھ عرصے میں قوم کو عقل آجائے گی ...
Re: غدّار بمقابلہ قاتل ؟؟؟؟
شعیب بھائی ہماری قوم کا یہ حال ہے .
ہمارے آفس میں ایک MBBSڈاکٹر آتا ہے. وہ پیپلز پارٹی کا بہت خیر خواہ ہے دوسرے الفاظ میں جس کو جیالا کہتے ہیں. ہم اس کو کہتے ہیں کہ صدرزرداری نے یہ کر دیا ،وہ کر دیا ،اتنی مہنگائی ہو گئی وغیرہ وغیرہ.اور اس کا کیا جواب ہوتا ہے وہ کہتا ہے کہ جو بھی ہو میں تو یہی کہوں گا پیپلز پارٹی زندہ باد،بھٹو زندہ باد،زرداری زندہ باد.
اب آپ مجھے بتائیں کہ ایک پڑھے لکھے بندے کی مت ماری گئی ہے تو آپ کس کس کو مت دیں گے،ہمارے اتنا کہنے کے باوجود بھی وہ ڈاکٹر جیالا ہی ہے تو پھرآپ پاکستان کے باقی عوام سے کیا امید رکھتے ہیںِ؟؟؟؟؟
ہمارے آفس میں ایک MBBSڈاکٹر آتا ہے. وہ پیپلز پارٹی کا بہت خیر خواہ ہے دوسرے الفاظ میں جس کو جیالا کہتے ہیں. ہم اس کو کہتے ہیں کہ صدرزرداری نے یہ کر دیا ،وہ کر دیا ،اتنی مہنگائی ہو گئی وغیرہ وغیرہ.اور اس کا کیا جواب ہوتا ہے وہ کہتا ہے کہ جو بھی ہو میں تو یہی کہوں گا پیپلز پارٹی زندہ باد،بھٹو زندہ باد،زرداری زندہ باد.
اب آپ مجھے بتائیں کہ ایک پڑھے لکھے بندے کی مت ماری گئی ہے تو آپ کس کس کو مت دیں گے،ہمارے اتنا کہنے کے باوجود بھی وہ ڈاکٹر جیالا ہی ہے تو پھرآپ پاکستان کے باقی عوام سے کیا امید رکھتے ہیںِ؟؟؟؟؟
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
Re: غدّار بمقابلہ قاتل ؟؟؟؟
بلال بھائی آپ کی بات سوفیصد درست ہے
اس جہان میں بہت سے پیغمبر آئے جن کی قوموں کے حالات وگرگوں تھے اور بہت سی معاشرتی برائیوں میں ڈوبے ہوئے تھے
لیکن جب اللہ کی رحمت نازل ہوئی تو قوموں کی حالت بدل گئی.
مطلب یہ اللہ کا پیغام پھیلانا اورنبیوں کی سنت کو دھرانا ایک بہت پاکیزہ کام ہے
شعیب بھائی کی بات درست ہے کہ ہمیں ایک میڈیم دستیاب ہے تو کیوں نہ کوشش کرتے رہیں.
سب کچھ بدلنے سے پہلے خود کو بدلنا پڑے گا اگر ہم بدل گئے تو دوسرے بھی بدل جائیں گے
اس جہان میں بہت سے پیغمبر آئے جن کی قوموں کے حالات وگرگوں تھے اور بہت سی معاشرتی برائیوں میں ڈوبے ہوئے تھے
لیکن جب اللہ کی رحمت نازل ہوئی تو قوموں کی حالت بدل گئی.
مطلب یہ اللہ کا پیغام پھیلانا اورنبیوں کی سنت کو دھرانا ایک بہت پاکیزہ کام ہے
شعیب بھائی کی بات درست ہے کہ ہمیں ایک میڈیم دستیاب ہے تو کیوں نہ کوشش کرتے رہیں.
سب کچھ بدلنے سے پہلے خود کو بدلنا پڑے گا اگر ہم بدل گئے تو دوسرے بھی بدل جائیں گے
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: غدّار بمقابلہ قاتل ؟؟؟؟
بدلنے کی دھن ہو تو دنیا بدل سکتی ہے یہ تو ایک چھوٹا سا سسٹم ہے۔
اصل بات ہے کہ ہم میں بہت سے علامہ تو موجود ہیں لیکن پہلا پتھر پھینکنے کی جرات کسی میں نہیں ہے۔
جو بھی آتا ہے وہ بتاتا ضرور ہے کہ سسٹم کو بدلنے کےلئے یہ ضروری ہے وہ ضروری ہے لیکن عملی طور پر ہم لوگ صفر ہیں۔
میں یہ نہیں کہتا کہ اس میں سارا قصور ہمارا ہے، یہ درست ہے کہ پہلا پتھر پھینکنے والے کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا،
اسے اس دور میں منصور بننا پڑے گا اور سولی اس کا مقدر ہو گی،
لیکن آج ہم لوگوں نے اپنے دلوں میں مصلحتوں کو جگہ زیادہ دے دی ہے۔
جب بھی ہم کچھ کرگزرنے کا سوچتے ہیں تو ہماری آنکھوں کے سامنے ہمارے بچے آ جاتے ہیں۔
ہم اپنے خاندان کے متعلق سوچنے لگتے ہیں، ہم اپنے گھر بار کے لئے فکر مند ہو جاتے ہیں۔
اور دوسری سب سے بڑی بات یہ جو باتیں ہم سوچتے ہیں کہ سسٹم ایسے تبدیل ہو سکتا ہے سسٹم ویسے تبدیل ہو سکتا ہے،
یہ صرف خیالی پلاؤ ہیں جتنے بھی اچھے آدمی کو ووٹ دیں جتنے بھی نیک شخص کا انتخاب کیجئے جب تک نظامِ حکومت موجودہ رہے گا۔
تب تک ہر اچھا آدمی اس نظام میں داخل ہو کر برا ہو جائے گا، ہر نیک آدمی بد ہو جائے گا۔
تبدیلی تب آئے گی جب نظامِ حکومت وہ ہو گی جو آج سے چودہ سو سال پہلے عملی طور پر نافذ کر کے دکھا دیا گیا،
جس میں امورِ حکومت بھی بتا دیئے گئے اور معاشرت کے آداب بھی درج ہیں۔
اگر کوشش کرنی ہے تو اس امر کی کیجئے ورنہ یہ سوچ چھوڑ دیجئے۔
اصل بات ہے کہ ہم میں بہت سے علامہ تو موجود ہیں لیکن پہلا پتھر پھینکنے کی جرات کسی میں نہیں ہے۔
جو بھی آتا ہے وہ بتاتا ضرور ہے کہ سسٹم کو بدلنے کےلئے یہ ضروری ہے وہ ضروری ہے لیکن عملی طور پر ہم لوگ صفر ہیں۔
میں یہ نہیں کہتا کہ اس میں سارا قصور ہمارا ہے، یہ درست ہے کہ پہلا پتھر پھینکنے والے کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا،
اسے اس دور میں منصور بننا پڑے گا اور سولی اس کا مقدر ہو گی،
لیکن آج ہم لوگوں نے اپنے دلوں میں مصلحتوں کو جگہ زیادہ دے دی ہے۔
جب بھی ہم کچھ کرگزرنے کا سوچتے ہیں تو ہماری آنکھوں کے سامنے ہمارے بچے آ جاتے ہیں۔
ہم اپنے خاندان کے متعلق سوچنے لگتے ہیں، ہم اپنے گھر بار کے لئے فکر مند ہو جاتے ہیں۔
اور دوسری سب سے بڑی بات یہ جو باتیں ہم سوچتے ہیں کہ سسٹم ایسے تبدیل ہو سکتا ہے سسٹم ویسے تبدیل ہو سکتا ہے،
یہ صرف خیالی پلاؤ ہیں جتنے بھی اچھے آدمی کو ووٹ دیں جتنے بھی نیک شخص کا انتخاب کیجئے جب تک نظامِ حکومت موجودہ رہے گا۔
تب تک ہر اچھا آدمی اس نظام میں داخل ہو کر برا ہو جائے گا، ہر نیک آدمی بد ہو جائے گا۔
تبدیلی تب آئے گی جب نظامِ حکومت وہ ہو گی جو آج سے چودہ سو سال پہلے عملی طور پر نافذ کر کے دکھا دیا گیا،
جس میں امورِ حکومت بھی بتا دیئے گئے اور معاشرت کے آداب بھی درج ہیں۔
اگر کوشش کرنی ہے تو اس امر کی کیجئے ورنہ یہ سوچ چھوڑ دیجئے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- مدیر
- Posts: 10960
- Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
- جنس:: مرد
- Location: اللہ کی زمین
- Contact:
Re: غدّار بمقابلہ قاتل ؟؟؟؟
آپ اس نظام کی بات کرو گے تو آپکو دہشت گرد ، ملک دشمن، اور پتہ نہیں کون کونسے القابات ملیں گے اور آپکے گھر والے روتے رہ جائیں اور آپکی داستان نہ ہو گی داستانوں میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Re: غدّار بمقابلہ قاتل ؟؟؟؟
جی آگے کونسی داستان ہے ہماری. مہنگائی کے ہاتھوں اچھی داستاں رقم ہو رہی ہے
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا