Page 1 of 1

غزل

Posted: Sat May 08, 2010 10:27 am
by علی عامر
تو ساحروں کی طرف، ہم پیمبروں کی طرف
سو اب یہ فیصلے ہوں گے سمندروں کی طرف
اگرچہ ان سے نمو کی خبر نہیں آتی
مگر یہ ابر کہ جاتا ہے پتھروں کی طرف
خبر نہیں کہ یہ کیا ہے، مری کمک کی غنیم
عجب غبار سا آتا ہے لشکروں کی طرف
پیام آج بھی قاصد کبوتروں کی طرح
ہوا کے دوش پہ جاتے ہیں دلبروں کی طرف
طلائی جسم تھے جو راکھ ہو چکے ہیں سعود
ذرا نگاہ تو کر کیمیا گروں کی طرف
....٭....٭....
(شاعر : سعود عثمانی)

Re: غزل

Posted: Sat May 08, 2010 11:26 am
by رضی الدین قاضی
اچھی غزل شیئر کرنے کے لیئے شکریہ علی بھائی۔

Re: غزل

Posted: Sun May 09, 2010 2:45 am
by انصاری آفاق احمد
السلام عليكم ورحمۃ اللہ وبركاتہ
بہت خوب جزاک اللہ