Page 1 of 1

ہائیکو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ از خاور چودھری

Posted: Sat Aug 02, 2008 4:09 pm
by خاورچودھری
کم عُمری کاروگ
ہاتھ کی گرمی تیشہ ہوئی
کونپل ٹُوٹ گئی


پت جھڑکااحسان
جاتی رُت زنجیرہوئی
میری آنکھوں میں


ساون جیسی رات
ریشہ ریشہ بھیگ گیا
پیارکی بارش میں



سرخ اندھیروں نے
سورج کے پرکاٹ دیئے ہیں
اندھی آری سے


ایک نئی افتاد
دل توکب کاٹُوٹ چکا
آنکھ میں کیساعکس


آئی سب کی یاد
شایدعمرکاکیلنڈر
ختم ہُواچاہے



پاگل کون نہو
ٹھنڈاسورج‘تنہائی
اورسُلگتامن


ہوگاجوہونا
آج اسے بھی چھوڑدیا
چین سے اب سونا


ساون برسے گا
خاورتیرے لئے پیارے
کب تک ترسے گا



داناؤں کاقول
دل سُلگے تواچھاہے
عشق جواں ہوگا


کِھلتی صبحوں میں
اندھے چاندکی کون سُنے
دُنیاکہتی ہے

Posted: Sat Aug 02, 2008 9:45 pm
by چاند بابو
خاور بھائی بہت شکریہ بہت اچھا لکھا ہے لیکن شاید اجنبی صنف ہونے کی وجہ سے آج تک میری ہائیکو سے اچھے قاری کی رشتہ داری بھی قائم نہیں ہو سکی ہے۔

Posted: Sun Aug 03, 2008 1:00 pm
by رضی الدین قاضی
بہت خوب خاور بھائی !

Posted: Sun Aug 03, 2008 6:54 pm
by خاورچودھری
چاند بابو
ہوجائے گی رشتہ داری بھی۔ ہم آپ کو ہائیکو کا عادی بنا دیں گے۔
رضی بھائی شکریہ