ہیکنگ
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
ہیکنگ
امریکی تفتیشی بیورو ایف بی آئی کمپیوٹروں کی ’ہیکنگ‘ کے خلاف اپنی مہم میں دس لاکھ ایسے لوگوں سے رابطہ کر رہی ہے جو ’سائبر کرمنلز‘ کا شکار بنے ہیں۔
(ہیکنگ وہ عمل ہے جس کے ذریعہ سائبر کرمنلز یا جرائم کے لیے کمپیوٹروں کا استعمال کرنے والے لوگ آپ کو خبر ہوئے بغیر ہی آپ کا کمپیوٹر اپنی کرتوتوں کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ اور یہ کام کسی بھی جگہ سے کیا جاسکتا ہے، آپ کے کمپیوٹر کے قریب ہونا ضروری نہیں۔)
یہ کارروائی ایف بی آئی کی پہلے سے جاری اس مہم کا حصہ ہے جس کے تحت کمپیوٹروں کے ذریعہ کئے جانے والے جرائم کے لیے عام لوگوں کے کمپیوٹروں کا ان کی مرضی کے بغیر استعمال روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ایف بی آئی نے کمپیوٹروں کے ایسے نیٹورکوں کا پتہ لگایا ہے جنہیں لوگوں کے پاس ورڈ چرانے اور ویب سائٹس کو مسخ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ایجنسی کے مطابق اس طرح کے نیٹورک قومی سلامتی کے لیے بڑھتا ہوا خطرہ ہیں۔
اس مہم کے تحت اب تک دس لاکھ سے زیادہ ایسے کمپیورٹوں کا پتہ لگایا جاچکا ہے جو غیر قانونی کاموں میں ملوث کسی نہ کسی نیٹورک کا حصہ ہیں۔
ایجنسی کے مطابق وہ ان کمپیوٹروں کے مالکان سے رابطہ کر رہی ہے جن کے کمپوٹر جرائم کے لیے استعمال کئے گئے ہیں تاکہ ہیکرز کے طریقہ کار کے بارے میں بہتر معلومات حاصل کی جاسکے۔
ایف بی آئی کی سائبر ڈویژن کے نائب سربراہ جیمز فنچ کہتے ہیں کہ زیادہ تر لوگوں کو تو اس بات کا علم تک نہیں ہوتا کہ ان کا کمپیوٹر کوئی اور بھی استعمال کر رہا ہے یا ان ذاتی اور حساس معلومات تک کسی اور کو بھی رسائی حاصل ہے۔
زیادہ تر لوگ اس جال میں کوئی ایسی ای میل کھول کر پھنستے ہیں جس میں کوئی وائرس ہوتا ہے جو آپکی ذاتی معلومات ای میل بھیجنے والے شخص تک پہنچا سکتا ہے۔
بہت سے جرائم پیشہ لوگ ویب سائٹس کی ہو بہو نقل انٹرنیٹ پر پوسٹ کردیتے ہیں اور جب آپ ان ویب سائٹس کو غیر دانستہ طور پر استعمال کرتے ہیں، اتو انہیں آپ کا پاس ورڈ حاصل ہوجاتا ہے۔ اس طرح کے جرائم کے لیے عام طور بینکوں کی ویب سائٹس کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
ایف بی آئی کی مہم کے تحت اب تک تین افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ان میں سے ایک شخص رابرٹ ایلن سولاوے ہیں، جنہیں تمام جرائم کا مرتکب پائے جانے کی صورت میں پینسٹھ سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
ایجنسی نے اپیل کی ہے کہ کمپیوٹر مالکان وائرسوں سے تحفظ کے لیے اچھے سافٹ ویر استعمال کریں۔
ماہرین کےمطابق یہ پتہ لگانا مشکل ہوتا ہے کہ آپ کا کمپیوٹر ناجائز طور پر استعمال کیا جا رہا ہے لیکن اگر آپ کا کمپیوٹر بہت سست ہو گیا ہے، یا آپ کے علم کے بغیر آپ کا کمپیوٹر دوسرے کمپیوٹروں کو میل بھیج رہا ہے تو آپ کو ہوشیار ہو جانا چاہیئے۔
(ہیکنگ وہ عمل ہے جس کے ذریعہ سائبر کرمنلز یا جرائم کے لیے کمپیوٹروں کا استعمال کرنے والے لوگ آپ کو خبر ہوئے بغیر ہی آپ کا کمپیوٹر اپنی کرتوتوں کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ اور یہ کام کسی بھی جگہ سے کیا جاسکتا ہے، آپ کے کمپیوٹر کے قریب ہونا ضروری نہیں۔)
یہ کارروائی ایف بی آئی کی پہلے سے جاری اس مہم کا حصہ ہے جس کے تحت کمپیوٹروں کے ذریعہ کئے جانے والے جرائم کے لیے عام لوگوں کے کمپیوٹروں کا ان کی مرضی کے بغیر استعمال روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ایف بی آئی نے کمپیوٹروں کے ایسے نیٹورکوں کا پتہ لگایا ہے جنہیں لوگوں کے پاس ورڈ چرانے اور ویب سائٹس کو مسخ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ایجنسی کے مطابق اس طرح کے نیٹورک قومی سلامتی کے لیے بڑھتا ہوا خطرہ ہیں۔
اس مہم کے تحت اب تک دس لاکھ سے زیادہ ایسے کمپیورٹوں کا پتہ لگایا جاچکا ہے جو غیر قانونی کاموں میں ملوث کسی نہ کسی نیٹورک کا حصہ ہیں۔
ایجنسی کے مطابق وہ ان کمپیوٹروں کے مالکان سے رابطہ کر رہی ہے جن کے کمپوٹر جرائم کے لیے استعمال کئے گئے ہیں تاکہ ہیکرز کے طریقہ کار کے بارے میں بہتر معلومات حاصل کی جاسکے۔
ایف بی آئی کی سائبر ڈویژن کے نائب سربراہ جیمز فنچ کہتے ہیں کہ زیادہ تر لوگوں کو تو اس بات کا علم تک نہیں ہوتا کہ ان کا کمپیوٹر کوئی اور بھی استعمال کر رہا ہے یا ان ذاتی اور حساس معلومات تک کسی اور کو بھی رسائی حاصل ہے۔
زیادہ تر لوگ اس جال میں کوئی ایسی ای میل کھول کر پھنستے ہیں جس میں کوئی وائرس ہوتا ہے جو آپکی ذاتی معلومات ای میل بھیجنے والے شخص تک پہنچا سکتا ہے۔
بہت سے جرائم پیشہ لوگ ویب سائٹس کی ہو بہو نقل انٹرنیٹ پر پوسٹ کردیتے ہیں اور جب آپ ان ویب سائٹس کو غیر دانستہ طور پر استعمال کرتے ہیں، اتو انہیں آپ کا پاس ورڈ حاصل ہوجاتا ہے۔ اس طرح کے جرائم کے لیے عام طور بینکوں کی ویب سائٹس کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
ایف بی آئی کی مہم کے تحت اب تک تین افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ان میں سے ایک شخص رابرٹ ایلن سولاوے ہیں، جنہیں تمام جرائم کا مرتکب پائے جانے کی صورت میں پینسٹھ سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
ایجنسی نے اپیل کی ہے کہ کمپیوٹر مالکان وائرسوں سے تحفظ کے لیے اچھے سافٹ ویر استعمال کریں۔
ماہرین کےمطابق یہ پتہ لگانا مشکل ہوتا ہے کہ آپ کا کمپیوٹر ناجائز طور پر استعمال کیا جا رہا ہے لیکن اگر آپ کا کمپیوٹر بہت سست ہو گیا ہے، یا آپ کے علم کے بغیر آپ کا کمپیوٹر دوسرے کمپیوٹروں کو میل بھیج رہا ہے تو آپ کو ہوشیار ہو جانا چاہیئے۔
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
بہت شکریہ رضی بھائی معلومات دینے کا۔ آپ بھی ہوشیار رہئے گا کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کا کمپیوٹر بھی پپو ہیک کر لے کیونکہ موصوف ایسا کر سکتے ہیں بندے ہائی جیک تک کر لیتے ہیں یہ تو پھر کمپیوٹر ہے۔ ذرا بچ کے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
پپو بھائی دوستی میں ہنسی مذاق چلتا رہتا ہے۔ آپ کا اشارہ چاند بھائی کی طرف ہے نا۔ ارے پپو بھائی وہ آپ کو ورغلا رہے ہیں کہ آپ یہاں ذیادہ سے ذیادہ پوسٹ بھیج سکو۔ سمجھے ؟پپو wrote:رضی بھائی پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے آپ تو بہت اچھے انسان ہیں میں یہ کام کچھ خاص لوگوں کے ساتھ تو کر سکتا ہوں اچھے انسانوں کے ساتھ نہیں۔ ہاں البتہ فورم پر ایک شخص ہے جو دوسروں کو ایویں ہی بدنام کرتا ہے اس کے بارے میں کچھ سوچنا پڑے گا۔
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
ارے نہیں جناب آپ شاید اس لئے ایسا کہ رہے ہیں کیونکہ آپ کبھی پپو بھائی سے ملے ہی نہیں ہیں اگر ملتے تو ایسا نہیں کہتے۔پپو بھائی بے حد نفیس انسان ہیں اور اس طرح کی چھوٹی چھوٹی باتوں پر ناراض ہونا تو دور کی بات ہے انہوں نے ان کا کبھی نوٹس تک نہیں لیا۔
آپ فکر نہ کیجئے گا۔
آپ فکر نہ کیجئے گا۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)