Page 1 of 1

نیاری دنیا

Posted: Sun Jan 08, 2023 10:26 am
by AbdulRasheed1
آج ہم چھوڑ کے جاتے ہیں تُمہاری دُنیا
وار دی ہم نے فقط عِشق پہ ساری دُنیا

قہقہے آنکھ میں نم اور بڑھا دیتے ہیں
دِل میں بستی ہے کوئی درد کی ماری دُنیا

کھینچ لیتی ہے بجا بات یہ اپنی جانِب
ہم نے شِیشے میں مگر اپنے اُتاری دُنیا

دُنیا والوں کی نِگاہوں میں اکیلے تھے مگر
خُود میں آباد رکھی ہم نے ہماری دُنیا

کون کہتا ہے ابھی عِشق میں دم خم نہ رہا
دیکھ لو پاؤں پٹختی ہے بِچاری دُنیا

لوگ مانگے پہ یہاں اپنا گُزارا سمجھیں
مانگ لیتے ہیں چلو ہم بھی اُدھاری دُنیا

خُود غرَض ہم بھی کوئی کم تو نہِیں تھے لیکِن
صِرف مطلب کی یہاں کرتی ہے یاری، دُنیا

مان لو من کی بھی، مانا کہ ہے دُنیا بھی عزِیز
خُود پہ رکھی ہے بھلا کِس لِیئے طاری دُنیا

شعر حسرتؔ کے تُمہیں اور سُنائے گا کوئی
ہم نہِیں ہوں گے مگر ہو گی نیاری دُنیا


رشِید حسرتؔ