آزماتے ہیں

اگر آپ شاعر ہیں اور اپنی شاعری ہمیں بھی سنانا پسند کرتے ہیں تو یہاں لکھئے
Post Reply
AbdulRasheed1
کارکن
کارکن
Posts: 117
Joined: Sun Jan 26, 2020 6:01 pm

آزماتے ہیں

Post by AbdulRasheed1 »

تو آج ظرف تُمہارا بھی آزماتے ہیں
اگر ہو اِذن تُمہیں آئینہ دِکھاتے ہیں

کہو تو جان ہتھیلی پہ لے کے حاضِر ہوں
کہو تو سر پہ کوئی آسماں اُٹھاتے ہیں

ہمارا شہر ہے شمشان گھاٹ کے جیسا
تو چِیخ چِیخ کے کیا اِن کو ہم جگاتے ہیں

کُھلے نہ اُن پہ کہِیں اپنی تُرش گُفتاری
ہم اپنے آپ کو شِیرِیں سُخن بتاتے ہیں

چلو کہ ہم بھی مناتے ہیں دِن پِدر کا آج
پھر اُس کے بعد سِتم ہائے دِل پہ ڈھاتے ہیں

کبھی تو پاک تشخُّص پہ ناز کرتے تھے
اب اپنی "قوم" بتاتےہُوئے لجاتے ہیں

ابھی تلک ہے وہی سِلسِلہ محبّت کا
بصد خُلُوص عقِیدت میں سر جُھکاتے ہیں

نہِیں ہے ہم کو ضرُورت ہی دُم ہِلانے کی
کہ اپنی آپ کماتے ہیں، اپنی کھاتے ہیں

رشِید چلتا رہے گا یہ سِلسِلہ ایسے
بسے تھے کل جو یہاں آج لوٹ جاتے ہیں




رشِید حسرتؔ
Post Reply

Return to “آپ کی شاعری”