سُنا ہے اُسکی چوکھٹ پر، جلے چراغ ملتے ہیں

اگر آپ شاعر ہیں اور اپنی شاعری ہمیں بھی سنانا پسند کرتے ہیں تو یہاں لکھئے
Post Reply
Tariq Iqbal Haavi
کارکن
کارکن
Posts: 22
Joined: Tue Aug 24, 2021 12:46 pm
جنس:: مرد

سُنا ہے اُسکی چوکھٹ پر، جلے چراغ ملتے ہیں

Post by Tariq Iqbal Haavi »

سُنا ہے اُسکی چوکھٹ پر، جلے چراغ ملتے ہیں
ابھی بھی منتظر ہے وہ، یہی سُراغ ملتے ہیں
****
فاصلے ہوں یا فیصلے ہوں، اُنہیں جُدا نہیں کرتے
جنکے مخلص محبت میں، دِل و دماغ ملتے ہیں
****
محبت کا اور رنجش کا، جہاں آغاز ثابت ہے
وہیں پر بات کرتے ہیں، چلو اُس باغ ملتے ہیں
****
لگ کے دامن پہ دِکھلائیں، حقیقی عکس رشتوں کا
بہت مانوس ہاتھوں سے ، ہمیں جو داغ ملتے ہیں
****
ہے حاوی مجھ پہ لازم یہ، میں اب عقاب ہو جاﺅں
کہ مجھ سے جو بھی ملتے ہیں، چشمِ زاغ ملتے ہیں
****
(طار ق اقبال حاوی)[/align][/align]
Post Reply

Return to “آپ کی شاعری”