Page 1 of 1

نعت (کلام: سید حمادرضابخاری)

Posted: Thu Sep 17, 2015 9:34 am
by سید حماد رضا بخاری
نعتِ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے جس نے جبیں جھکائی ہو
خبر نہیں کہ اُسے مِل گئی خُدائی ہو

غلامِ خاص ہے حاضر عقیدتیں لے کر
حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آج مجھے اذنِ لب کشائی ہو

زمانے بیت گئے سوچ کی اسیری میں
مرے خیال کی اب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک رَسائی ہو

سوال کرتے ہیں ناداں، حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کیسے تھے؟
کہیں وہ لفظ بنے ہیں جو لب کشائی ہو؟

مرے نصیب کا تارا ہو اِس طرح روشن
نظر حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پہ لب پر صلات (صلواۃ) آئی ہو

نہ کام آئیں گے سجدے، نہ رَت جگے اپنے
درُودِپاک سے جب تک نہ آشنائی ہو

بہت عزیز ہیں تجھ کو وہ طور کے جلوے
حرا کی بات بھی تیری سمجھ میں آئی ہو

حمادؔ اپنے گناہوں پہ مت ڈرو اتنا
تری ادا اُنہیں (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) شایدپسند آئی ہو
(سید حمادرضابخاری)

Re: نعت (کلام: سید حمادرضابخاری)

Posted: Wed Sep 23, 2015 9:18 pm
by چاند بابو
بہت خوب محترم بہت ہی پیارا کلام شئیر کرنے کا شکریہ.

Re: نعت (کلام: سید حمادرضابخاری)

Posted: Mon Sep 28, 2015 12:34 pm
by سید حماد رضا بخاری
جناب چاند بابو صاحب، سلامت رہیے.کہیں وہ لفظ بنے ہیں جو لب کشائی ہو؟