[center]
دل میں انہی کی یاد ہمیشہ ہر اک پل بسی رہے
طیبہ میں اس طرح سے مری حاضری رہے
اس طرح ہو تو سہل بہت زندگی رہے
‘‘خود آگہی کے ساتھ خدا آگہی رہے’’
رنگینئ خیال کی بارش لگی رہے
دنیا ترے خیال سے رنگیں بنی رہے
اے کاش دور جسم سے واماندگی رہے
جب تک چراغِ جاں کی ہواسے ٹھنی رہے
قائم تمھارے حسن کی یہ دلکشی رہے
دائم اسی طرح مری دیوانگی رہے
حیرت نہیں دعا ہے سرِ آئنہ سجی
قائم تمھارے حسن کی یہ دلکشی رہے
عقبیٰ کی آرزو مرے دستِ دعا میں ہو
دنیا مرے وجود سے ہٹ کر کھڑی رہے
تعبیر چاہتی ہے محبت میں وہ اگر
ایسا کرے کہ خواب مرے دیکھتی رہے
میں تم کو چاہتا ہوں، نہ مجھ پر کھلے کبھی
یہ راز کی ہے بات سو دل میں چھپی رہے
ایسا نہ ہو کہ جان بھی دینا ہو رائیگاں
ایسا نہ ہو کہ پھر بھی یہ دنیا یونہی رہے
آ جائے اس کا ہاتھ مرے ہاتھ میں فصیح
پھر نبضِ کائنات ہمیشہ تھمی رہے
وہ شخص جان و دل سے مرا ہو گیا فصیح
پھر کیوں مرے خلوص میں کوئی کمی رہے
خونِ جگر سے سینچ رہا ہوں اسے فصیح
لوحِ ادب پہ میری غزل بھی لکھی رہے
(۲)
جو آرزو کی شمع جلی ہے، جلی رہے
حاصل تمھارا ساتھ ابد تک یونہی رہے
دائم تمھارے حسن کی جادوگری رہے
آئینے کے نصیب میں حیرانگی رہے
دنیائے ہست و بود میں یوں روشنی رہے
دنیا خیال و خواب کی آباد ہی رہے
مجھ غمزدہ کا دھیان ذرا بانٹتی رہے
ہر لمحہ میرے سامنے وہ جل پری رہے
فرزانگی پہ گرد کی اک تہ جمی رہے
بامِ عروج پر مری دیوانگی رہے
ملبوس کیا ہیں، چیتھڑے پہنے ہوئے ہیں لوگ
ایسے میں کس کو خواہشِ بخیہ گری رہے
امکان ہے کہ خواب میں دیدارِ یار ہو
پائیں گے کیا فصیح جو بیدار ہی رہے
دل پر فصیح عشق اگر مہربان ہو
پھر ہم کو فکر کیا در و دیوار کی رہے
شاہین فصیح ربانی[/center]
طرحی غزل
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: طرحی غزل
بہت خوب شئیرنگ پر آپ کا شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- کارکن
- Posts: 13
- Joined: Sun Feb 03, 2013 9:51 pm
- جنس:: مرد
Re: طرحی غزل
{أضواء} wrote:بہت خوب شئیرنگ پر آپ کا شکریہ
محمد شعیب wrote:بہت خوب
شئرنگ کا شکریہ
آپ کا بہت بہت شکریہ، سدا شاد رہیے.