سلام عليكم ورحمة الله وبركاته
Posted: Wed Sep 09, 2009 4:30 am
[center]سلام عليكم ورحمة الله وبركاته[/center]
[center]نبي كريم صلى الله عليه وسلم كي سنت طيبه[/center]
يہ تهي كہ كسي جماعت کے پاس آتے تو سلام کرتے اور جب واپس ہوتے تو بھی سلام کرتے تھے ۔ نیز آپ نے فرمایا کہ " جب تم میں سے کویی بیٹھے تو سلام کرے اور جب کھڑا ہو تو سلام کرے اور پہلا دوسرے سے زیادہ حقدار نہیں.
جب آپ صلی اللھ علیہ وسلم رات کو اپنے گھر میں داخل ہوتے تو اس طرح سلام کرتے کہ جاگنے والا سن لے اور سویا ہوا نا جاگے ۔( رواہ مسلم)
امام ترمزی نے یہ روایت ذکر کی ہے کہ "کلام سے قبل ہی سلام کیا جاے گا"
امام احمد نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مرفوعا روایت کیا ہے کہ " سوال سے قبل ہی سلام ہونا چاہیے" ۔ اس لیے جو سلام سے پہلے سوال کرے اس کا جواب نہ دو ۔ آپ سے یہ بات منقول ہے کہ " اس شخص کو اجازت نہ دو جو سلام سے ابتداء نہ کرے "۔
آپ کی سنت مبارکہ یہ تھی کہ آپ سلام کو وبرکاتہ پر ختم کرتے تھے ۔ بخاری میں حضرت انس سے مروی ہے کہ آپ تین بار سلام کرتے تھے ۔ لیکن ایسا شاید اس وقت ہوتا تھا جب لوگ زیادہ ہوتے تھے اور ایک بار میں سب کو سلام نہیں پہنچ پاتا تھا ۔
آپ کی سنت پر غور کرنے سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ سلام کا تکرار عارضی چیز تھی
آپ صلی اللہ علیہ وسلم جس سے ملتے تو خود سلام کرتے ، اور جب کویی آپ کو سلام کرتا تو اس کا ویسا ہی یا اس سے بہتر جواب فورا دیتے ۔
[center]کیا اج کا وہ امت محمد اس طرح سلام کرتا ہے ؟؟؟؟[/center]
[center]آج کا جدید مسلمان سلام نہیں بلکہ[/center]
[center]Hi [/center]
[center]Heloo[/center]
[center]By[/center]
[center]Sea you[/center]
وغیرہ وعیرہ
اللہ ہم سب مسلمان ہدایت دے
آمین
[center]نبي كريم صلى الله عليه وسلم كي سنت طيبه[/center]
يہ تهي كہ كسي جماعت کے پاس آتے تو سلام کرتے اور جب واپس ہوتے تو بھی سلام کرتے تھے ۔ نیز آپ نے فرمایا کہ " جب تم میں سے کویی بیٹھے تو سلام کرے اور جب کھڑا ہو تو سلام کرے اور پہلا دوسرے سے زیادہ حقدار نہیں.
جب آپ صلی اللھ علیہ وسلم رات کو اپنے گھر میں داخل ہوتے تو اس طرح سلام کرتے کہ جاگنے والا سن لے اور سویا ہوا نا جاگے ۔( رواہ مسلم)
امام ترمزی نے یہ روایت ذکر کی ہے کہ "کلام سے قبل ہی سلام کیا جاے گا"
امام احمد نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مرفوعا روایت کیا ہے کہ " سوال سے قبل ہی سلام ہونا چاہیے" ۔ اس لیے جو سلام سے پہلے سوال کرے اس کا جواب نہ دو ۔ آپ سے یہ بات منقول ہے کہ " اس شخص کو اجازت نہ دو جو سلام سے ابتداء نہ کرے "۔
آپ کی سنت مبارکہ یہ تھی کہ آپ سلام کو وبرکاتہ پر ختم کرتے تھے ۔ بخاری میں حضرت انس سے مروی ہے کہ آپ تین بار سلام کرتے تھے ۔ لیکن ایسا شاید اس وقت ہوتا تھا جب لوگ زیادہ ہوتے تھے اور ایک بار میں سب کو سلام نہیں پہنچ پاتا تھا ۔
آپ کی سنت پر غور کرنے سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ سلام کا تکرار عارضی چیز تھی
آپ صلی اللہ علیہ وسلم جس سے ملتے تو خود سلام کرتے ، اور جب کویی آپ کو سلام کرتا تو اس کا ویسا ہی یا اس سے بہتر جواب فورا دیتے ۔
[center]کیا اج کا وہ امت محمد اس طرح سلام کرتا ہے ؟؟؟؟[/center]
[center]آج کا جدید مسلمان سلام نہیں بلکہ[/center]
[center]Hi [/center]
[center]Heloo[/center]
[center]By[/center]
[center]Sea you[/center]
وغیرہ وعیرہ
اللہ ہم سب مسلمان ہدایت دے
آمین