Page 1 of 1

فیس بک-سماجی روابط اور کاروبار کا عالمگیرذریعہ

Posted: Fri Sep 04, 2009 12:05 am
by محمد الطاف گوہر
تحریر: محمد الطاف گوہر
mrgohar@yahoo.com
گوگل ، یاہو سرچ انجن کے بعد فیس بک دنیا کی تیسرے نمبر پر استعمال ہونے والی ایک عالمگیر حیثیت کی حامل ویب سائٹ ہے جو کہ سماجی روابط کی بنیاد پر قائم ہے اور آپ یہاں اپنا ذاتی صفحہ بغیر کسی اخراجات کے حاصل کر سکتے ہیں جبکہ اس کے علاوہ آپ اپنے کاروبار کا شوروم بھی کھول سکتے ہیں جسکا آپ کو کچھ ادا بھی نہیں کرنا پڑے گا البتہ اسکی تشہیر کرنے کے کچھ اخراجات ضرور ہونگے۔ فیس بک نے انٹرنیٹ کی دنیا میں 29 مارچ 1997 میں قدم رکھا اور آپنی لاتعداد شاندار خصوصیات کی وجہ سے کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے۔ حالانکہ باہمی سماجی روابط کو بڑھانے والی اور بھی ویب سائٹ موجود ہیں ، جیسا کہ hi5, Friendster, MySpace, Orkut, وغیرہ مگر جو کامیابی فیس بک کو حاصل ہوئی ہے وہی اس کی صحیح حق دار ہے۔کیونکہ اس ویب سائٹ نے جدت کو سامنے رکھتے ہوئے سماجی روابط کا ایک لا متناہی سلسلہ پیش کیا ہے جسکا صلہ میں آج آپ فیس بک کو ویب سائٹ کی دنیا میں انتہائی کامیابی کی بلندیوں پہ دیکھ رہے ہیں جہاں کہ اس نے اپنی انفرادیت کا لوہا منو ایا ہے۔فیس بک پر آپ اپنے دوستوں سے چیٹ کے ساتھ ساتھ ہر معلومات شیر سکتے ہیں چاہے وہ معلومات فلم کی شکل میں ہو یا آواز اور یا پھر تصویر کی شکل میں۔
بنیادی طور پر یہ ویب سائٹ انگلش زبان میں بنائی گئی ہے مگر اس وقت تقریباً دنیا کی چالیس زبانوں میں پیش کر دی گئی ہے جبکہ آپ اسے اردو زبان میں بھی دیکھ سکتے ہیں اور اس ویب سائٹ کے چلانے والے اسے دنیا کی ہر زبان میں پیش کرنے کا عزم کئے ہوئے ہیں۔

دنیا میں صرف چین اور روس دو ایسے ملک ہیں جن کی کل آبادی فیس بک کے صارفین کی تعداد سے زیادہ ہے سوشل نیٹ ورکنگ کی ویب سائٹ فیس بک زبردست ترقی کرتے ہوئے دنیا بھر کی مقبول ترین سائٹوں میں تیسرے نمبر پر آ گئی ہے۔ 2008جون کے مہینے میں فیس بک پر دو کروڑ 40 لاکھ نئے افراد آئے، جس کے بعد اس کے کل صارفین کی تعداد 34 کروڑ ہو گئی ہے۔ اب صرف گوگل اور یاہو کی سائٹیں فیس بک سے آگے ہیں۔گذشتہ سال فیس بک کے حجم میں 157 فی صد کا اضافہ ہوا اور 20 کروڑ 80 لاکھ نئے لوگوں نے اس سائٹ سے استفادہ کیا۔ اپریل 2008ء میں فیس بک اپنی حریف سائٹ ’مائی سپیس‘ سے آگے نکل گئی۔ اگست 2008ء میں اس نے ایمیزان کو پیچھے چھوڑ دیا، جب کہ جنوری 2009ء میں ای بے اور فروری 2009ء میں اے او ایل سے آگے نکل گئی۔ گذشتہ ماہ فیس بک وکی پیڈیا سے برتری حاصل کرتے ہوئے دنیا کی تیسری سب سے بڑی سائٹ بن گئی۔

اب اگر دیکھا جائے تو اس دنیا کا ایک عکس انٹرنیٹ پر چھاپ کیطرح سے پڑ چکا ہے اور ایک نئی دنیا کا وجود اپنا اظہار کر رہا ہے جسے میں UltraSpace ماورائی دنیا ، کہوں تو بجا ہوگا۔ اس دنیا کو آپ سب نے ملکر وجود دیا ہے اور یہ دنیا باہمی روابط میں اپنی مثال آپ ہے جبکہ اس کی نہ تو جغرافیائی حدیں ہیں اور نہ ہی تہذیبی، سماجی اور مذہبی بلکہ اس خطہ زمیں پر بسنے والے انسانوں کا ایک جم غفیر ہے جو صرف حقائق اور مفادات کی طرف رواں دواں ہے۔
یہاں تہذیبوں کا ادغام ہو رہا ہے اور سچ اور جھوٹ کا موازنہ آسان ہوتا جا رہا ہے جبکہ نئے رحجانات سامنے آتے جا رہے ہیں جیسا کہ سچ کی تلاش میں لامحدود ذرائع آپکے سامنے موجود ہیں ۔ باہمی روابط کی انقلابی رو نے جو راستے متعین کئے ہیں اس کے باعث اسلام کا بول بالا ہوتا جا رہا ہے جبکہ آج دنیا میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب قران مجید ہے ۔ حقائق ، روشنیوں اور سمجھ بوجھ کی اس رو کو اب کوئی محدود نہیں کر سکتا البتہ محدود علم ضرور اس سے متاثر ہوگا جو ہمیشہ سے جمود کا شکار رہا ہے بلکہ میں تو کم علمی اور سطحی علم کو تو ایک اندھا کنواں کہوں گا۔
جی!!! ہم فیس بک کی بات کر رہے تھے تو آئیے دیکھیں یہ اپنے اندر کونسی خصوصیات سمیٹے ہوئے ۔ یہ ویب سائٹ اپنے ممبرز کو باہمی روابط بڑھانے میں پیش پیش ہے جہاں آنے والے کو دوستی، کاروبار اور معلومات کو بڑھانے اور کے ساتھ ساتھ دنیا کی ہر شے سے وابستگی حاصل ہوتی ہے ۔ ایک فرد کی تمام معلومات اور رابطے تمام افراد سے شئیر کئیے جا سکتے ہیں ۔۔۔
اس سب کیلئے آپکو سب سے پہلے فیس بک پر اکاؤنٹ بنانا پڑتا ہے جسکی کوئی قیمت ادا نہیں کرنی پڑتی بلکہ آپ کا ذاتی استعمال کا ای میل ہی کافی ہے ۔ فیس بک پر آپکے لیے بے شمار استعمال کے آلات موجود ہیں جیسا کہ جب بھی کوئی فرد اپنے لئے ایک صفحہ مخصوص کرنا چاہے تو اسے سب سے پہلے facebook.com ویب سائٹ پر جا کر ایک چھوٹا سا فارم بھرنا پڑتا ہے جس میں ای میل ایڈریس کو بنیادی حیثیت حاصل ہے ۔ مثلاً اگر مجھے اپنا مفت اکاؤنٹ کھولنا ہے تو میں اپنا ای میل guhar@msn.com استعمال کرونگا جبکہ نام کی جگہ پر دو حصوں‌پر مشتمل نام لکھنا پڑے گا جیسے Altaf +Gohar سکے بعد پاس ورڈ دے کر آپ مفت اکاؤنٹ حاصل کر سکتے ہیں ۔ اور آپکو آپکے ای میل ایڈریس پر ایک میل فیس بک کیطرف سے موصول ہوگا جس سے مزید رہنمائی حاصل ہوگی اور اکاؤنٹ بھی ایکٹیو ہو جائے گا۔ مگر یاد رکھیں کہ آپ کا نام انفرادی حیثیت کا حامل نہیں ، یعنی ملتے جلتے ناموں سے کوئی اور بھی افراد ہو سکتے ہیں البتہ اگر آپ اپنی انفرادیت کا اکاؤنٹ بنانا چاہتے ہیں جیسا کہ
facebook.com/guhar
facebook.com/urdupoint
facebook.com/hamariweb

تو آپکو فیس بک میں لاگ ان ہو کر اور setting میں جا کر۔۔۔۔..... مزید http://www.facebook.com/guhar

Re: فیس بک-سماجی روابط اور کاروبار کا عالمگیرذریعہ

Posted: Fri Sep 04, 2009 10:08 am
by شازل
الطاف صاحب آپ نے میری فرمائش پر یہ سیر حاصل معلومات بہم پہنچائیں اس کے لیے میں آپ کا شکرگزار ہوں
فیس بک کا میں‌نے نام سنا تھا اور میرا اس پر اکاونٹ بھی ہے لیکن اس سائیٹ سے تفصیلی تعارف آپ کے زریعے حاصل ہوا
میں‌کوشش کروں گا کہ ہمارے اس فورم پر فیس بک کا کوئی موڈ لگ جائے
ایک بار پھر شکریہ
آخر میں وہ کیا بات ہے جو آپ نے ادھوری چھوڑ دی ہے
یہ بڑے کام کی چیز لگ رہی تھی.
امید ہے کہ اگلی قسط میں یہ کمی پوری کردیں گے.

Re: فیس بک-سماجی روابط اور کاروبار کا عالمگیرذریعہ

Posted: Fri Sep 04, 2009 10:12 am
by شازل
سوری
میں‌نے ابھی اپنے اکاونٹ سے لاگن کرکے دیکھا تو یہ فل اسٹوری دکھائی دی
بہت شکریہ
کیا میں اسے یہ شیئر کردوں
یا آپ ہی یہ کام کردیں گے.
شکریہ

Re: فیس بک-سماجی روابط اور کاروبار کا عالمگیرذریعہ

Posted: Fri Sep 04, 2009 10:41 am
by شازل
میں‌نے بھی اسٹائل تبدیل کیا ہے
اب میرا پتہ یہ ہے
http://www.facebook.com/shazel.sameer

Re: فیس بک-سماجی روابط اور کاروبار کا عالمگیرذریعہ

Posted: Fri Sep 04, 2009 12:20 pm
by محمد الطاف گوہر
شکریہ

Re: فیس بک-سماجی روابط اور کاروبار کا عالمگیرذریعہ

Posted: Fri Sep 04, 2009 4:40 pm
by عاطف
بہت بہت شکریہ الطاف بھائی

Re: فیس بک-سماجی روابط اور کاروبار کا عالمگیرذریعہ

Posted: Fri Sep 04, 2009 5:36 pm
by ماظق
چین کے بعد آبادی کے اعتبار سے بھارت بڑا ملک ھے،میرے خیال میں آپ بھارت کی جگہ غلطی سے روس لکھ گئے ھیں
محمد الطاف گوہر wrote:


دنیا میں صرف چین اور روس دو ایسے ملک ہیں جن کی کل آبادی فیس بک کے صارفین کی تعداد سے زیادہ ہے سوشل نیٹ ورکنگ کی ویب سائٹ فیس بک زبردست ترقی کرتے ہوئے دنیا بھر کی مقبول ترین سائٹوں میں تیسرے نمبر پر آ گئی ہے۔ 2008جون کے مہینے میں فیس بک پر دو کروڑ 40 لاکھ نئے افراد آئے، جس کے بعد اس کے کل صارفین کی تعداد 34 کروڑ ہو گئی ہے۔ اب صرف گوگل اور یاہو کی سائٹیں فیس بک سے آگے ہیں۔گذشتہ سال فیس بک کے حجم میں 157 فی صد کا اضافہ ہوا اور 20 کروڑ 80 لاکھ نئے لوگوں نے اس سائٹ سے استفادہ کیا۔ اپریل 2008ء میں فیس بک اپنی حریف سائٹ ’مائی سپیس‘ سے آگے نکل گئی۔ اگست 2008ء میں اس نے ایمیزان کو پیچھے چھوڑ دیا، جب کہ جنوری 2009ء میں ای بے اور فروری 2009ء میں اے او ایل سے آگے نکل گئی۔ گذشتہ ماہ فیس بک وکی پیڈیا سے برتری حاصل کرتے ہوئے دنیا کی تیسری سب سے بڑی سائٹ بن گئی۔