غزل

اپنی منتخب شاعری اس جگہ پر شئیر کیجئے
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: غزل

Post by مرید باقر انصاری »

ہر غزل اس کے نام ہے کیونکر
دل بھی اس کا غلام ہے کیونکر

گر اسے مجھ سے سخت نفرت ہے
اس کا آیا سلام ہے کیونکر

وہ زمانے کا بےوفا جو ہے
دل پھر اس کا غلام ہے کیونکر

بے وفائ کے زخم مل جانا
چاہتوں کا انعام ہے کیونکر

ایک پاگل سی لڑکی نیندوں میں
لیتی میرا ہی نام ہے کیونکر

تو شرابی نہیں تو پھر باقر
تیرے ہاتھوں میں جام ہے کیونکر

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: غزل

Post by مرید باقر انصاری »

وہ جو آئیں تو دل بہل جاۓ
ورنہ لازم ہے دم نکل جاۓ

جس نے جانا ہے اس کو جانے دو
اس کی مرضی ہے اب یا کل جاۓ

خوشنصیب ہے وہ عشق کے دریا میں
گرتے گرتے جو خود سمبھل جاۓ

چھو نا بالکل تو جلتی شمع کو
یوں نا ہو تیرا ہاتھ جل جاۓ

اونچا اڑنے کی نا ہماکت کر
گر زمیں پہ نا مونہہ کے بل جاۓ

چل مرید اپنے گھر کو چلتے ہیں
اس سے پہلے کے شام ڈھل جاۓ

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: غزل

Post by مرید باقر انصاری »

ﺑﺎﺭﺵ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﺭﻭﺯ ﻧﮩﺎﻧﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﺏ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ
ﮐﮭﯿﻠﺘﮯ ﮐﮭﯿﻠﺘﮯ ﻭﮦ ﻟﮍ ﺟﺎﻧﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﺏ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ

ﮔﺮ ﺑﺎﺯﺍﺭ ﻣﯿﮟ ﻣﻞ ﺟﺎﺗﮯ ﺗﻮ ﺩﻭﺭ ﺳﮯ ﮨﯽ ﺍﮎ ﺩﻭﺟﮯ ﮐﻮ
ﺑﺎﺕ ﺍﺷﺎﺭﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﻤﺠﮭﺎﻧﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﺏ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ

ﮔﺮﻣﯿﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺩﻭﭘﮩﺮ ﮐﮯ ﻭﻗﺖ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﻣﻠﻨﮯ ﮐﯽ ﺧﺎﻃﺮ
ﺭﻭﺯ ﺗﯿﺮﺍ ﻭﮦ ﭼﮭﺖ ﭘﮧ ﺁﻧﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﺏ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ

ﮐﯿﺴﮯ ﮔﺰﺭﯼ ﺭﺍﺕ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺍﮎ ﺩﻭﺟﮯ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺘﮯ ﺗﮭﮯ
ﺍﮎ ﺩﻭﺟﮯ ﮐﻮ ﺧﻮﺍﺏ ﺳﻨﺎﻧﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﺏ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ

ﭼﻮﻡ ﻧﺎ ﻟﻮﮞ ﭘﮭﺮ ﮨﻮﻧﭧ ﻣﯿﮟ ﺗﯿﺮﮮ ﺍﺳﯽ ﻟﯿﮱ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺗﯿﺮﺍ
ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺑﺎﺗﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﻟﺠﮭﺎﻧﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﺏ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ

ﺑﭽﭙﻦ ﮐﯽ ﺳﺐ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﺑﺎﻗﺮ ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺗﻮ ﯾﺎﺩ ﺁﺗﯽ ﮨﯿﮟ
ﮐﯿﺴﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﭘﮩﻼ ﺯﻣﺎﻧﮧ ﮐﯿﺎ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﺏ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ

ﻣﺮﯾﺪ ﺑﺎﻗﺮ ﺍﻧﺼﺎﺭﯼ
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: غزل

Post by مرید باقر انصاری »

ﮐﻮﻥ ﮐﮩﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺭﻭﺯ ﭘﯿﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ
ﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﺳﭻ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻣﺪﮨﻮﺵ ﺭﮨﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ

ﺍﻥ ﮐﯽ ﻗﺴﻤﺖ ﻣﯿﮟ ﻏﻨﻮﺩﮔﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ
ﺍﭘﻨﯽ ﻏﺮﺑﺖ ﮐﮯ ﺟﻮ ﮔﮭﻮﻧﭧ ﭘﯿﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ

ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮑﻠﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﯾﮧ ﮐﺎﻧﭩﮯ ﮐﻮﺉ ﺑﺘﻼﮰ ﻧﺎ
ﺍﺳﯽ ﺩﺍﻣﻦ ﻣﯿﮟ ﺟﮩﺎﮞ ﭘﮭﻮﻝ ﮐﮭﻼ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ

ﻣﯿﺮﯼ ﻋﺎﺩﺕ ﮨﮯ ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﻼﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﭼﺮﺍﻍ
ﯾﮧ ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﮮ ﻣﯿﺮﮮ ﺁﻧﮕﻦ ﻣﯿﮟ ﭘﻨﺎﮦ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ

ﻭﮦ ﻗﻮﻡ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺮ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﯽ ﺗﺮﻗﯽ
ﺟﺲ ﻗﻮﻡ ﺳﮯ ﺑﺎﺷﻨﺪﮮ ﺩﻏﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ

ﺑﺎﻗﺮ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺮﻗﺪ ﭘﮧ ﯾﮧ ﻟﮑﮭﺎ ﮐﺲ ﻧﮯ
ﺍﯾﺴﮯ ﻟﻮﮒ ﺗﻮ ﻣﺮ ﮐﺮ ﺑﮭﯽ ﺟﯿﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ

ﻣﺮﯾﺪ ﺑﺎﻗﺮ ﺍﻧﺼﺎﺭﯼ
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: غزل

Post by مرید باقر انصاری »

تیرا در چھوڑ کے کدھر جائیں
اس سے بہتر ہے ہم ہی مر جائیں

یہ پرندے بھی درس دیتے ہیں
شام ہوتے ہی اپنے گھر جائیں

لوگ ایسے تو کم ہی ملتے ہیں
دل کے آنگن میں جو اتر جائیں

حسن رہتا نہیں ہے ان میں پھر
پھول کانٹوں سے جب بکھر جائیں

آ محبت کی آزمائش میں
جلتے شعلوں سے ہم گزر جائیں

اس کو لکھوں جو شعروں میں باقر
میرے دیوان ہی نکھر جائیں

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: غزل

Post by مرید باقر انصاری »

ﻗﺘﻞ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯽ ﮨﺮ ﺩﺅﺭ ﻣﯿﮟ ﻣﻌﺼﻮﻡ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ
ﮨﺮ ﻧﯿﺰﮮ ﮐﯽ ﺑﺲ ﻧﻮﮎ ﭘﮧ ﻣﻈﻠﻮﻡ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ

ﺗﯿﺮﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﻭﺍﺑﺴﺘﮕﯽ ﮐﺎﻓﯽ ﻋﺮﺳﮧ ﺳﮯ ﮨﮯ ﭘﺮ
ﺗﯿﺮﮮ ﺷﮩﺮ ﻣﯿﮟ ﮨﻢ ﺑﺮﺳﻮﮞ ﺳﮯ ﻧﺎﻣﻌﻠﻮﻡ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ

ﮔﻮ ﮐﮧ ﭘﮭﻨﺲ ﻣﯿﮟ ﮔﯿﺎ ﮨﻮﮞ ﺍﺑﮭﯽﺣﺎﻻﺕ ﮐﯽ ﺫﺩ ﻣﯿﮟ
ﻣﯿﺮﮮ ﯾﺎﺭ ﻋﺮﻭﺟﻮﮞ ﭘﮧ ﺑﮭﯽ ﻣﻘﺼﻮﻡ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ

ﺍﺏ ﮐﮯ ﺣﺎﮐﻢ_ﺍﻋﻠﯽ ﮐﮯ ﺟﻮ ﻋﮩﺪﮮ ﭘﮧ ﮨﯿﮟ ﻓﺎﺋﺰ
ﮐﺎﻓﯽ ﻋﺮﺳﮧ ﻭﮦ ﺍﻭﺭﻭﮞ ﮐﮯ ﺑﮭﯽ ﻣﺤﮑﻮﻡ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ

ﮔﻤﺮﺍﮨﯽ ﮐﮯ ﺁﺛﺎﺭ ﻧﻈﺮ ﺁﻧﮯ ﻟﮕﮯ ﮨﯿﮟ
ﻣﻼﮞ ﺟﻮ ﺑﺪﻟﺘﮯ ﯾﮩﺎﮞ ﻣﻔﮩﻮﻡ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ

ﺑﺎﻗﺮ ﮐﻮﺉ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﮯ ﮨﯽ ﻗﺎﺗﻞ ﮐﻮ ﺗﻮ ﭘﮑﮍﮮ
ﺁﺯﺍﺩﯼ ﺳﮯ ﻗﺎﺗﻞ ﺗﻮ ﯾﮩﺎﮞ ﮔﮭﻮﻡ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ

ﻣﺮﯾﺪ ﺑﺎﻗﺮ ﺍﻧﺼﺎﺭﯼ
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: غزل

Post by مرید باقر انصاری »

تھی یہ محفل میں کس کی کمی رات بھر
کیوں ستاتی رہی تشنگی رات بھر

رات جو اک نزر تیرا جلوہ ہوا
گنگناتی رہی چاندنی رات بھر

آج تازہ کلاموں کا الہمام تھا
شعر چلتے رہے فلبدی رات بھر

رند بےسودھ گرتے سنبھلتے رہے
ختم ہو نا سکی مۓکشی رات بھر

باتوں باتوں میں آخر گزر رات گئ
سو نا پایا یہاں کوئ بھی رات بھر

جس کو آنا تھا " باقر " وہ آیا نہیں
بام پر دید اٹکی رہی رات بھر

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: غزل

Post by مرید باقر انصاری »

دیکھتے ہی دیکھتے جانے کدھر گئ
آج پھر شام رات کے آنگن میں اتر گئ

پھول کھلتے دیکھے بہار کی رت میں
تیری یادوں کی خوشبو اور نکھر گئ

میرے مولی تو نے مجھے اتنا صبر دیا
اس کو دیکھے ہوۓ جو مدت گزر گئ

جب بھی لکھا تجھے غزل میں جاناں
میرا قلم اور میری شاعری سنور گئ

گویا کوئ جرم ہوا مجھ سے کہ مرید
میرے ہاتھوں میری زندگی بکھر گئ

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: غزل

Post by محمد شعیب »

بہت خوب
شئرنگ کا شکریہ
ایک عرض کرنی ہے کہ ایک غزل ایک مرتبہ پوسٹ کیا کریں. آپ ایک غزل کئی مرتبہ پوسٹ کرتے ہیں. اس تکرار کا کوئی فائدہ نہیں
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: غزل

Post by مرید باقر انصاری »

ہاوی ہم پہ یہ غم نہ ہو جائیں
دور زندگی سے ہم نہ ہو جائیں

در پہ دیوانے پڑے رہتے ہیں
جب تک ان کے کرم نہ ہو جائیں

ایسے ذلفوں کو نا بکھیرا کر
ختم ان سے یہ خم نہ ہو جائیں

قصہء_ یار نہ سنا قاصد
میری آنکھیں ہی نم نہ ہو جائیں

ہم کو نا دیکھ اتنی الفت سے
ہم تمھارے صنم نہ ہو جائیں

باہر چہرہ نہ لا نقابوں سے
جل کے عاشق بھسم نہ ہو جائیں

باقر اتنا بھی خوش رہا نا کر
نۓ غموں کے جنم نہ ہو جائیں

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: غزل

Post by مرید باقر انصاری »

اپنے پہلو میں وہ غیروں کو بٹھاتا کیوں ہے
مجھے چاہتا نہیں تو مجھ کو جلاتا کیوں ہے

سمجھ آتی نہیں اس کی انہیں باتوں کی مجھے
خود ہنساتا ہے تو پھر خود ہی رولاتا کیوں ہے

لیلہ مجنوں اور ہیر رانجھا وغیرہ جیسے
مجھے الفت کے ہی قصے وہ سناتا کیوں ہے

کبھی بھول کر بھی میرا اس کے جو سامنے سے گزر ہو
تو وہ چہرے سے نقاب اپنے ہٹاتا کیوں ہے

اگر اس نے میرا نام نہیں لکھا اس پر
مجھ سے پھر اپنی ہتھیلی کو چھپاتا کیوں ہے

شاید جان گۓ ہیں کہ تجھ سے ہی محبت ہے مجھے
لوگ پوچھتے ہیں کہ تو مجھ کو ستاتا کیوں ہے

اپنی مرضی سے جو باقر مجھ سے روٹھتا ہے تو پھر
مجھے خوابوں میں وہ رو رو کے مناتا کیوں ہے

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: غزل

Post by مرید باقر انصاری »

ہمارے رابطوں کو ہی مٹانا کوئ چاہتا ہے
ہمیں آپس میں کیوں آخر لڑانا کوئ چاہتا ہے

جدا کر کے ہمیں اک دوسرے یوں ناجانے کیوں
ہمیں رسوائیوں کے دن دکھانا کوئ چاہتا ہے

وہ تجھ سے دور کرتا جا رہا ہے مجھ کو آۓ دن
میرے دل میں جگہ تیری پہ آنا کوئ چاہتا ہے

میری تصویر کو ہی چومتا رہتا ہے ہر لمحہ
تیری مانند مجھے پھر سے دیوانہ کوئ چاہتا ہے

میرے وہم و گماں سے تیری یادوں کو مٹا کر کے
میرے دل پہ ہی قبضہ اب جمانا کوئ چاہتا ہے

میرے شعروں سے باقر تیری خوشبو کو ناجانے کیوں
مٹا سکتا نہیں ہے پر مٹانا کوئ چاہتا ہے

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: غزل

Post by مرید باقر انصاری »

جب سے تری الفت میں گرفتار ہوا ہوں
میں لوگوں کی نظروں میں گنہگار ہوا ہوں

ہر شخص کی تنقید میں شامل ہے مرا نام
یاروں میں بھی رسوا سر_بازار ہوا ہوں

یہ فخر تو حاصل ہے کے ہر ظلم کے آگے
میں سیسہ پلائ ہوئ دیوار ہوا ہوں

الجھن میں اگر دیکھ کسی کو لیا میں نے
پہلے پہل اس کا میں ہی غمخوار ہوا ہوں

رستہ مرا کیوں ٹوکتی پھرتی ہے مصیبت
جاناں میں تیرا جب سے طلبگار ہوا ہوں

جب بھی کسی ظالم سے ہوا سامنا باقرؔ
‏‎مظلوم کے ہاتھوں کی میں تلوار ہوا ہوں

مرید باقرؔ انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: غزل

Post by مرید باقر انصاری »

ادائیں مجھ کو نہ وہ دکھاۓ محبتوں کی
نہ شمع دل میں مرے جلاۓ محبتوں کی

اسے کہو کے وہ حد میں رہ کر ہی بات چھیڑے
نا پاسداری مجھے سکھاۓ محبتوں کی

میں پہلے سے غمزدوں کی فہرست میں ہوں شامل
کہانی مجھ کو نہ وہ سناۓ محبتوں کی

تری گلی کے چکر جو دن رات ہے لگاتا
قریب ہے بھینٹ چڑھ ہی جاۓ محبتوں کی

یہ میرا پیغام جا کے قاصد کو کوئ دے دے
خبر نہ کوئ بھی اب وہ لاۓ محبتوں کی

بھلا میں لٹنے سے کیسے اس کو بچاؤں باقرؔ
جو دیکھ رنگینیاں خود آۓ محبتوں کی

مُرید باقرؔ انصاری[background=][background=][/background][/background]
مُرید باقرؔ انصاری
nizamuddin
ماہر
Posts: 605
Joined: Fri Mar 27, 2015 5:27 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی، پاکستان
Contact:

Re: غزل

Post by nizamuddin »

بہت خوبصورت شاعری ہے ۔۔۔۔ ڈھیروں داد و تحسین ۔۔۔ شیئرنگ کا شکریہ
آن لائن اردو انگلش ڈکشنری
[link]http://www.urduinc.com[/link]
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: غزل

Post by محمد شعیب »

شئرنگ کا شکریہ
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: غزل

Post by مرید باقر انصاری »

جتنے بھی محبت میں ہیں کھاۓ پتھر
سارے میں نے آنگن میں سجاۓ پتھر

جن باہوں میں جلوہ تیرا ہوتا تھا کبھی
بیٹھے ہیں وہاں قبضہ جماۓ پتھر

کس دوست سے ملنے کا ارادہ میں کروں
ہر دوست ہی آتا ہے اٹھاۓ پتھر

سب میرے ہی حصے کے ہیں مارے مجھکو
اک بھی نا گلی میں وہ بچاۓ پتھر

الزام میں کس کس کو بھلا دیتا پھروں
ہر سمت سے جو مجھ پہ ہیں آۓ پتھر

آنگن میں نا تم میرے کرو شور بپا
مشکل سے ہی میں نے ہیں سلاۓ پتھر

شاید میرے پتھر بھی ہیں کوئ لعل و گُہر
ہر شخص نے آتے ہی چراۓ پتھر

لوٹاۓ وہ باقرؔ مجھے پتھر میرے
بُت کےلیۓ جس نے بھی چھپاۓ پتھر

مُرید باقرؔ انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
Post Reply

Return to “اردو شاعری”