Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف
Posted: Thu Jan 06, 2011 12:18 am
فواد wrote:آپکے کہنے کے مطابق 90 کی دہاہی کے آخر ميں افغانستان ميں مکمل امن تھا۔ يہ خبر يقينی طور پر ان افغان باشندوں کے ليے حيران کن ہو گي جو طالبان کے مظالم کے ساۓ میں اپنے شب وروز گزارتے تھے۔ 90 کی پوری دہاہی ميں افغانستان مسلسل خانہ جنگی کا شکار تھا۔ اس ميں تو کسی کو شک نہيں کہ طالبان کے دور حکومت ميں صرف محاورے کی حد تک نہيں بلکہ حقيقت ميں کوئ پرندہ بھی پر نہيں مار سکتا تھا۔ کيا اس کو امن قرار ديا جا سکتا ہے؟
اور اب يہی طالبان ويسا ہی "امن" پاکستان کے قبائلی علاقوں ميں نافذ کرنا چاہتے ہيں۔
سانپ کو کتنا بھی دودھ پلائيں، ڈسنا اس کی فطرت ہے۔ آپ جب بھی اس کی مرضی کے خلاف جائيں گے وہ آپ کے سارے احسان بھلا کر آپ ہی پر حملہ آور ہو گا۔
فواد صاحب آپ نے ایک بات کی اور پھر خود ہی اس کی تردید کر دی آپ کے جھوٹ کا یہی ایک ثبوت کافی ہے۔
میں نے واقعی کہا تھا کہ نوے کی دہائی میں افغانستان میں مکمل امن تھا لیکن یہ امن صرف ان علاقوں تک محدود تھا جہاں طالبان کی حکومت قائم تھی کیونکہ ہم نے کبھی بھی شمالی اتحاد کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا تھا ہمارے لئے افغانستان وہی تھا جو طالبان کا افغانستان تھا۔
جہاں شمالی اتحاد کی اجارہ داری تھی وہاں صورت حال واقعی وہی تھی جو آپ نے بیان کی ہے۔
اور کوئی پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا تھا یہ واقعی درست ہے لیکن یہ گھٹن صرف ان کےلئے تھی جو قوانین کی خلاف ورزی کرتے تھے،
عام آدمی اس فضا میں بہت سکون کا سانس لے رہا تھا،
لیکن ایسی فضا تم لوگوں کو زیب نہیں دیتی ہے تم آزادی اسے کہتے ہو کہ تمہاری مائیں بہنیں ننگی بازاروں میں نکلیں اور کوئی انہیں روکنے والا نا ہو۔
کوئی سرِ عام بوس و کنار کرتا رہے اور تم اس سے بنیادی انسانی حقوق کا نام دے کر نظر انداز کرتے رہوں۔
فواد صاحب امریکہ کے مادرزاد ننگے معاشرے کے رنگ میں رنگ کر آپ بھی ننگے ضرور ہو چکے ہیں لیکن یہ توقع کرنا چھوڑ دیں
کہ جیسے آپ نے اپنی دینی غیرت ڈالروں کے آگے بیچ رکھی ہے سب ہی ایسے بیچنے پر راضی ہو جائیں گے۔جب تک ایک بھی حقیقی مسلمان باقی ہے تمہاری راہوں میں روڑے اٹکاتا رہے گا۔
اور یہ جسے تم سانپ کا نام دے رہے ہو وہ سانپ نہیں بلکہ انسان اور انسانیت سے پیار کرنے والے ہیں، سانپ تو تم ہو جو ہر بار اپنا مطلب بھی نکال لیتے ہو اور ڈنگ بھی مارتے ہو۔
احسان وہ نہیں بلکہ تم بھلاتے ہو منافق وہ نہیں بلکہ تم ہو۔