“اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشافات

ملکی اور غیرملکی واقعات، چونکا دینے والی خبریں اور کچھ نیا جو ہونے جا رہا ہے
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by چاند بابو »

فواد wrote:آپکے کہنے کے مطابق 90 کی دہاہی کے آخر ميں افغانستان ميں مکمل امن تھا۔ يہ خبر يقينی طور پر ان افغان باشندوں کے ليے حيران کن ہو گي جو طالبان کے مظالم کے ساۓ میں اپنے شب وروز گزارتے تھے۔ 90 کی پوری دہاہی ميں افغانستان مسلسل خانہ جنگی کا شکار تھا۔ اس ميں تو کسی کو شک نہيں کہ طالبان کے دور حکومت ميں صرف محاورے کی حد تک نہيں بلکہ حقيقت ميں کوئ پرندہ بھی پر نہيں مار سکتا تھا۔ کيا اس کو امن قرار ديا جا سکتا ہے؟
اور اب يہی طالبان ويسا ہی "امن" پاکستان کے قبائلی علاقوں ميں نافذ کرنا چاہتے ہيں۔
سانپ کو کتنا بھی دودھ پلائيں، ڈسنا اس کی فطرت ہے۔ آپ جب بھی اس کی مرضی کے خلاف جائيں گے وہ آپ کے سارے احسان بھلا کر آپ ہی پر حملہ آور ہو گا۔

فواد صاحب آپ نے ایک بات کی اور پھر خود ہی اس کی تردید کر دی آپ کے جھوٹ کا یہی ایک ثبوت کافی ہے۔
میں نے واقعی کہا تھا کہ نوے کی دہائی میں افغانستان میں مکمل امن تھا لیکن یہ امن صرف ان علاقوں تک محدود تھا جہاں طالبان کی حکومت قائم تھی کیونکہ ہم نے کبھی بھی شمالی اتحاد کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا تھا ہمارے لئے افغانستان وہی تھا جو طالبان کا افغانستان تھا۔
جہاں شمالی اتحاد کی اجارہ داری تھی وہاں صورت حال واقعی وہی تھی جو آپ نے بیان کی ہے۔
اور کوئی پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا تھا یہ واقعی درست ہے لیکن یہ گھٹن صرف ان کےلئے تھی جو قوانین کی خلاف ورزی کرتے تھے،
عام آدمی اس فضا میں بہت سکون کا سانس لے رہا تھا،
لیکن ایسی فضا تم لوگوں کو زیب نہیں دیتی ہے تم آزادی اسے کہتے ہو کہ تمہاری مائیں بہنیں ننگی بازاروں میں نکلیں اور کوئی انہیں روکنے والا نا ہو۔
کوئی سرِ عام بوس و کنار کرتا رہے اور تم اس سے بنیادی انسانی حقوق کا نام دے کر نظر انداز کرتے رہوں۔
فواد صاحب امریکہ کے مادرزاد ننگے معاشرے کے رنگ میں رنگ کر آپ بھی ننگے ضرور ہو چکے ہیں لیکن یہ توقع کرنا چھوڑ دیں
کہ جیسے آپ نے اپنی دینی غیرت ڈالروں کے آگے بیچ رکھی ہے سب ہی ایسے بیچنے پر راضی ہو جائیں گے۔جب تک ایک بھی حقیقی مسلمان باقی ہے تمہاری راہوں میں روڑے اٹکاتا رہے گا۔
اور یہ جسے تم سانپ کا نام دے رہے ہو وہ سانپ نہیں بلکہ انسان اور انسانیت سے پیار کرنے والے ہیں، سانپ تو تم ہو جو ہر بار اپنا مطلب بھی نکال لیتے ہو اور ڈنگ بھی مارتے ہو۔
احسان وہ نہیں بلکہ تم بھلاتے ہو منافق وہ نہیں بلکہ تم ہو۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by فواد »

اشفاق علی wrote:

یہ سب کچھ امریکہ ، اسرائیل اور بھارت یہاں پر کر رہیں ہیں.
[/color][/size]
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

يہ بحث کہ امريکی حکومت پاکستان ميں طالبان کو اسلحہ فراہم کر رہی ہے، ناقابل فہم اور منطقی تجزيے سے عاری ہے۔

ميں آپ کو ياد دلانا چاہتا ہوں کہ امريکی اور نيٹو افواج گزشتہ 9 سالوں سے افغانستان ميں طالبان کے خلاف نبرد آزما ہيں۔ اگر امريکہ پاکستان ميں طالبان کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے تو پھر افغانستان ميں اسی دشمن کو کون اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔

اس بات کی کيا منطق ہے کہ امريکہ نہ صرف اپنی افواج کو خطرے ميں ڈالے بلکہ اپنے خلاف نبردآزما دشمن کو اسلحہ فراہم کر کے اپنی ہی کوششوں کی براہراست نفی کرے؟

اس قسم کی دليل صرف زمينی حقائق اور ناقابل ترديد ثبوتوں کو نظرانداز کر کے ہی تخليق کی جا سکتی ہے۔ حقيقت يہ ہے کہ امريکی حکومت نے نہ صرف ہزاروں فوجی بلکہ افغانستان اور پاکستان کے ليے کئ بلين ڈالرز کی امداد بھی منظور کی ہے۔ اس امداد کا واحد مقصد دہشت گردی کے اس عفريت کا خاتمہ ہے جو ہم سب کے ليے مشترکہ خطرہ ہے۔

دہشت گردوں کو اسلحے کی فراہمی کے حوالے سے آپ يو – ٹيوب پر کچھ ويڈيوز ديکھ سکتے ہيں۔ یاد رہے کہ يہ ويڈيوز امريکی حکومت نے نہيں بلکہ لوگوں نے اپنی ذاتی حيثيت ميں پوسٹ کی ہيں۔ آپ ديکھ سکتے ہيں کہ پاکستان ميں غير قانونی اسلحے کی فراہمی کتنا آسان ہے۔


http://www.youtube.com/results?search_t ... rket&uni=1


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by فواد »

چاند بابو wrote: بھیا یہ ویڈیو بالکل درست ہے اور یہ وہ پہلی ویڈیو ہے جو وکی لیکس نے شائع کی تھی۔
[/size][/color]
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

سب سے پہلے تو ميں يہ واضح کر دوں کہ سياسی، سفارتی اور فوجی لحاظ سے بے گناہ افراد کی ہلاکت سے امريکہ کو کوئ فائدہ حاصل نہيں ہوتا۔ عالمی افواج ايسے تمام اقدامات اور ضروری تدابير اختيار کرتی ہيں جن سے بے گناہ افراد کی حفاظت کو يقينی بنايا جا سکے۔ اس کے برعکس دہشت گرد دانستہ عام شہريوں کو نشانہ بناتے ہيں اور اپنے اقدامات سے براہراست ان کی زندگيوں کو خطرے ميں ڈالتے ہيں۔ امريکی حکومت اور فوج ميدان جنگ اور حساس علاقوں ميں عام شہريوں کی حفاظت جيسے اہم معاملے سميت تمام چيلنجز سے بخوبی آگاہ ہیں۔ ۔ جب آپ امريکی اور نيٹو افواج کی فوجی کاروائ کے نتيجے ميں نادانستہ طور پر ہلاک ہونے والے بے گناہ شہريوں کے حوالے سے بحث کرتے ہیں تو اس ضمن ميں آپ کو يہ حقيقت تسليم کرنا پڑے گی کہ کسی بھی فوجی تنازعے ميں بے گناہ شہريوں کی ہلاکت ايک تلخ حقيقت ہے۔ يہ بھی ياد رہے کہ ان فوجی کاروائيوں کے دوران خود امريکی اور نيٹو کے کئ فوجی "فرينڈلی فائر" کے واقعات کے نتيجے ميں بھی ہلاک ہو چکے ہيں۔ کسی بھی واقعے کے ميرٹ اور اس کے اسباب کو سمجھنے کے لیے ان واقعات اور حالات کا غير جانب دارانہ تجزيہ کرنا چاہيے جو بالاخر ايک فوجی کاروائ کی صورت اختيار کر جاتا ہے۔ اس ويڈيو میں جس فوجی حملے کی تفصيل موجود ہے وہ بغير منصوبہ بندی کے کيا جانا والا کوئ بلااشتعال حملہ نہيں تھا۔ اسی علاقے کے نزديک اس واقعے سے کچھ دير قبل امريکی فوجيوں پر حملہ کيا جا چکا تھا۔

امريکی فوج نے اس واقعے کے بعد مکمل تفتيش کی تھی اور تحقيق سے يہ بات ثابت ہوئ تھی کہ امريکی فوجيوں کی جانب سے دانستہ مجرمانہ کاروائ نہيں کی گئ تھی۔ يہ بات بہت اہم ہے کہ يہ فوجی کاروائ اسی علاقے ميں امريکی اور عراقی حکومتوں کی فورسز اور مزاحمت کاروں کے مابين پہلے سے جاری جنگ کا حصہ تھی۔ جيسا کہ اس ويڈيو ميں واضح ہے کہ بہت سے افراد ہتھيار اٹھاۓ ہوۓ تھے جن ميں اے – کے 47 اور آر – پی – جی بھی شامل تھيں۔ يہ حقیقت بھی ويڈيو سے عياں ہے کہ فوجيوں کو متعدد بار اس بات کی تاکيد کی گئ تھی کہ وہ حملے سے قبل اس بات کا يقين کر ليں کہ ہتھيار واضح طور پر ديکھے جا سکتے ہيں کہ نہيں۔

امريکی فوجی اس بات سے بھی آگاہ نہيں تھے کہ اس حملے کے موقع پر صحافی يا بچے بھی موجود تھے۔ اس کے علاوہ صحافی نہ ہی اپنی پريس کی جيکٹ پہنے ہوۓ تھے اور نہ ہی کوئ ايسا نشان موجود تھا جس سے يہ واضح ہوتا کہ ان کا تعلق صحافت سے ہے۔ اسی طرح کم سن بچے وين کے اندر امريکی فوجيوں کی نظر سے اوجھل تھے۔

جب امريکی فوجی حملے کے بعد اس جگہ پر پہنچے تو ان کم سن بچوں کو فوری طوری پر اس علاقے سے نکال کر امريکی فوجی ہسپتال ميں منتقل کر ديا گيا۔

ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ عراق ميں جنگ کے آغاز سے اب تک 139 صحافی ہلاک ہو چکے ہیں اور ان میں زيادہ تر کی اموات دہشت گردوں کی کاروائيوں اور اور ان کے طے شدہ حملوں کے نتيجے ميں ہوئ ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by فواد »

اشفاق علی wrote: . ایک عام آدمی یا کوئی ادارہ انکو رقوم فراھم ہی نہیں کرسکتا ہے. کیونکہ دنیا میں رقوم بھجنے کے جتنے بھی طریقے ہیں، ان سب تک اپ کی اپروچ ہے. تو کم از کم ایک عام شہری تو یہ مان ہی نہیں سکتا. کہ امریکہ کے علم میں لائے بغیر کوئی بھی شحص اتنی رقوم کہیں پر بھی ٹرانسفر نہیں کرسکتا ہے.
اس لئے یہاں ان لوگوں کے پیچھے بھی امریکہ ہی ہے. یہ الگ بات ہے. کہ دکھائی نہیں دیتا. ورنہ محسوس ہر جگہ ہوتا ہے. [/color][/size]
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

آپ کی يہ راۓ اس تاثر پر مبنی ہے کہ امريکہ دہشت گردی سے نبرد آزما ہونے کے لیے محض طاقت کے استعمال اور فوجی کاروائ پر ہی اپنی تمام تر توجہ مرکوز کيے ہو‎ۓ ہیں۔ حقيقت يہ ہے کہ دہشت گردوں تک فنڈز کی سپلائ کو روکنا اس مجموعی چيلنج اور اس کے حل سے متعلق حکمت عملی کا انتہائ اہم جزو ہے۔

القائدہ، طالبان اور ديگر دہشت گرد گروہوں تک فنڈز کی منتقلی کے اہم ذرائع ميں مقامی سطح پر منشيات کے کاروبار اور بيرونی ذرائع سے رقم کی منتقلی سر فہرست ہيں۔ دہشت گردی سے درپيش خطرات کو کم کرنے کے ليے موجودہ امريکی انتظاميہ نے فنڈز کی منتقلی اور اس سے وابستہ نيٹ ورکس کو توڑنے کے ليے اپنی کاوشوں کو خصوصی اہميت دی ہے اور اس ضمن ميں جو حکمت عملی وضع کی گئ ہے، اس کے تين بنيادی پہلو ہيں۔

1۔ ان ممالک سے براہراست معاملات پر گفتگو کی جاۓ جہاں سے دہشت گردوں اور متعلقہ گروہوں کو فنڈز مہيا کيے جا رہے ہیں۔

2۔ ان افراد اور اداروں کے خلاف انفرادی سطح پر ٹارگٹ کر کے پابندياں لگائ جائيں جو يا تو دہشت گردوں کو براہراست فنڈز مہيا کر رہے ہيں يا اس سارے عمل کی معاونت ميں شامل ہیں۔

3۔ پاکستان اور افغانستان ميں انسداد دہشت گردی سے متعلق اداروں کی قانونی، انتظامی، معاشی اور ضوابط پر عمل درآمد کرنے کی صلاحيتوں ميں اضافے اور اس سارے عمل ميں بہتری لانے کے لیے ان اداروں کو تکنيکی معاونت فراہم کی جاۓ۔

اس حکمت عملی ميں اس امر پر زور ديا گيا ہے کہ دہشت گردوں تک فنڈز کی روک تھام کے لیے عالمی شراکت داروں کی معاونت اور تعاون کے ساتھ افغانستان اور پاکستان ميں متعلقہ اداروں اور عہديداروں سے بھی تعاون اور بہتر روابط انتہائ ضروری ہيں۔

دہشت گردوں تک فنڈز کی روک تھام کے ضمن ميں اہم اقدامات

اللسٹ فائنينس ٹاسک فورس (آئ – ايف – ٹی – ايف)۔

امريکہ اور پاکستان کے حوالے سے خصوصی ايلچی کے آفس کی جانب سے حال ہی ميں اس ٹاسک فورس کا قيام عمل ميں لايا گيا ہے جو مختلف ايجينسيوں سے منسلک ہے۔ اس ٹاسک فورس کی براہراست قيادت ٹريجری ڈيپارٹمنٹ کی جانب سے کی جاۓ گی اور اس کے ذريعے کل حکومتی سطح پر معاشی ذرائع سے دہشت گردی کی معاونت کی روک تھام کو يقينی بنايا جاۓ گا۔ اس ٹاسک فورس کو مخصوص اہداف کے حصول کے ليے مختلف ورکنگ گروپس ميں تقسيم کيا گيا ہے۔

کيپيسٹی بلڈنگ ورکنگ گروپ

اس گروپ کا اصل ہدف افغانستان اور پاکستان کے متعلقہ اداروں کی صلاحيتوں ميں اضافہ کرنا ہے تا کہ دہشت گرد گروہوں کو فنڈز کی منتقلی کے عمل اور نيٹ ورک کو غير فعال بنايا جا سکے۔

فائنينشل سروز ورکنگ گروپ

اس گروپ کا مقصد افغانستان اور پاکستان کی حکومت کی جانب سے موبائل بنکنگ کے ضمن ميں کی جانے والی کوششوں ميں معاونت اور سپورٹ فراہم کرنا ہے اور حوالہ کے نظام کے تحت رقم کی منتقلی کے عمل کو لائنس کے اجرا اور قواعد و ضوابط کے ذريعے اس سطح پر لانا ہے جہاں اس ذريعے سے رقم کی غير قانونی طريقے سے منتقلی کو روکا جا سکے۔

يو – ايس رشيا کاؤنٹر نارکاٹکس/ فائنينشل اينٹيلی جينس ورکنگ گروپ

اس گروپ کا اہم مشن طالبان اور دہشت گرد گروہوں تک منشيات کے کاروبار کے ذريعے فنڈز کی روک تھام کو يقينی بنانے کے لیے امريکہ اور رشيا کے مابين معلومات کے تبادلے کے نظام کو فعال بنانا ہے۔ اس ضمن ميں دسمبر 2009 ميں ماسکو کے مقام پر ايک اہم ميٹينگ بھی ہوئ تھی اور جولائ 2009 ميں صدر اوبامہ اور رشيا کے صدر کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ اعلاميہ پر عمل درآمد کو يقينی بنانے کے ليے اہم عملی اقدامات کيے جا رہے ہيں۔

افغانستان تھريٹ فائنينس سيل (اے – ايف – ٹی – سی)

مختلف ايجينسيوں سے منسلک، يہ سول ملٹری سيل افغانستان ميں تمام تر دستياب امريکی سفارتی، فوجی اور قانونی وسائل اور اتھارٹی کو بروۓ کار لا کر ملک ميں معاشی نيٹ ورک کی نشاندہی پر مامور ہے جو ٹارگٹ ايکشن کے ذريعے ان نيٹ ورکس کے خاتمے کو يقينی بناۓ گا۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
علی خان
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 2628
Joined: Fri Aug 07, 2009 2:13 pm
جنس:: مرد

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by علی خان »

فواد میں صرف یہ کہنا مناسب سمجھتا ہوں. کہ تم زمینی خقائق کے بجائے وہی بات کر رہے ہوں. جو تم کو اپنے پالیسی کے لئے کرنی چاہیئے. بس.
میں آج زد میں ہوں خوش گماں نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by اعجازالحسینی »

[center]Image[/center]
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by فواد »

اشفاق علی wrote:فواد میں صرف یہ کہنا مناسب سمجھتا ہوں. کہ تم زمینی خقائق کے بجائے وہی بات کر رہے ہوں. جو تم کو اپنے پالیسی کے لئے کرنی چاہیئے. بس.
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department


آپ نے بالکل درست نشاندہی کی ہے کہ ميں اہم امريکی حکومتی اہلکاروں اور سفارت کاروں کے بيانات اور سرکاری رپورٹس کے ذريعے سوالات کے جوابات دينے کی کوشش کرتا ہوں۔ اس کی وجہ بالکل سادہ ہے۔ يہ بيانات امريکہ کی خارجہ پاليسی کے ايجنڈا اور مقاصد کی عکاسی کرتے ہيں۔ امريکی سفارتی اہلکار اور عہديدار اپنی سرکاری حيثيت ميں ديے گۓ بيانات اور الفاظ کے ليے مکمل ذمہ دار ہوتے ہيں۔

ميں اس امر سے بخوبی واقف ہوں کہ پاکستان ميں حکومتی عہديداروں اور مختلف حکومتی اداروں کی طرف سے جاری کردہ بيانات اور سرکاری ٹی وی پر خبروں اور رپورٹوں پر عام طور پر بھروسہ نہيں کيا جاتا۔

پاليسی بيانات کے حوالے سے عام طور پر شکوک و شبہات اور تحفظات پاۓ جاتے ہيں۔ امريکہ ميں بھی پاليسی بيانات کے حوالے سے تنقيد اور تحفظات کا عنصر موجود ہوتا ہے ليکن اس کے ساتھ ساتھ ہر عہديدار اس امر سے بھی واقف ہوتا ہے کہ احتساب کا عمل موجود ہے اور غلط بيانات کے نتيجے ميں ان کے خلاف کاروائ کی جا سکتی ہے۔ جب وائٹ ہاؤس يا اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کے ترجمان کی جانب سے کسی معاملے پر کوئ بيان جاری کيا جاتا ہے تو وہ اس معاملے پر براہراست امريکی حکومت کے موقف کی ترجمانی کرتا ہے۔

اس تناظر ميں ان بيانات اور رپورٹس کو نظرانداز نہيں کيا جا سکتا۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by چاند بابو »

فواد wrote:امريکی فوجی اس بات سے بھی آگاہ نہيں تھے کہ اس حملے کے موقع پر صحافی يا بچے بھی موجود تھے۔ اس کے علاوہ صحافی نہ ہی اپنی پريس کی جيکٹ پہنے ہوۓ تھے اور نہ ہی کوئ ايسا نشان موجود تھا جس سے يہ واضح ہوتا کہ ان کا تعلق صحافت سے ہے۔ اسی طرح کم سن بچے وين کے اندر امريکی فوجيوں کی نظر سے اوجھل تھے۔

جب امريکی فوجی حملے کے بعد اس جگہ پر پہنچے تو ان کم سن بچوں کو فوری طوری پر اس علاقے سے نکال کر امريکی فوجی ہسپتال ميں منتقل کر ديا گيا۔

ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ عراق ميں جنگ کے آغاز سے اب تک 139 صحافی ہلاک ہو چکے ہیں اور ان میں زيادہ تر کی اموات دہشت گردوں کی کاروائيوں اور اور ان کے طے شدہ حملوں کے نتيجے ميں ہوئ ہيں۔
بالکل بکواس،
صاف جھوٹ، یہ ٹھیک ہے کہ وہاں اے کے 47 سے مسلح ایک شخص موجود تھا لیکن اس ایک کے ساتھ اتنے سارے غیر مسلح بھی تو موجود تھے کیا تمہارے فوجی اندھے تھے جنہیں ایک رائفل والا تو نظر آیا لیکن باقی افراد نظر نہیں آئے یا انہیں ان سب کے ہاتھوں میں بھی گنیں نظر آنا شروع ہو گئی تھیں،
ایسا ہرگز نہیں تھا اصل بات صرف طاقت کا وہ نشہ تھا جس میں اس وقت تم بھی شرابور ہو اور اس وقت تمہارے لوگ بھی شرابور تھے، جنہوں نے ان سب کو چن چن کر مارا۔
اور پھر یہیں پر بس نہیں کی انہوں نے ان کی مدد کے لئے آنے والی وین کو بھی نشانہ بنایا اور اس کے پرخچے اڑا دیئے، اگر ان اندھوں کو وین کے اندر نظر نہیں آ رہا تھا اور یہ بھی پتہ نہیں چل رہا تھا کہ اس وین میں کون سوار ہے تو پھر کیا ضرورت تھی اسے نشانہ بنانے کی، ایسا تو دنیا میں کسی بھی مذہب یا کسی بھی اخلاق میں روا نہیں ہے کہ زخمیوں یا لاشوں کو اٹھانے والوں کو بھی مارا جائے۔
لیکن تم چلے آتے ہو اپنی گھٹیا بکواس لے کر ہمیں اپنے گھٹیا جملوں سے قائل کرنے کے لئے، لعنت ہے تم پر اور تمہاری پالیسیوں پر۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by چاند بابو »

فواد wrote:آپ نے بالکل درست نشاندہی کی ہے کہ ميں اہم امريکی حکومتی اہلکاروں اور سفارت کاروں کے بيانات اور سرکاری رپورٹس کے ذريعے سوالات کے جوابات دينے کی کوشش کرتا ہوں۔ اس کی وجہ بالکل سادہ ہے۔ يہ بيانات امريکہ کی خارجہ پاليسی کے ايجنڈا اور مقاصد کی عکاسی کرتے ہيں۔ امريکی سفارتی اہلکار اور عہديدار اپنی سرکاری حيثيت ميں ديے گۓ بيانات اور الفاظ کے ليے مکمل ذمہ دار ہوتے ہيں۔
محترم فواد صاحب یہ اردونامہ تمہارا یا تمہارے باپ کا نہیں ہے اور نا ہی یہ اوبامہ یا اس کے باپ کا ہے، یہ اردونامہ ہم پاکستانیوں کا ہے اور یہاں اگر ہماری بات کر سکتے ہو تو کرو یہ تمہارے دفتر میں پڑا وہ گھٹیا کاغذ نہیں ہے جسے تم نے اپنی ناپاک سیاہی سے امریکی پالیسیوں سے گندہ کرنا ہے، ہمیں اگر ہماری باتوں کے جوابات دے سکو تو یہاں لکھو ورنہ دفع ہو جاؤ یہاں سے۔
تم یہاں سرکاری سطح پر ضرور آؤ لیکن اپنی سرکار کو پاک باز ثابت کرنے کی گھٹیا کوششیں چھوڑو اور کوئی کام کی بات کرو۔
اردونامہ کے صفحات اتنے فضول نہیں ہیں کہ یہ تم جیسے گھٹیا محکموں کے الفاظ سے پر ہوتے رہیں۔
آئندہ اردونامہ پر جب بھی بات کرنا ہماری بات کرنا ہماری پالیسیوں کے مطابق بات کرنا ورنہ اپنی چونچ بند رکھنا۔
آخر کوئی حد ہوتی ہے برداشت کی بھی جو سوال تم سے کیا جائے اس کا جواب تم دیتے نہیں اور اچھے خاصے موضوع کا ستیاناس مارنے پر تل جاتے ہو، موضوع کی مناسبت سے اگر تمہیں کسی بات کی وضاحت ضروری لگے تو ضرور کرو لیکن مختصر ترین الفاظ میں وگرنہ اس میں خوامخواہ اپنی ٹانگ اڑانے کی قطعی ضرورت ہے اور نا ہی اجازت،
آج کے بعد آپ کی ہر پوسٹ ہمارے ٹاپک کے عین مطابق ہونی چاہئے ورنہ ہمیں اختیار حاصل ہے کہ ہم تمہاری جس پوسٹ کو چاہیں حذف کر دیں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by فواد »

چاند بابو wrote:
بالکل بکواس،
صاف جھوٹ، یہ ٹھیک ہے کہ وہاں اے کے 47 سے مسلح ایک شخص موجود تھا لیکن اس ایک کے ساتھ اتنے سارے غیر مسلح بھی تو موجود تھے کیا تمہارے فوجی اندھے تھے جنہیں ایک رائفل والا تو نظر آیا لیکن باقی افراد نظر نہیں آئے یا انہیں ان سب کے ہاتھوں میں بھی گنیں نظر آنا شروع ہو گئی تھیں،
ایسا ہرگز نہیں تھا اصل بات صرف طاقت کا وہ نشہ تھا جس میں اس وقت تم بھی شرابور ہو اور اس وقت تمہارے لوگ بھی شرابور تھے، جنہوں نے ان سب کو چن چن کر مارا۔
اور پھر یہیں پر بس نہیں کی انہوں نے ان کی مدد کے لئے آنے والی وین کو بھی نشانہ بنایا اور اس کے پرخچے اڑا دیئے، اگر ان اندھوں کو وین کے اندر نظر نہیں آ رہا تھا اور یہ بھی پتہ نہیں چل رہا تھا کہ اس وین میں کون سوار ہے تو پھر کیا ضرورت تھی اسے نشانہ بنانے کی، ایسا تو دنیا میں کسی بھی مذہب یا کسی بھی اخلاق میں روا نہیں ہے کہ زخمیوں یا لاشوں کو اٹھانے والوں کو بھی مارا جائے۔
لیکن تم چلے آتے ہو اپنی گھٹیا بکواس لے کر ہمیں اپنے گھٹیا جملوں سے قائل کرنے کے لئے، لعنت ہے تم پر اور تمہاری پالیسیوں پر۔

Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

ہر واقعے اور خبر کے دو رخ ہوتے ہيں اور حقائق کو سمجھنے کے لیے يہ ضروری ہوتا ہے کہ واقعات کے تسلسل کی جانب درانہ اور يکطرفہ رپورٹنگ اور تشريح سے ہٹ کر دونوں نقطہ نظر کو يکساں پرکھا جاۓ۔

جيسا کہ ميں نے پہلے بھی يہ واضح کيا تھا کہ اس حقیقت سے کوئ انکار نہيں ہے کہ جس ترمیم شدہ ويڈيو کی دانستہ ايک مخصوص انداز ميں تشہير کی جا رہی ہے اس ميں يقينی طور پر دو صحافيوں کی موت ہوئ ہے۔ ليکن ايک عمومی تاثر کے برعکس امريکی افواج کی جانب سے ايک وار زون سے متعلق عسکری قواعد اور پروٹوکولز کی کوئ خلاف ورزی نہيں کی گئ تھی۔

ميں يہاں پر اسی ويڈيو کا وہ حصہ پيش کر رہا ہوں جسے "وکی ليک ويڈيو" ميں سے دانستہ حذف کر ديا گيا تھا۔ اس حذف شدہ حصے میں واقعے سے متعلق اہم معلومات اور تفصيل موجود ہے۔

اس ويڈيو میں آپ واضح طور پر ديکھ سکتے ہیں کہ ايک وار زون میں موجود افراد کے ہاتھوں ميں اسلحہ واضح طور پر ديکھا جا سکتا ہے۔ حملے سے پہلے بليک وين کی موجودگی بھی ويڈيو ميں واضح ہے اور اسی وين ميں وہ افراد سفر کر رہے تھے جو اس حملے کا ہدف تھے۔

http://www.youtube.com/watch?v=jgYfTRAZ ... r_embedded

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by چاند بابو »

فواد wrote:ہر واقعے اور خبر کے دو رخ ہوتے ہيں اور حقائق کو سمجھنے کے لیے يہ ضروری ہوتا ہے کہ واقعات کے تسلسل کی جانب درانہ اور يکطرفہ رپورٹنگ اور تشريح سے ہٹ کر دونوں نقطہ نظر کو يکساں پرکھا جاۓ۔

ميں يہاں پر اسی ويڈيو کا وہ حصہ پيش کر رہا ہوں جسے "وکی ليک ويڈيو" ميں سے دانستہ حذف کر ديا گيا تھا۔ اس حذف شدہ حصے میں واقعے سے متعلق اہم معلومات اور تفصيل موجود ہے۔

اس ويڈيو میں آپ واضح طور پر ديکھ سکتے ہیں کہ ايک وار زون میں موجود افراد کے ہاتھوں ميں اسلحہ واضح طور پر ديکھا جا سکتا ہے۔ حملے سے پہلے بليک وين کی موجودگی بھی ويڈيو ميں واضح ہے اور اسی وين ميں وہ افراد سفر کر رہے تھے جو اس حملے کا ہدف تھے۔
پھر ایک اور ناکام کوشش اپنے آپ کو سچا ثابت کرنے کی لیکن فواد اتنی کتنی ویڈیوز لاؤ گے ہمیں اپنی بات پر قائل کرنے کے لئے۔
اب یہ ویڈیو لے آئے ہو جو تمہارے باقی کالے کرتوتوں کی طرح ایک اور کالا کرتوت لیئے ہوئے ہے۔ذرا اپنا لنک چیک کرو

Code: Select all

The URL contained a malformed video ID. 
Sorry about that.
یہ ویڈیو بھی تمہارے سفید جھوٹوں کی طرح چلنے سے انکاری ہے۔

بہرحال میں یہ مانتا ہوں کہ اس وین میں وہ ‌‌لوگ سوار تھے جو ہدف تھے لیکن کیا تم اندھے ہو کیا اس وین پر کہیں یہ بھی لکھا ہے کہ یہ وین ان کے علاوہ کسی اور کے استعمال میں نہیں ہے کیا تم لوگوں نے یہ نہیں سوچا کہ اس وین میں موجود دوسرے لوگوں کا ان سے ہوسکتا ہے کہ صرف مسافرت کا رشتہ ہو۔

میرے خیال میں تم نے میرا اس پیغام کے بعد والا یعنی اس دن کا آخری پیغام نہیں پڑھا ہے شاید۔
تمہارے لئے میرا ایک بار پھر مشورہ ہے کہ وہ پیغام ایک بار پھر سے پڑھ لو۔یہ لو پہلی لائن یہاں سے پڑھو اور باقی اوپر موجود پیغام سے۔
محترم فواد صاحب یہ اردونامہ تمہارا یا تمہارے باپ کا نہیں ہے اور نا ہی یہ اوبامہ یا اس کے باپ کا ہے،
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by اعجازالحسینی »

[center]Image[/center]
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by اعجازالحسینی »

[center]Image[/center]
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by اعجازالحسینی »

[center]Image[/center]
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by چاند بابو »

سلسلہ آگے بڑھانے کا شکریہ اعجاز بھیا۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by اعجازالحسینی »

آپکا بھی شکریہ
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by اعجازالحسینی »

[center]Image[/center]
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by اعجازالحسینی »

[center]Image[/center]
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
علی خان
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 2628
Joined: Fri Aug 07, 2009 2:13 pm
جنس:: مرد

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by علی خان »

شکریہ اعجاز بھائی زبردست ہے.
اور کچھ لوگوں کے منہ پر اپنے لوگوں کا تمانچہ بھی ہے.
میں آج زد میں ہوں خوش گماں نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: “اوبامہ کی جنگیں “۔۔۔۔۔۔امریکی صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

Post by چاند بابو »

نئی اقساط شئیر کرنے کا بہت بہت شکریہ اعجاز بھیا۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Post Reply

Return to “منظر پس منظر”