ميت كےذمہ بيمارى كى وجہ سےروزے قضاءتھى كيااولادروزےركھےگى؟
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
ميت كےذمہ بيمارى كى وجہ سےروزے قضاءتھى كيااولادروزےركھےگى؟
[center]ميرے والد صاحب فوت ہوئے تو رمضان المبارك كے دو روزے
ان كے ذمہ تھے كيونكہ بيمارى كى بنا پر وہ نہيں ركھ سكے
اور وہ شوال ميں فوت ہوگئے، انہوں نے كہا تھا كہ وہ روزوں
كے بدلے ميں دو مسكينوں كو كھانا كھلائيں گے،
برائے مہربانى ہميں يہ بتائيں كہ ہم پر
كيا واجب ہوتا ہے اور اس كا حكم كيا ہے ؟
كيا ہم ان كى جانب سے روزے ركھيں
يا كہ صرف فديہ ميں كھانا كھلا ديں ؟
يہ علم ميں رہے كہ ہميں يہ علم نہيں كہ آيا انہوں نے
فديہ ادا كر ديا تھا يا كہ روزے ركھ ليے تھے،
كيونكہ وہ شوگر كے مريض تھے اور
مشقت كے ساتھ روزے ركھتے تھے ؟
الحمد للہ:
" اگر آپ كے والد صاحب روزے كى قضاء ميں روزہ ركھنے
كى استطاعت ركھتے تھے اور انہوں نے قضاء ميں روزے ركھنے
كى سستى كى حتى كہ دوسرا رمضان شروع ہو گيا اور وہ اس رمضان
كے بعد فوت ہوگئے تو آپ لوگوں كے ليے افضل و بہتر يہى ہےكہ
آپ ميں كوئى شخص ان كى جانب سے دو روزے ركھے
كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" جو شخص فوت ہو جائے اور اس كے ذمہ روزے ہوں
تو اس كا ولى اس كى جانب سے روزے ركھے " متفق عليہ.
اور اگر آپ ايك صاع علاقے كى خوراك مسكينوں كو دے ديں
جو كہ تقريبا تين كلو بنتى ہے تو يہ كافى ہو جائيگى.
ليكن اگر وہ رمضان المبارك سے قبل روزے ركھنے كى
استطاعت نہيں ركھتے تھے يعنى وہ بيمارى كى بنا پر
دوسرا رمضان آنے سے قبل دو روزے نہيں ركھ سكے
تو پھر نہ تو قضاء ہے اور نہ ہى كھانا دينا كيونكہ
انہوں نے كوئى كوتاہى نہيں.
مستقل فتوى كميٹى المملكة العربية السعودية.
الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز.
الشيخ عبد اللہ بن غديان.
الشيخ صالح الفوزان.
الشيخ عبد العزيز آل شيخ.
الشيخ بكر ابو زيد.
فتاوى اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والافتاء
““““““““““““““““““““““““[/center]
ان كے ذمہ تھے كيونكہ بيمارى كى بنا پر وہ نہيں ركھ سكے
اور وہ شوال ميں فوت ہوگئے، انہوں نے كہا تھا كہ وہ روزوں
كے بدلے ميں دو مسكينوں كو كھانا كھلائيں گے،
برائے مہربانى ہميں يہ بتائيں كہ ہم پر
كيا واجب ہوتا ہے اور اس كا حكم كيا ہے ؟
كيا ہم ان كى جانب سے روزے ركھيں
يا كہ صرف فديہ ميں كھانا كھلا ديں ؟
يہ علم ميں رہے كہ ہميں يہ علم نہيں كہ آيا انہوں نے
فديہ ادا كر ديا تھا يا كہ روزے ركھ ليے تھے،
كيونكہ وہ شوگر كے مريض تھے اور
مشقت كے ساتھ روزے ركھتے تھے ؟
الحمد للہ:
" اگر آپ كے والد صاحب روزے كى قضاء ميں روزہ ركھنے
كى استطاعت ركھتے تھے اور انہوں نے قضاء ميں روزے ركھنے
كى سستى كى حتى كہ دوسرا رمضان شروع ہو گيا اور وہ اس رمضان
كے بعد فوت ہوگئے تو آپ لوگوں كے ليے افضل و بہتر يہى ہےكہ
آپ ميں كوئى شخص ان كى جانب سے دو روزے ركھے
كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" جو شخص فوت ہو جائے اور اس كے ذمہ روزے ہوں
تو اس كا ولى اس كى جانب سے روزے ركھے " متفق عليہ.
اور اگر آپ ايك صاع علاقے كى خوراك مسكينوں كو دے ديں
جو كہ تقريبا تين كلو بنتى ہے تو يہ كافى ہو جائيگى.
ليكن اگر وہ رمضان المبارك سے قبل روزے ركھنے كى
استطاعت نہيں ركھتے تھے يعنى وہ بيمارى كى بنا پر
دوسرا رمضان آنے سے قبل دو روزے نہيں ركھ سكے
تو پھر نہ تو قضاء ہے اور نہ ہى كھانا دينا كيونكہ
انہوں نے كوئى كوتاہى نہيں.
مستقل فتوى كميٹى المملكة العربية السعودية.
الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز.
الشيخ عبد اللہ بن غديان.
الشيخ صالح الفوزان.
الشيخ عبد العزيز آل شيخ.
الشيخ بكر ابو زيد.
فتاوى اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والافتاء
““““““““““““““““““““““““[/center]
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: ميت كےذمہ بيمارى كى وجہ سےروزے قضاءتھى كيااولادروزےركھےگ
رضی الدین قاضی wrote:جزاک اللہ
الله يجزينا و يجزيك كل خير يارب ...
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Re: ميت كےذمہ بيمارى كى وجہ سےروزے قضاءتھى كيااولادروزےركھےگ
جزاک اللہ خیرا
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: ميت كےذمہ بيمارى كى وجہ سےروزے قضاءتھى كيااولادروزےركھےگ
جزاک اللہ۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: ميت كےذمہ بيمارى كى وجہ سےروزے قضاءتھى كيااولادروزےركھےگ
بلال احمد wrote:جزاک اللہ خیرا
اللہ یجزاك کل خیر ۔۔۔۔۔
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: ميت كےذمہ بيمارى كى وجہ سےروزے قضاءتھى كيااولادروزےركھےگ
چاند بابو wrote:جزاک اللہ۔
احسنت و بارك اللہ فیك۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Re: ميت كےذمہ بيمارى كى وجہ سےروزے قضاءتھى كيااولادروزےركھےگ
[center]باب : اگر کوئی شخص مر جائے اور اس کے ذمہ روزے ہوں
وقال الحسن إن صام عنه ثلاثون رجلا يوما واحدا جاز.
اور حسن بصری رحمہ اللہ علیہ نے کہا کہ اگر اس کی طرف سے ( رمضان کے تیس روزوں کے بدلے ) تیس آدمی ایک دن روزہ رکھ لیں تو جائز ہے۔
حدیث نمبر : 1952
حدثنا محمد بن خالد، حدثنا محمد بن موسى بن أعين، حدثنا أبي، عن عمرو بن الحارث، عن عبيد الله بن أبي جعفر، أن محمد بن جعفر، حدثه عن عروة، عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال "من مات وعليه صيام صام عنه وليه". تابعه ابن وهب عن عمرو. ورواه يحيى بن أيوب عن ابن أبي جعفر.
ہم سے محمد بن خالد نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن موسیٰ ابن اعین نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ان کے والد نے بیان کیا، ان سے عمرو بن حارث نے، ان سے عبیداللہ بن ابی جعفر نے، ان سے محمد بن جعفر نے کہا، ان سے عروہ نے بیان کیا اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر کوئی شخص مر جائے اور اس کے ذمہ روزے واجب ہوں تو اس کا ولی اس کی طرف سے روزے رکھ دے، موسیٰ کے ساتھ اس حدیث کو ابن وہب نے بھی عمرو سے روایت کیا او ریحییٰ بن ایوب سختیانی نے بھی ابن ابی جعفر سے۔
تشریح : اہل حدیث کا مذہب باب کی حدیث پر ہے کہ اس کا ولی اس کی طرف سے روزے رکھے اور شافعی کا قول قدیم بھی یہی ہے۔ امام شافعی سے بیہقی نے بہ سند صحیح روایت کیا کہ جب کوئی صحیح حدیث میرے قول کے خلا ف مل جائے تو اس پر عمل کرو اور میری تقلید نہ کرو، امام مالک اور ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہما نے اس حدیث صحیح کے برخلاف یہ اختیار کیا کہ کوئی کسی کی طرف سے روزہ نہیں رکھ سکتا۔ ( وحیدی[/center]
وقال الحسن إن صام عنه ثلاثون رجلا يوما واحدا جاز.
اور حسن بصری رحمہ اللہ علیہ نے کہا کہ اگر اس کی طرف سے ( رمضان کے تیس روزوں کے بدلے ) تیس آدمی ایک دن روزہ رکھ لیں تو جائز ہے۔
حدیث نمبر : 1952
حدثنا محمد بن خالد، حدثنا محمد بن موسى بن أعين، حدثنا أبي، عن عمرو بن الحارث، عن عبيد الله بن أبي جعفر، أن محمد بن جعفر، حدثه عن عروة، عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال "من مات وعليه صيام صام عنه وليه". تابعه ابن وهب عن عمرو. ورواه يحيى بن أيوب عن ابن أبي جعفر.
ہم سے محمد بن خالد نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن موسیٰ ابن اعین نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ان کے والد نے بیان کیا، ان سے عمرو بن حارث نے، ان سے عبیداللہ بن ابی جعفر نے، ان سے محمد بن جعفر نے کہا، ان سے عروہ نے بیان کیا اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر کوئی شخص مر جائے اور اس کے ذمہ روزے واجب ہوں تو اس کا ولی اس کی طرف سے روزے رکھ دے، موسیٰ کے ساتھ اس حدیث کو ابن وہب نے بھی عمرو سے روایت کیا او ریحییٰ بن ایوب سختیانی نے بھی ابن ابی جعفر سے۔
تشریح : اہل حدیث کا مذہب باب کی حدیث پر ہے کہ اس کا ولی اس کی طرف سے روزے رکھے اور شافعی کا قول قدیم بھی یہی ہے۔ امام شافعی سے بیہقی نے بہ سند صحیح روایت کیا کہ جب کوئی صحیح حدیث میرے قول کے خلا ف مل جائے تو اس پر عمل کرو اور میری تقلید نہ کرو، امام مالک اور ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہما نے اس حدیث صحیح کے برخلاف یہ اختیار کیا کہ کوئی کسی کی طرف سے روزہ نہیں رکھ سکتا۔ ( وحیدی[/center]
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: ميت كےذمہ بيمارى كى وجہ سےروزے قضاءتھى كيااولادروزےركھےگ
جزاك الرحمن الجنة ..........
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- مدیر
- Posts: 10960
- Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
- جنس:: مرد
- Location: اللہ کی زمین
- Contact:
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: ميت كےذمہ بيمارى كى وجہ سےروزے قضاءتھى كيااولادروزےركھےگ
اعجازالحسینی wrote:جزاک اللہ
اللہ یجزاك کل خیر و بارك اللہ فیك ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]