امریکی بدمعاشیاں کیا رنگ لائیں گی؟

ملکی اور غیرملکی واقعات، چونکا دینے والی خبریں اور کچھ نیا جو ہونے جا رہا ہے
Post Reply
m aslam oad
دوست
Posts: 259
Joined: Sun Mar 08, 2009 6:06 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی
Contact:

امریکی بدمعاشیاں کیا رنگ لائیں گی؟

Post by m aslam oad »

سابق امریکی صدارتی امیدوار سینیٹر جان کیری بھاگے آئے تھے کہ امریکی بدمعاش قاتل ریمنڈ ڈیوس کو چھڑا کر طیارے میں اپنے ساتھ لے جائیں گے۔ انہوں نے لالچ، دھمکی اور تزویر سے کام لیا مگر وہ نامراد لوٹ گئے اور بدبخت ریمنڈ ڈیوس جو دو بے گناہ پاکستانیوں کا قاتل ہے، حکومت پنجاب کی تحویل میں ہے اور اسے عدالت انصاف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جان کیری یہاں کہہ رہے تھے کہ ریمنڈ ڈیوس کو ان کے سپرد کر دیا جائے تو اس پر امریکا میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ گویا انہیں پاکستانی عدالتوں پر اعتماد نہیں، اگر یہ بات ہے تو پاکستانی قوم امریکی عدالتوں پر کیونکر اعتماد کر سکتی ہے؟ مسلمانوں کے حوالے سے امریکی عدالتیں تو تعصب، جھوٹ اور لعنت کی پوٹ ہیں۔ وہ امریکی ’’عدالت‘‘ ہی ہے جس نے چھ ماہ پہلے ایک بے گناہ پاکستانی خاتون کو 86 سال قید کی سزا سنا کر ثابت کر دیا کہ جھوٹ، ظلم اور درندگی میں امریکیوں کا کوئی ثانی نہیں۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ان کے تین بچوں سمیت امریکیوں نے بدبخت جنرل پرویز مشرف کی حکومت کے تعاون سے مارچ 2003ء میں کراچی سے اغوا کیا تھا اور افغانستان لے گئے۔ وہاں بگرام جیل میں ان پر غیر انسانی ظلم ڈھائے گئے۔ ان کا چھوٹا بیٹا درندہ صفت امریکیوں کے ہاتھوں جان ہار گیا۔ پھر جب اس ظلم و شقاوت کا راز فاش ہونے لگا تو ظالمانہ مکر و فریب میں طاق امریکیوں نے جولائی 2008ء میں ڈاکٹر عافیہ کو امریکہ منتقل کر دیا اور ساتھ ہی یہ جھوٹی خبر پھیلا دی کہ ڈاکٹر عافیہ نے خوست میں گرفتاری کے بعد دوران تفتیش امریکیوں پر فائرنگ کی تھی۔ اگر یہ کہانی بفرض محال تسلیم بھی کر لی جائے کہ نحیف و نزار ڈاکٹر عافیہ نے بھاری گن اٹھا کر امریکیوں پر فائرنگ کی تو بھی اس سے نہ کوئی امریکی زخمی ہوا اور نہ کمرہ تفتیش کی دیواروں پر گن فائرنگ کا کوئی نشان ملا۔ اس کے باوجود اس مظلوم پاکستانی بیٹی کو اتنی سخت اور طویل سزا سنانا یہ ثابت کرنے کے لئے کافی ہے کہ جس طرح امریکی فوجی بے رحم درندے اور بے اصل ہیں، اسی طرح امریکی عدالتوں میں بیٹھے مرد اور عورتیں بھی بے رحم، درندہ صفت اور اصول عدل و انصاف کے صریحاً قاتل ہیں۔ امریکہ میں ڈاکٹر عافیہ کے سامنے قرآن کے اوراق بکھیر کر ان سے یہ کہا گیا کہ ان پر چلو، اس کے بعد امریکی درندوں کو انسان کہنا شرف انسانی کی توہین ہے۔
وحشی قاتل ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے لئے امریکی سفیر منٹر، گوری گڑیا ہلیری (وزیر خارجہ اور چیئرمین خارجہ امور کمیٹی سینیٹر جان کیری اور ان کے بعد خود صدر اوباما مرے جا رہے ہیں۔ کیری کے بعد خارجہ امور کمیٹی کے رکن سینیٹر رابرٹ کروکر کی سربراہی میں امریکی کانگرس کا وفد زرداری اور گیلانی کو سمجھانے آ پہنچا۔گوروں کے اشارہ ابرو کے منتظر سیاہ فام صدر بارک اوباما نے تو اپنے گورے عوام میں سرخرو ہونے کے لئے یہ سفید جھوٹ بولا کہ ریمنڈ ڈیوس سفارتکار ہے لہٰذا اسے رہا کیا جائے، حالانکہ دنیا جانتی ہے کہ نہ وہ سفارت کار ہے اور نہ اسے وی آنا کنونشن (1961ئ) کے تحت استثنا حاصل ہے۔ اس بدقماش سی آئی اے کے ایجنٹ نے گرفتاری پر خود کو امریکی قونصل خانہ (لاہور) میں ’’ٹیکنیکل ایڈوائزر‘‘ بتایا تھا۔ ایک روز امریکی سفارتخانہ خاموش رہا اور اگلے دن اس نے یہ کہانی گھڑ لی کہ ریمنڈ ڈیوس سفارتکار ہے اور اسے سفارتی استثنا حاصل ہے لیکن ایک ماہ ہونے کو ہے وہ اس کی سفارتی حیثیت کا کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے۔ ریمنڈ ڈیوس کی قاتلانہ واردات سے چند روز پہلے 25 جنوری کو امریکی سفارتخانے کی طرف سے 10 امریکیوں کو سفارتی شناختی کارڈ دلوانے کے لئے جو فہرست وزارت خارجہ میں پیش کی گئی تھی۔ اس میں ریمنڈ ڈیوس کا نام شامل نہیں تھا۔ یوں سی آئی اے کا یہ دہشت گرد قاتل غدار وطن جنرل مشرف کی امریکیوں کو دی گئی غیر قانونی اجازت کے بل پر محض امریکی پاسپورٹ پر وطن عزیز میں کھلا پھرتا تھا اور اس کے پاس سے جاسوسی کے جو جدید آلات اور دینی مدارس کے فوٹو برآمد ہوئے وہ امریکی دعوے کی نفی کرتے ہیں۔ پھر اس کی جیب سے لاہور قونصل خانے کے بجائے پشاورقونصل خانے کا کارڈ نکلنا کیا معنی رکھتا ہے۔
دریں اثنا آئی ایس آئی کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ جب جو ناتھن بینکس خوفزدہ ہو کر پاکستان سے چلا گیا تھا تب سے ریمنڈ ڈیوس پاکستان میں سی آئی اے کا قائمقام سربراہ ہے جو یہاں ڈرون کے لئے معلومات جمع کر رہا تھا۔ ادھر یورپی ٹائمز کی ویب سائٹ Eutimesمیں کہا گیا ہے کہ روسی بیرونی جاسوسی تنظیم SVR کی رپورٹ کے مطابق ریمنڈ سے سی آئی اے کی انتہائی خفیہ (دستاویزات برآمد ہوئی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اس علاقے میں کام کرنے والی امریکی ٹاسک فورس TF373 سے منسلک ہے جو القاعدہ کے دہشت گردوں کو ایٹمی اور جراثیمی مواد فراہم کر رہی ہے جسے بعد ازاں امریکہ کے خلاف استعمال کرایا جائے گا۔ اس کا مقصد عالمی معیشت پر مغرب کی بالادستی از سر نو قائم کرنا ہے۔ روسی فارن انٹیلی جنس سروس SVR کے بقول ریمنڈ ڈیوس کا وزیرستان میں موبائل فون ٹریس ہونے کے بعد یہ معلوم ہوا کہ وہ القاعدہ سے رابطے کر ر ہاتھا۔ امریکی ٹاسک فورس 373 کی بلیک آپریشنز یونٹ پاک افغان سرحد پر کام کر رہی ہے۔ نیز قبائلی علاقے میں امریکی سپیشل فورسز کے سپاہی، سی آئی اے کے جاسوس اور فری لانس فوجی دندنا رہے ہیں۔ یہ صورتحال ارباب اختیار کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔
ریمنڈ ڈیوس اگر قونصلیٹ کا اہلکار بھی ہوتا تو اس کا کیس وی آنا کنونشن (1963ئ) کی ذیل میں آتا۔ جس کے تحت سنگین جرائم کو چھوڑ کر قونصلیٹ کے افراد کو محدود استثنا دیا گیا ہے۔ ظاہر ہے انسانی قتل ایک سنگین جرم ہے، لہٰذا امریکی بدقماش قاتل کو یہ استثنا بھی حاصل نہیں، مگر امریکی سپر پاور ہونے کے نشے میں اس کے سفارتکار ہونے کا راگ الاپتے ہوئے پاکستان کو مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔ امریکی سفیر اور وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے پہلے شاہ محمود قریشی سے ریمنڈ کو استثنا دینے کو کہا اور جب بات نہ بنی تو انہیں وزیر خارجہ کے منصب سے ہٹوا دیا۔ وزارت خارجہ کے حق گو ترجمان عبدالباسط کو بھی کہیں اور بھیج دیا گیا ہے۔ اس دوران میں جان کیری نے شاہ محمود کو یہ پیش کش بھی کی کہ ریمنڈ کو استثنا دلوا دو تو نئی کابینہ میں دوبارہ وزیر خارجہ بن سکتے ہو مگر درویش صفت سابق گورنر پنجاب سجاد حسین قریشی مرحوم کے فرزند ارجمند نے ملکی وقار کی خاطر یہ سودا نہیں کیا اور وزارت خارجہ کے بجائے ایک غیر اہم وزارت کی پیشکش ٹھکرا دی۔
ادھر صدر زرداری اور ان کے حاشیہ نشینوں کی سر توڑ کوشش ہے کہ کسی طرح ریمنڈ ڈیوس کو امریکہ بھجوا دیا جائے۔ رحمن ملک نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے کہا کہ ریمنڈ کو رہا کر دیا جائے کیونکہ صدر زرداری کی بھی یہی خواہش ہے۔ نیز رحمن ملک یہاں تک کہہ چکے ہیں کہ یہ حکومت پنجاب کا مسئلہ ہے گویا زرداری حکومت اس سے بری الذمہ ہے۔ علاوہ ازیں پی پی پی کی نئی سیکرٹری اطلاعات فوزیہ وہاب نے منہ پھاڑ کر کہہ دیا کہ ریمنڈ کو سفارتی استثنا حاصل ہے۔ اس پر رسوائی کے ڈر سے پارٹی کا یہ منصب قمر کائرہ کو سونپ دیا گیا ہے جبکہ پارٹی کی امریکہ نواز پالیسی کا پاس نہ کرنے پر شاہ محمود قریشی پر تبرا کیا جا رہا ہے۔ یوں ان لوگوں نے قومی غیرت واشنگٹن میں گروی رکھ دی ہے۔ صدر زرداری آئین و قانون کے بجائے بدنام زمانہ این آر او کی برکت سے صدر بنے ہیں اور وہ اس کالے قانون کے ضامن امریکا کی خوشنودی کے لئے ہر کام کرنے کو تیار ہیں، چنانچہ کہا جا رہا ہے کہ جان کیری عباد الرحمن کو گاڑی تلے کچلنے والے امریکی ڈرائیور کو اپنے ساتھ لے گئے ہیں جیسا کہ امریکی میڈیا نے خبر دی ہے۔ اگر ریمنڈ حکومت پنجاب کی تحویل میں نہ ہوتا تو اسے بھی جان کیری کے جہاز پر بٹھا دیا جاتا۔ اسلام آباد کا یہ رویہ انتہائی شرمناک اور عوام کی امنگوں کے خلاف ہے جو قاتل امریکی درندے کو پھانسی کے پھندے پر جھولتے دیکھنا چاہتے ہیں جبکہ تینوں پاکستانی شہداء فہیم، فیضان اور عباد الرحمن کے ورثا نے منہ مانگی رقم بطور دیت لینے سے انکار کر دیا ہے، جس کی جان کیری کے دورہ پاکستان کے دوران انہیں پیشکش کی گئی تھی، البتہ عباد الرحمن کی والدہ نے یہ ضرور کہا ہے کہ اگر وہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہا کر دیں تو امریکی قاتل کو معاف کر سکتی ہوں۔ اس خاتون کی عظمت کو سلام!
خرابی بسیار کے بعد امریکی حکام نے اعتراف کیا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس 2سال سے سی آئی اے کے پانچ کنٹریکٹرز اور بلیک واٹر کے لئے کام کر رہا تھا۔ وہ بلیک واٹر کا سابق ملازم ہے اور واقعہ کے وقت جاسوسی مشن پرتھا۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق واقعہ میں ملوث دو افراد امریکہ پہنچ چکے ہیں اور امریکی میڈیا حکومت کی درخواست پر ریمنڈ کے جاسوس ہونے کا انکشاف نہیں کر رہا۔ ریمنڈ کی بیوی نے بھی اس کے سی آئی اے کے ایجنٹ ہونے کی تصدیق کی ہے۔ اس انکشاف حقیقت کے بعد حکومت کے جھوٹے ڈھنڈورچیوں کو ڈوب مرنا چاہئے۔ رحمن ملک جنہیں عوام کسی اور نام سے پکارتے ہیں مہینوں جھوٹ بولتے رہے کہ ملک میں بلیک واٹر کا کوئی رکن موجود نہیں ہے۔ بی بی فوزیہ وہاب جھوٹوں کی نانی ثابت ہوئی۔ نجم سیٹھی اور کتنے ہی سرکاری دستر خوان کی ہڈیاں چچوڑنے والے قلمکار جھوٹ کے طومار باندھتے رہے۔ ان بے غیرتوں کو قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔ ادھر امریکی گرگے ایک ماہ تک دھمکیاں دینے کے بعد اب عذر معذرت پر اتر آئے ہیں۔ ارکان کانگرس دہائی دینے لگے ہیں کہ ریمنڈ کے مسئلے پرپاکستان سے تعلقات بگاڑنے کا خطرہ مول نہ لو ورنہ افغانستان میں جنگ مشکل تر ہو جائے گی۔ اب امریکی اہلکاروں کا خیال ہے کہ ریمنڈ کو واپس امریکا لانا بہت مشکل ہے۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف کے مضبوط موقف نے امریکیوں کو ان کی اوقات یاد دلا دی ہے!


بشکریہ ،،،،ہفت روزہ جرار
والسلام ۔۔۔علی اوڈراجپوت

ali-oadrajput
_________________
السلام علیکم نوٹ فرمائیں سابقہ نک نیم ali-oad کو m aslam oadمیں تبدیل کردیا
عتیق
مشاق
مشاق
Posts: 3184
Joined: Sun Jul 18, 2010 6:52 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: امریکی بدمعاشیاں کیا رنگ لائیں گی؟

Post by عتیق »

شکریہ جناب
[center]لاعزۃ الابالجھاد[/center]
علی خان
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 2628
Joined: Fri Aug 07, 2009 2:13 pm
جنس:: مرد

Re: امریکی بدمعاشیاں کیا رنگ لائیں گی؟

Post by علی خان »

بہت ہی اعلٰی. زبردست معلومات ہے،
فواد صاحِب. یہاں یہ تفصیل بھی ملاحظہ کرلیں، اور اس پر بھی اپنی کوئی شرمناک جواب شئیر کردیں.
میں آج زد میں ہوں خوش گماں نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: امریکی بدمعاشیاں کیا رنگ لائیں گی؟

Post by نورمحمد »

فواد صاحب تو ابھی جواب لینے گئے ہونگے - امریکی کونسلیٹ میں . . .
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: امریکی بدمعاشیاں کیا رنگ لائیں گی؟

Post by چاند بابو »

ارے یار اس کا آنا اور نا آنا ایک برابر ہے۔
جو جواب وہ دے گا وہ ہمارے لئے بالکل قابلِ قبول نہیں ہو گا۔
آپ ذرا خود غور کرو جو گورنمنٹ اور اس کے تمام اعلٰی حکام سفید جھوٹ بول رہے ہوں۔
ان کے ایک ادنٰی سے کارندے سے آپ لوگ کس سچ اور کس وضاحت کی امید کر رہے ہیں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
علی عامر
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 5391
Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
جنس:: مرد
Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
Contact:

Re: امریکی بدمعاشیاں کیا رنگ لائیں گی؟

Post by علی عامر »

استثنی استثنی ..... کتوں نے کیا بکواس لگا رکھی ہے؟

کس بات کا استثنیٰ ؟؟ اور کیوں ....

امریکہ میں تو کتوں کی بڑی قدر و منزلت ہے اور ہمارے وطن عزیز میں انسانوں کو وحشیانہ اور بے رحمانہ انداز میں قتل کر کے استثنی استثی کی رٹ لگائے جا رہی ہے.

امریکی کتو اور ان کتوں کی ناجائز اولادو .... اللہ کی بے رحم اور بے آواز لاٹھی سے ہوشیار ہو جاؤ ... وگرنہ ... تمہارا نام تک نہ ہو گا ... نام لینے والوں‌میں !

p:a:t:a:i
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: امریکی بدمعاشیاں کیا رنگ لائیں گی؟

Post by فواد »

Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

يہ بات ناقابل يقين ہے کہ پاکستانی بلاگز اور فورمز پر بعض راۓ دہندگان يہ مضحکہ خيز تھیوری پيش کر رہے ہيں کہ ايک امريکی سفارت کار اپنی حکومت کے ايما پر طالبان کی ايٹمی ہتھياروں تک رسائ کو يقينی بنانے کے عمل ميں ملوث ہو سکتا ہے۔ ميں نے کچھ ٹی وی ٹاک شوز بھی ديکھے ہیں جو اس بے بنياد کہانی کی تشہير کر رہے ہيں جس کی بنیاد ای يو ٹائمز نامی ويب سائٹ پر شائع ہونے والی ايک رپورٹ ہے۔

کوئ بھی شخص جو خبر کو رپورٹ کرنے کے حوالے سے اس ويب سائٹ کے پس منظر، صحافتی ساکھ اور تشخص کے حوالے سے معلومات رکھتا ہے، وہ اس بات کی گواہی دے گا کہ اس ويب سائٹ پر پيش کيا جانے والا کچھ مواد سنی سنائ باتوں، افواہوں اور ناقابل يقين منظرنامے پر مبنی تخلياتی کہانيوں کی بنياد پر ہوتا ہے۔

يہاں ميں کچھ حاليہ مثاليں پيش کر رہا ہوں جہاں اس ويب سائٹ نے فلمی طرز پر بغير کسی ثبوت اور مواد کے ايسے حالات کی منظر کشی کی جو بالآخر غلط ثابت ہوۓ۔

نومبر 28 2009 کو اس ويب سائٹ پر يہ دعوی کيا گيا کہ امريکی صدر اوبامہ نے ايک فوری حکم جاری کيا جس کے تحت جنوری 30 2010 تک امريکی افواج کی تعداد ميں ايک ملين کا اضافہ کر ديا جاۓ گا جس کی وجہ يہ بيان کی گئ کہ موسم سرما کے آخر تک امريکہ ميں خانہ جنگی کا آغاز ناگزير ہو جاۓ گا۔ ايسا کوئ واقعہ رونما نہيں ہوا۔

http://current.com/1e97a4c

مئ 24 2010 کو اسی ويب سائٹ نے بی پی آئل کمپنی کے تيل کے کنويں سے متعلق حادثے کے حوالے سے عوامی جذبات کو استعمال کرتے ہوۓ يہ دعوی کيا کہ تيل کے بہاؤ کا يہ حادثہ انسانی تاريخ کا سب سے بڑا حادثہ بننے والا ہے جس کے نتيجے ميں آدھے سے زيادہ براعظم امريکہ مکمل تبائ کا شکار ہو جاۓ گا۔ ہم جانتے ہیں کہ يہ دعوی بھی محض سائنس فکشن ہی ثابت ہوا۔

http://www.eutimes.net/2010/05/toxic-oi ... h-america/

اپريل 6 2010 کو اپنے مخصوص طرز رپورٹنگ کے عين مطابق اس ويب سائٹ پر دعوی کيا گيا کہ امريکی حکومت اپنی 11 مغربی رياستوں ميں 300 سے زائد "ڈيتھ کيمپ" تعمير کروا رہی ہے۔ اسی رپورٹ ميں يہ بھی کہا گيا کا صدر اوبامہ کی وزارت داخلہ 13 ملين ايکٹر زمين اپنے ہی لوگوں سے چھيننے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ يہ بھی بالکل غلط ثابت ہوا۔

http://www.eutimes.net/2010/04/death-ca ... -hopeless/

جون 3 2010 کو ويب سائٹ پر يہ دعوی کيا گيا کہ صدر اوبامہ سال 2012 سے قبل ہی اپنی صدرات سے مستعفی ہو جائيں گے۔ اس میں بھی کوئ صداقت نہيں ہے۔

http://www.eutimes.net/2010/06/the-comi ... ack-obama/

يہ کچھ ايسی مثاليں ہیں جن سے آپ کو اس ويب سائٹ پر کی جانے والی رپورٹنگ کی نوعيت کا اندازہ ہو جاۓ گا۔ ايک ايسی ويب سائٹ جو بظاہر يورپ کی خبروں کے حوالے سے اپنی شناخت ظاہر کرتی ہے، حيرت انگيز بات يہ ہے کہ اس پر شا‏ئع ہونے والی اکثر خبروں کا يورپ سے کوئ تعلق نہيں ہے بلکہ امريکہ سے متعلق واقعات پر زيادہ فوکس کيا جاتا ہے۔ اگر اس ويب سائٹ کے عنوان سے ہٹ کر اس کی تفصيل والے سيکشن کا جائزہ ليں تو يہ حقيقت آشکار ہوتی ہے کہ يہاں بھی کوئ خاطر خواہ معلومات موجود نہیں ہيں۔ نہ ہی عملے کے ناموں کا کوئ ذکر ہے، نہ ہی کوئ ايڈريس اور نہ ہی ويب سائٹ کی کوئ تاريخ۔ ويب سائٹ کے اپنے دعوے کے مطابق يہ ايک عالمی اخبار ہے جو يورپ ميں موجود ہے ليکن اس کی فعال شاخيں امريکہ اور کينيڈا ميں ہيں۔ دلچسپ بات يہ ہے کہ اس ويب سائٹ کا ڈومين بھی يورپ ميں رجسٹرڈ نہیں ہے۔

اس ساری معلومات اور پس منظر کو مد نظر رکھتے ہوۓ کيا کوئ بھی محترم صحافی يا ميڈيا سے متعلق کوئ شخص کسی تعميری بحث ميں اس ويب سائٹ کی کسی رپورٹ کا ريفرنس يا حوالہ پيش کرنے کا جواز رکھتا ہے؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: امریکی بدمعاشیاں کیا رنگ لائیں گی؟

Post by اعجازالحسینی »

:headbang: :headbang:
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: امریکی بدمعاشیاں کیا رنگ لائیں گی؟

Post by نورمحمد »

:devil: :devil: :devil:
علی خان
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 2628
Joined: Fri Aug 07, 2009 2:13 pm
جنس:: مرد

Re: امریکی بدمعاشیاں کیا رنگ لائیں گی؟

Post by علی خان »

فواد صاحِب. یہاں اس ویب سائٹ کی وہ واقعات بھی شئیر کیجئے. جو سچ سابت ہوئی ہیں. میرے خیال سے پورے سال میں چند خبروں کا غلط نکلنا کوئی عجیب بات نہیں اور تم ہو، کہ وہی عجیب بات ہی کو موضوع بنا رہے ہوں. آگے میں تم اور کچھ نہیں کہہ سکتا کیونکہ شرم تو تم کو آنی ہی نہیں ہے.
میں آج زد میں ہوں خوش گماں نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
m aslam oad
دوست
Posts: 259
Joined: Sun Mar 08, 2009 6:06 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی
Contact:

Re: امریکی بدمعاشیاں کیا رنگ لائیں گی؟

Post by m aslam oad »

بے شک م b;x
السلام علیکم نوٹ فرمائیں سابقہ نک نیم ali-oad کو m aslam oadمیں تبدیل کردیا
Post Reply

Return to “منظر پس منظر”