ایم۔اے راجا کی شاعری
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
ایم۔اے راجا کی شاعری
ہمارے نئے رکن ایم۔اے راجا ماشااللہ بہت اچھے اور خوبصورت لہجے کے شاعر ہیں۔ میں نے ان کی شاعری کے لئے فورم بنا دیا ہے اب ان سے التماس ہے کہ اپنی شاعری ہمارے فورم کی رونق بھی بنائیں۔ ان کا ایک شعر ذیل میں بطور نمونہ پیش ہے۔
[center]پھیل رہی ہے ضیا عدل کی شہر میں راجا
بس لوگوں سے لفظوں کی شمشیر نہ چھینو[/center]
[center]پھیل رہی ہے ضیا عدل کی شہر میں راجا
بس لوگوں سے لفظوں کی شمشیر نہ چھینو[/center]
Last edited by چاند بابو on Wed Sep 10, 2008 1:05 am, edited 2 times in total.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- کارکن
- Posts: 33
- Joined: Fri Mar 21, 2008 9:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: Mirpurkhas, Sindh
- Contact:
-
- کارکن
- Posts: 33
- Joined: Fri Mar 21, 2008 9:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: Mirpurkhas, Sindh
- Contact:
[center]پھر یہ کس کا خیال آیا ہے
سوچ میں در ، ملال آیا ہے
کون اترا ہے دِل میں چپکے سے
جو لہو میں اُبال آیا ہے
اس دِلِ مضطرب میں غم تیرا
زندگی کی مثال آیا ہے
اتنے ظلم و ستم پہ بھی جاناں
کب مرے دل میں بال آیا ہے
پیار متروک ہو گیا، اب کے
دہر میں کیا زوال آیا ہے
بزم تیری میں پھر مرے ساقی
کوئی غم سے نڈھال آیا ہے
اس کے آنے کے بعد ہی یارو
عشق کو کچھ کمال آیا ہے
سانس چلنے لگی ہے پھرمیری
کون وقتِ وصال آیا ہے
بستی بستی ہے روشنی راجا
کون یہ خوش جمال آیا ہے[/center]
سوچ میں در ، ملال آیا ہے
کون اترا ہے دِل میں چپکے سے
جو لہو میں اُبال آیا ہے
اس دِلِ مضطرب میں غم تیرا
زندگی کی مثال آیا ہے
اتنے ظلم و ستم پہ بھی جاناں
کب مرے دل میں بال آیا ہے
پیار متروک ہو گیا، اب کے
دہر میں کیا زوال آیا ہے
بزم تیری میں پھر مرے ساقی
کوئی غم سے نڈھال آیا ہے
اس کے آنے کے بعد ہی یارو
عشق کو کچھ کمال آیا ہے
سانس چلنے لگی ہے پھرمیری
کون وقتِ وصال آیا ہے
بستی بستی ہے روشنی راجا
کون یہ خوش جمال آیا ہے[/center]
-
- کارکن
- Posts: 33
- Joined: Fri Mar 21, 2008 9:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: Mirpurkhas, Sindh
- Contact:
[center]وہ ہمراہ ہے، پر جفاؤں کی صورت
بدلتا ہے پل پل ہواؤں کی صورت
مرے ساتھ رہتا ہے اب درد اس کا
مچلتی، تڑپتی،صداؤں کی صورت
بدلتا ہے کیا کیا نظارے زمانا
رُتوں کی بدلتی اداؤں کی صورت
جو پلتے تھے ٹکڑوں پہ آبا کے میرے
وہ ملتے ہیں مجھسے خداؤں کیصورت
یہ شہرِ ستم ہے، کسی طور سے بھی
نکلتی نہیں ہے وفاؤں کی صورت
مرے سر پہ صحرا میں کرتی ہیں سایہ
دعائیں کسی کی رداؤں کی صورت
مرے گھر میں راجا بسی ہے ابھی تک
گزشتہ محبت فضاؤں کی صورت[/center]
بدلتا ہے پل پل ہواؤں کی صورت
مرے ساتھ رہتا ہے اب درد اس کا
مچلتی، تڑپتی،صداؤں کی صورت
بدلتا ہے کیا کیا نظارے زمانا
رُتوں کی بدلتی اداؤں کی صورت
جو پلتے تھے ٹکڑوں پہ آبا کے میرے
وہ ملتے ہیں مجھسے خداؤں کیصورت
یہ شہرِ ستم ہے، کسی طور سے بھی
نکلتی نہیں ہے وفاؤں کی صورت
مرے سر پہ صحرا میں کرتی ہیں سایہ
دعائیں کسی کی رداؤں کی صورت
مرے گھر میں راجا بسی ہے ابھی تک
گزشتہ محبت فضاؤں کی صورت[/center]
-
- کارکن
- Posts: 33
- Joined: Fri Mar 21, 2008 9:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: Mirpurkhas, Sindh
- Contact:
[center]نگاہوں میں اترا سرابوں کا منظر
قیامت سے پہلے عذابوں کا منظر
نصیبوں میں میرے اداسی کے سائے
ترے گھر میں پھیلا گلابوں کا منظر
وہ دلکش نظارے وہ اجلے سے چشمے
نظر میں ابھی تک ہے خوابوں کا منظر
یہ صحرا کی گرمی یہ راہوں کی سختی
جلاتا ہے مجھ کو خرابوں کا منظر
سفیدی سی سر میں اترنے لگی ہے
نہ آئے گا مڑ کے شبابوں کا منظر
میں غفلت میں سویا رہا عمر ساری
نہ سوچا کبھی وہ حسابوں کا منظر
کھلا جو نقابِ رخِ یار راجا
نہ دیکھا گیا پھر شرابوں کا منظر[/center]
قیامت سے پہلے عذابوں کا منظر
نصیبوں میں میرے اداسی کے سائے
ترے گھر میں پھیلا گلابوں کا منظر
وہ دلکش نظارے وہ اجلے سے چشمے
نظر میں ابھی تک ہے خوابوں کا منظر
یہ صحرا کی گرمی یہ راہوں کی سختی
جلاتا ہے مجھ کو خرابوں کا منظر
سفیدی سی سر میں اترنے لگی ہے
نہ آئے گا مڑ کے شبابوں کا منظر
میں غفلت میں سویا رہا عمر ساری
نہ سوچا کبھی وہ حسابوں کا منظر
کھلا جو نقابِ رخِ یار راجا
نہ دیکھا گیا پھر شرابوں کا منظر[/center]
-
- کارکن
- Posts: 33
- Joined: Fri Mar 21, 2008 9:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: Mirpurkhas, Sindh
- Contact:
[center](غزل)
وہ کب عشق میں شدتیں چاہتا ہے
ادھوری سی بس الفتیں چاہتا ہے
ملوں نہ اسے میں سرِ عام راہ پر
وہ ایسی چھپی صحبتیں چاہتا ہے
کئی بار ٹھکرا چکا ہے مجھے جو
اسی سے یہ دل قربتیں چاہتا ہے
ہوا اسقدر ہوں میں عادی دکھوں کا
کہ بس اب تو دل فرقتیں چاہتا ہے
بہا کر لہو عدل کاپھر سے منصف
نئی ضو، نئی عظمتیں چاہتا ہے
بھلا کسکی خاطر یہ بستی کاحاکم
بجھا کر دیا، ظلمتیں چا ہتا ہے
عجب ہے مرے دوست منطق یہ تیری
عطا کر کے غم را حتیں چاہتا ہے
دلِ مضطرب، ہو چکا ہے پریشاں
غموں سے یہ کچھ فر صتیں چاہتا ہے
عطا ساتھ راجا کے تیری ہے مولا
ترے در سے دل بر کتیں چاہتا ہے [/center]
وہ کب عشق میں شدتیں چاہتا ہے
ادھوری سی بس الفتیں چاہتا ہے
ملوں نہ اسے میں سرِ عام راہ پر
وہ ایسی چھپی صحبتیں چاہتا ہے
کئی بار ٹھکرا چکا ہے مجھے جو
اسی سے یہ دل قربتیں چاہتا ہے
ہوا اسقدر ہوں میں عادی دکھوں کا
کہ بس اب تو دل فرقتیں چاہتا ہے
بہا کر لہو عدل کاپھر سے منصف
نئی ضو، نئی عظمتیں چاہتا ہے
بھلا کسکی خاطر یہ بستی کاحاکم
بجھا کر دیا، ظلمتیں چا ہتا ہے
عجب ہے مرے دوست منطق یہ تیری
عطا کر کے غم را حتیں چاہتا ہے
دلِ مضطرب، ہو چکا ہے پریشاں
غموں سے یہ کچھ فر صتیں چاہتا ہے
عطا ساتھ راجا کے تیری ہے مولا
ترے در سے دل بر کتیں چاہتا ہے [/center]
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
-
- مشاق
- Posts: 2577
- Joined: Sat Aug 23, 2008 7:45 pm
- جنس:: مرد
- Location: کراچی۔خیرپور۔سندہ
- Contact:
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
-
- مشاق
- Posts: 2577
- Joined: Sat Aug 23, 2008 7:45 pm
- جنس:: مرد
- Location: کراچی۔خیرپور۔سندہ
- Contact:
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
ارے مجیب بھیا راجا عوام میں کبھی کبھی ہی آیا کرتےہیں اب جس دن دوبارہ موڈ ہو گا آ جائیں گے اور اپنے کلام سے نواز دیں گے۔ بس دعا کیجئے کہ راجا بھیا کا موڈ بن ضرور جائے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو