کيسا پہناوا زيب ديتا ہے؟
مثل مشہور ہے کھاؤ من بھاتا پہنو جگ بھاتا ليکن بدلتي اقدار اور سماجي رويوں سے جہاں اور بہت سي تبديلياں رونما ہوئيں ہيں کہ ايک زمانہ تھا کہ لوگ مذکورہ بالا مثل پر عمل کرتے تھے ليکن آج کل لڑکياں ہوں يا لڑکے اکثريت کھاتي بھي من بھاتا ہے اور پہنتي بھي من بھاتا ہے خواہ اسکا من بھاتا جگ کي آنکھوں ميں کانٹا بن کر ہي کيوں نا کھٹکے
اسي لئے ايک اور سلسلہ شروع کرنے لگي ہوں اميد ہے پسند آۓ گا
سوال يہ ہے کہ
لڑکيوں اور لڑکوں پر کيسا لباس زيب ديتا ہے کيسا برا لگتا ہے اور کيوں؟؟
کيسا پہناوا زيب ديتا ہے؟
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: کيسا پہناوا زيب ديتا ہے؟
سوال کا جواب آپ کے سوال میں ہی موجود ہے کہ لباس ویسا ہی ہونا چاہئے جو سب پسند کریں،بنت آدم wrote:کيسا پہناوا زيب ديتا ہے؟
سوال يہ ہے کہ
لڑکيوں اور لڑکوں پر کيسا لباس زيب ديتا ہے کيسا برا لگتا ہے اور کيوں؟؟
ہمارے معاشرے میں لڑکیوں کے لئے صرف شلوار قمیض او رلڑکوں کے لئے شلوار قمیض کے ساتھ ساتھ پینٹ شرٹ یا ساتھ میں کوٹ ہی بہترین لباس ہیں۔
البتہ شلوار قمیض کی بناوٹ اپنے اپنے علاقے کی مناسبت سے مختلف ہو سکتی ہے۔
دیہی علاقوں میں لڑکوں پر تہمند کرتا بھی بہت جچتا ہے اگر ڈھنگ سے پہنا ہو تو۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- مشاق
- Posts: 1263
- Joined: Sun Oct 25, 2009 6:48 am
- جنس:: مرد
- Location: India maharastra nasik malegaon
- Contact:
Re: کيسا پہناوا زيب ديتا ہے؟
اسلام علیکم
شریعت نے اس معاملہ میں مکمل راہ نمائی کردی ہے. اس لئیے اس پر ڈبیٹ کرنے کا کوئی مطلب نہیں صاف اور سیدھے انداز میں عورتوں کو اپنی نسوانیت اور حیاء کے اعتبار سے کپڑوں کا انتخاب کرنا چاہیے مردوں کو بھی ایسے کسی کپڑے کا یا سلائی سے بچنا چاہیئے جو وضو و نماز کے ارکان کو ادا کرنے میں رکاوٹ ڈالیں اور شرم گاہ کا حصّہ تنگ کپڑوں سے نمایاں ہو. اور ٹخنے ڈھک جائیں.
شریعت نے اس معاملہ میں مکمل راہ نمائی کردی ہے. اس لئیے اس پر ڈبیٹ کرنے کا کوئی مطلب نہیں صاف اور سیدھے انداز میں عورتوں کو اپنی نسوانیت اور حیاء کے اعتبار سے کپڑوں کا انتخاب کرنا چاہیے مردوں کو بھی ایسے کسی کپڑے کا یا سلائی سے بچنا چاہیئے جو وضو و نماز کے ارکان کو ادا کرنے میں رکاوٹ ڈالیں اور شرم گاہ کا حصّہ تنگ کپڑوں سے نمایاں ہو. اور ٹخنے ڈھک جائیں.
یا اللہ تعالٰی بدگمانی سے بد اعمالی سےغیبت سےعافیت کے ساتھ بچا.