سنو شرم عصیاں کے حوالوں کو صدا دی جائے
ہیں جو برہنہ سر خیالوں کو ردا دی جائے
عہد حاضر میں ضروری ہے کہ سماعت کے لئیے
کوئی غزل امید خستہ حالوں کو سنا دی جائے
مسند حق پے جو بیٹھے ہیں بصورت باب العلم
کیوں نہ چلئیے اور سوالوں کو جلا دی جائے
اور اپنی آنکھوں میں بسا کر حب صحابہ سرمہ
پھر سے گزرے ہوئے سالوں کو صدا دی جائے
عاطف بزم جھوم اٹھے ہو یوں تزکرہ حضرت دیں
پھر مئے عشق نبی متوالوں کو پلا دی جائے
کوشش
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: کوشش
بہت خوب محترم بہت ہی بہترین الفاظ میںاپنے جذبات کی عکاسی کی گئی ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو