[align=center]::: دیت اللہ کا قانون ہے، سوچ سمجھ کر بات کیجیے :::[/align][/glow]
بِسّمِ اللَّہِ الرَّحمٰن الرَّحِیم ، و الصَّلاۃُ و السَّلامُ عَلیٰ رسولہِ الکریم مُحمدٍ و عَلیٰ آلہِ و أصحابہِ و أزوجہِ أجمعین
السلام علیکم ورحمۃ ُ اللہ و برکاتہ،
ہمارے مُسلم معاشرے میں اللہ تعالیٰ ، اُس کے دِین ، اور اُس کے رسول کریم محمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کے دُشمنوں کی دسیسہ کاریوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ہماری صفوں میں ، ہماری ہی نسلوں میں سے، ہمارے ہی رنگ و روپ میں ، ہماری ہی ز ُبانوں میں بات کرنے والے ، اور ہماری ہی طرح مُسلمانوں جیسے نام لیے ہوئے ایسے لوگوں بنا لیے گئے ہیں جو اپنی اِسلامی شناخت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اِسلام کے خِلاف کام کرنے کا کوئی موقع ضائع نہیں کرتے ،
طرح طرح کے پر فریب الفاظ کی آڑ میں ، اُمت اسلام کے ہاں ہمیشہ سے متفق علیھا مسائل کا اِنکار ، اُن مسائل کو فی زمانہ ناقابل نفاذ کہنا ، اور سمجھانے کی کوشش کرنا ، اِسلام کی بات کرنے والوں کا مذاق اُڑانا ، اُنہیں کم تر اور حقیر دِکھانے کی کوشش کرنا اِن نام نہاد مُسلمانوں کے پسندیدہ ترین مشغلوں میں سر فہرست ہے ،
اِن میں کئی تو ایسے ہیں جو اپنے کاموں کی حقیقت جانتے ہیں اور اسلام کے دُشمنوں کے باقاعدہ تنخواہ خور کارندے ہیں ، اور کچھ ایسے ہیں جو حقیقت نہیں جانتے بس غیر اِسلامی افکار سے اس قدر متاثر ہیں کہ جو کچھ وہاں سے ملے گا اُس پر کوئی غور و فِکر کیے بغیر اُسے اپنائیں گے اور اُسی کا رونا روتے ہی رہیں گے ،
اور یہ سب ہی یہ سمجھتے ہی کہ وہ بہت ہی انقلابی ، اصلاحی اور انسانیت کی خیر والے کام کر رہے ہیں جبکہ (((زُيِّنَ لِلَّذِينَ كَفَرُوا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَيَسْخَرُونَ مِنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَالَّذِينَ اتَّقَوْا فَوْقَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ::: جِن لوگوں نے اِنکار کیا اُن کے لیے دُنیا کی زندگی پر آرائش بنا دی گئی (یہ وہ لوگ ہیں ) جو اِیمان لانے والوں کا مذاق اُڑاتے ہیں ، اور قیامت والے دِن تقویٰ والے لوگ اِن (اِنکار کرنے والوں) سے بلند (مُقام ) ہوں گے )))سُورت البقرہ (2)/آیت 212،
اپنے اختیار کردہ ، یا مسلط شدہ آقاؤں کی پیروی کرنے کے لیے انہیں نہ تو اُمت کے أئمہ کرام اور علما ء کرام کی عزت کا احساس رہتا ہے ، نہ ہی اُن کے عِلم کا، خیر عِلم کا اندازہ تو اُسے ہی ہو سکتا ہے جو عِلم کے بارے میں کچھ جانتا ہو، اور جو نفس کی وحی پر چلنے والا ہو اُسے عِلم کی کیا خبر ،
أئمہ او رعلماء تو رہے ایک طرف ، اِن جدت پسند ، خود ساختہ مفکر ان و مدبران کے لیے تو صحابہ رضی اللہ عنہم ، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم ، اور پھر اللہ تبارک وتعالیٰ تک کے فرامین پر اعتراض کرنا اور اُن کا اِنکار کرنا معمولی سی بات ہے ،
ایسے کئی مسائل اور موضوعات ہیں جو اِن لوگوں کی دھندلی عقلوں کی اندھیر نگریوں میں سے اٹھنے والے متعفن افکار کی بدبو دے کر ہمارے معاشرے میں پھیلائے جا رہے ہیں ، لیکن عقل ، تدبر ، فہم و فراست ، وقت کی ضرورت ، مصلحت، وغیرہ جیسے الفاظ کے عِطر لگا کر ،
انہی مسائل میں سے ایک مسئلہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے مقرر کردہ دیت کا قانون ہے ، جِس کے خِلاف کافی ہرزہ سرائی کی جا رہی ہے ، اور اِس ہرزہ سرائی کا سبب جہانزیب کے والدین کی طرف سے دیت لے کر اپنے بیٹے کے قاتل سے قصاص لینے سے دستبرداری کا واقعہ بنایا گیا ہے ،
یہاں میں کوئی لمبی چوڑی بات نہیں کروں گا ، اور نہ ہی قران و حدیث میں سے دیت کے حق میں دلائل پیش کروں گا ، کیونکہ میرا حسنء ظن ہے کہ دِین کے بارے میں بنیادی معلومات رکھنے والا مسلمان بھی یہ جانتا اور مانتا ہی ہے کہ دیت کا قانون اللہ پاک کا مقرر کردہ ہے اور بلا شک و شبہ بے عیب اور حق ہے ،
میں اللہ تعالیٰ کے دِین کے معاملات کے خِلاف زہر اگلنے والوں اور اُس زہر کا شِکار ہونے والوں کے سامنے صِرف کچھ سوالات پیش کرنا چاہتا ہوں ،اور مجھے اُن صاحبان سے اِن سوالات کے جوابات درکار نہیں ،
وہ اپنے جوابات پر خود ہی غور کریں ، اور جو جواب میں پیش کروں گا اُس پر بھی غور کر ہی لیں ،
ثابت شدہ قاتل یا مجرم کو سزا دینے میں غیر ضروری تاخیر کرنے کا ، کیا یہ پہلا واقعہ ہے ؟ ؟؟
اچھی طرح سے سمجھ آنے والی زبردستی سے منوائی گئی دیت کا ، کیا یہ پہلا واقعہ ہے ؟ ؟؟
کیا اِس سے پہلے مختلف مُسلم معاشروں میں ایسے واقعات نہیں ہوتے رہے ؟ ؟؟
کوئی زور آور قاتل ، کِسی کمزور وارث سے قصاص معاف کروا لے ، دیت لینے پر راضی کر لے ، یا دیت لینے پر مجبور کر دے تو کیا دیت کا قانون غلط ہوا ؟ ؟؟
اگر اصحابء اختیار قاتل پر حد جاری نہیں کر پاتے ، تو کیا قصاص کا قانون غلط ہے ؟ ؟؟
جی نہیں ، اور ہر گز نہیں ، اللہ جلّ شانہ ُ کا ، اور اُس کے رسول کریم محمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کا ہر قول حق ہے ، ہر حکم ، ہر قانون حق ہے ، جو کوئی اِن احکام و قوانین کو نا مناسب انداز میں استعمال کرے ، اور جو کوئی صاحب اختیار و قدرت انہیں نافذ نہ کر پائے وہ غلط ہے اور سراسر غلط ہے ،
دیت کا قانون اللہ العزیز الحکیم کا بنایا ہوا قانون ہے ، اِس کے غلط، یا، نا مُناسب ، یا ، فی زمانہ رائج نہ ہو سکنے والا ہونے کا سوچنا بھی کفر ہے ، اللہ عزّ و جلّ پر الزام ہے ،
ایسی باتیں کہنے والوں ، اور اِن باتوں کی حقیقت جانے سمجھنے بغیر ہی انہیں مان کر اُن کا پرچار کرنے والوں نے کبھی یہ کیوں نہیں سوچا کہ غلط وہ قوانین نہیں جو اللہ تعالیٰ اور اُس کے رسول کریم محمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے مقرر فرما دیے ، بلکہ غلط وہ لوگ ہیں جو اللہ اور اُس کے رسول کریم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کے قوانین کی بجائے عام اِنسانوں کے بنائے ہوئے قوانین کو اپنا کر ، ایسے لوگوں کو اختیارات سونپتے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ سے کوئی لگاؤ نہیں ، اور نہ ہی اللہ کے دِین سے ، اُن کا ھدف صرف دُنیاوی زندگی کی لذتیں پانا ہے ، جو ظاہر کرتا ہے کہ یوم آخرت ،حساب ، سزا و جزاء پر ایمان نامی چیز اُن کے ہاں مفقود ہے پس اُن کے عمل اُن کے لیے اس قدر پر آرائش کر دیے گئے ہیں کہ وہ اُن کی چکا چوند میں حق کو دیکھ سکنے کی بصیرت کھو چکے ہیں ۔
اللہ پاک ہم سب کو اور ہمارے سب کو حق جاننے ماننے اپنانے اور اُسی پر عمل پیرا رہتے ہوئے اُس کے سامنے حاضر ہونے والوں میں سے بنائے ، والسلام علیکم۔
تاریخ کتابت : 07/04/1439ہجری، بمُطابق، 25/12/2017عیسوئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مضمون کا برقی نسخہ درج ذیل ربط پر مُیسر ہے :
http://bit.ly/2ErEluv
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
::: دیت اللہ کا قانون ہے، سوچ سمجھ کر بات کیجیے :::
مذاہب کے بارے میں گفتگو کی جگہ
Jump to
- ہم اور آپ
- ↲ اظہارَ تشکر
- ↲ قوانین و ضوابط
- ↲ مہمانوں کے لئے
- ↲ آپکی رائے، تجاویز، اور شکایات
- ↲ استقبالیہ
- ↲ اعلانات / پیغامات
- مذہب اور ہم
- ↲ مذہبی گفتگو
- ↲ سیرت سرورِ کائنات
- ↲ امہات المومنین
- ↲ بنات النبی
- ↲ حیاتہ الصحابہ (رضوان اللہ علیہم اجمعین)
- ↲ روحانیات
- ↲ مذہبی مسائل اور انکے حل
- ↲ اسلامی سافٹ وئیرز
- ↲ مکتبۃ الحکیم
- ↲ مکتبۃ المکنون المفہرس للمخطوطات
- ↲ یعسوب الدین
- ↲ اردو عربی ڈکشنری
- ↲ مکنون المفھرس للمحاضرات
- اردو زبان و ادب
- ↲ اردو شاعری
- ↲ آپ کی شاعری
- ↲ مزاحیہ شاعری
- ↲ اردو کتب
- ↲ اسلامی کتب
- ↲ اردو ناول
- ↲ اردوشاعری
- ↲ معلوماتی کتب
- ↲ سیاسی کتب
- ↲ ڈراؤنےناول
- ↲ اردو ادب
- ↲ جاسوسی ادب
- ↲ شکاریات
- ↲ طنزومزاح
- ↲ متفرق
- ↲ اردومضامین
- ↲ اردو افسانہ
- ↲ چیخوں میں دبی آواز
- ↲ نثر
- ↲ اردو کالم
- ↲ معاشرہ اور معاشرت
- ↲ ادبی شخصیات کا تعارف نامہ
- ↲ باتوں سے خوشبو آئے
- ↲ نقدونظر
- کمپیوٹر کی دنیا
- ↲ ٹیکنالوجی نیوز
- ↲ ویب سائیٹس
- ↲ انٹرنیٹ و کمپیوٹر ماہرین سے پوچھئے
- ↲ مائیکروسافٹ ونڈوز اور سافٹوئیرزسوال و جواب
- ↲ مائیکروسافٹ آفس اردو ٹوٹیوریلز
- ↲ ورڈ پریس و بلاگر سوال وجواب
- ↲ جوملہ سوال وجواب
- ↲ ٹوٹیوریل
- ↲ انٹرنیٹ کلاس
- ↲ تبصرے
- ↲ کمپیوٹر ٹپس ایند ٹریکس
- ↲ فورم ڈاونلوڈز
- ↲ موبائل اپلیکشنز :: Mobile Applications
- حالاتِ حاضرہ
- ↲ تازہ ترین خبریں
- ↲ منظر پس منظر
- ↲ سیاست
- ↲ کھیل کھلاڑی
- ↲ آج کا کارٹون
- ↲ پاک وطن
- ↲ دنیا میرے آگے
- ↲ نوکری نامہ
- موج مستی
- ↲ درسگاہ اردونامہ
- ↲ تصاویر
- ↲ باتیں ملاقاتیں
- ↲ لطائف
- ↲ رائے شماری
- سائنس نامہ
- ↲ روزمرہ سائنس
- ↲ طب
- ↲ سپیس سائنس
- عکس نما : ویڈیوز
- ↲ کرنٹ افیئرز : ویڈیوز
- ↲ سیاسی ویڈیوز
- ↲ حیرت کدہ
- ↲ انسائیکلوپیڈیا
- ↲ ہنسنا منع ہے
- ↲ متفرق
- دانشکدہِ تفسیر
- ↲ دانشکدہِ تفسیر
- ↲ ناول
- ↲ افسانہ
- ↲ تحریریں
- ↲ تعلیم وتدریس
- ↲ ٹیکنالوجی
- ↲ لسانیات
- خواتین کارنر
- ↲ دسترخوان
- ↲ خوبصورتی مگر کیسے؟
- ↲ ٹوٹکے
- گوشہِ نونہال
- ↲ بچوں کی کہانیاں
- ↲ متفرقات
- جنگلی حیات کے بارے میں
- ↲ پرندوں کے بارے میں
- ↲ جانوروں کی معلومات
- ↲ سمندر نامہ
- اردو زبان وبیان
- ↲ اردو قواعد
- ↲ اصطلاح سازی
- ↲ اردو لغات
- ماں بولی پنجابی
- ↲ سانجا ویہڑا
- المنتدى العربي
- ↲ تعلم اللغة العربية