ہوں سینے میں دو دل عطا، چاہتا ہوں
صنم کو خدا سے جدا چاہتا ہوں
میں اہلِ ستم سے دعا چاہتا ہوں
مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں
وفاؤں کے بدلے جفا چاہتا ہوں
جفا کی بھی پھر انتہا چاہتا ہوں
کبھی چاہتا ہوں صنم سے جدائی
عدو کا کبھی سامنا چاہتا ہوں
تجھے میں سبھی سے الگ سوچتا ہوں
تجھے میں سبھی سے جدا چاہتا ہوں
مجھے سانس لینا بھی مشکل ہوا ہے
میں تھوڑی سی تجھ سے ہوا چاہتا ہوں
کہ محنت کو اپنا وطیرہ بنا کر
میں خود اپنی قسمت لکھا چاہتا ہوں
مجھے دیکھنا ہے ستاروں سے آگے
تخیل کا روشن دِیا چاہتا ہوں
مرے چارہ گر اب حقیقت یہی ہے
''چراغِ سحر ہوں،بجھا چاہتا ہوں
کرے مر کے بھی جو مری رہنمائی
میں اقبال سا رہنما چاہتا ہوں
نور جوئیہ
اقبال کی زمین میں میری ادنی سی کشش
-
- کارکن
- Posts: 2
- Joined: Thu Oct 01, 2015 12:46 pm
- جنس:: مرد
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
Re: اقبال کی زمین میں میری ادنی سی کشش
میں اقبال سا رہنما چاہتا ہوں
بہت خوب جناب...
بہت خوب جناب...
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
-
- کارکن
- Posts: 2
- Joined: Thu Oct 01, 2015 12:46 pm
- جنس:: مرد
Re: اقبال کی زمین میں میری ادنی سی کشش
تجھے میں سبھی سے الگ سوچتا ہوں
تجھے میں سبھی سے جدا چاہتا ہوں
بہت عمدہ
تجھے میں سبھی سے جدا چاہتا ہوں
بہت عمدہ