اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
-
- کارکن
- Posts: 137
- Joined: Fri Oct 28, 2011 3:30 am
- جنس:: مرد
- Location: rawalpindi , pakistan
- Contact:
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
السلام و علیکم اضوا صاحبہ! آپ کا بہت شکریہ ، سلامت رہیں
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
وعليكم السلام ورحمة الله تعالى وبركاته
آپ بھی ہمیشہ خوش اور سلامت رہے
آپ بھی ہمیشہ خوش اور سلامت رہے
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- کارکن
- Posts: 137
- Joined: Fri Oct 28, 2011 3:30 am
- جنس:: مرد
- Location: rawalpindi , pakistan
- Contact:
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
[center]غزل
نئے نظام کی جو ابتداء نہیں کرتی
وہ قوم اپنا فریضہ ادا نہیں کرتی
میں آسماں سے بغلگیر ہونا چاہتا ہوں
زمین ، اپنی کشش سے رہا نہیں کرتی
جو روشنی ہے تہ ِ حرف ِ مدعا ، موجود
ستارگاں کے لبوں پر کِھلا نہیں کرتی
سو اب لہو سے رقم کی گئی ہے دستاویز
یقین ورنہ یہ خلق ِ خدا نہیں کرتی
دعا کے پاس نہیں ہے کلید ِ بست و کشود
دعا تو باب ِ اجابت کو وا نہیں کرتی
ہرا ہرا مرا مصرع دکھائی دیتا ہے
یہ بات کیا مجھے سب سے جُدا نہیں کرتی
سجا دیا ہے کتابوں کو شیلف میں یاور
مطالعے کی فراغت ملا نہیں کرتی
یاور عظیم[/center]
نئے نظام کی جو ابتداء نہیں کرتی
وہ قوم اپنا فریضہ ادا نہیں کرتی
میں آسماں سے بغلگیر ہونا چاہتا ہوں
زمین ، اپنی کشش سے رہا نہیں کرتی
جو روشنی ہے تہ ِ حرف ِ مدعا ، موجود
ستارگاں کے لبوں پر کِھلا نہیں کرتی
سو اب لہو سے رقم کی گئی ہے دستاویز
یقین ورنہ یہ خلق ِ خدا نہیں کرتی
دعا کے پاس نہیں ہے کلید ِ بست و کشود
دعا تو باب ِ اجابت کو وا نہیں کرتی
ہرا ہرا مرا مصرع دکھائی دیتا ہے
یہ بات کیا مجھے سب سے جُدا نہیں کرتی
سجا دیا ہے کتابوں کو شیلف میں یاور
مطالعے کی فراغت ملا نہیں کرتی
یاور عظیم[/center]
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
ہرا ہرا مرا مصرع دکھائی دیتا ہے
یہ بات کیا مجھے سب سے جُدا نہیں کرتی
سجا دیا ہے کتابوں کو شیلف میں یاور
مطالعے کی فراغت ملا نہیں کرتی
بہت خوب
شئیرنگ پر آپ کا شکریہ
یہ بات کیا مجھے سب سے جُدا نہیں کرتی
سجا دیا ہے کتابوں کو شیلف میں یاور
مطالعے کی فراغت ملا نہیں کرتی
بہت خوب
شئیرنگ پر آپ کا شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- کارکن
- Posts: 137
- Joined: Fri Oct 28, 2011 3:30 am
- جنس:: مرد
- Location: rawalpindi , pakistan
- Contact:
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
[center]غزل
آپ ہوں اپنی جان کا دشمن
اپنے نام و نشان کا دشمن
دن نکلنے کے انتظار میں ہے
موم کی اک چٹان کا دشمن
اپنی ڈیوٹی عزیز رکھتا ہے
وہ کرپٹ افسران کا دشمن
جس نے بخشی ہے ایٹمی قوت
ملک اُسی سائنسدان کا دشمن
آج تک حسن کا قبیلہ ہے
عشق کے خاندان کا دشمن
تیر برسا رہا ہے پانی کے
ابر ہے کاروان کا دشمن
کیوں زمیندار ہو گیا یاور
اپنے پیارے کسان کا دشمن
یاور عظیم[/center]
آپ ہوں اپنی جان کا دشمن
اپنے نام و نشان کا دشمن
دن نکلنے کے انتظار میں ہے
موم کی اک چٹان کا دشمن
اپنی ڈیوٹی عزیز رکھتا ہے
وہ کرپٹ افسران کا دشمن
جس نے بخشی ہے ایٹمی قوت
ملک اُسی سائنسدان کا دشمن
آج تک حسن کا قبیلہ ہے
عشق کے خاندان کا دشمن
تیر برسا رہا ہے پانی کے
ابر ہے کاروان کا دشمن
کیوں زمیندار ہو گیا یاور
اپنے پیارے کسان کا دشمن
یاور عظیم[/center]
-
- کارکن
- Posts: 137
- Joined: Fri Oct 28, 2011 3:30 am
- جنس:: مرد
- Location: rawalpindi , pakistan
- Contact:
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
[center]غزل
ووٹوں کی تصدیق ضروری جانتے ہیں
ہم اِس کو حقِ جمہوری جانتے ہیں
ہم تک اُن کا سایہ آنا مشکل ہے
ہم اُن پیڑوں کی مجبوری جانتے ہیں
پنسل سے کب لکھی ہے تقدیرِ ہجر
انمٹ ہے یہ حرفِ دُوری جانتے ہیں
مصرع مصرع ڈھونے والے محنت کش
شعر کمانے کو مزدوری جانتے ہیں
دنیا میرا قرض چکاتی رہتی ہے
لوگ مجھے اپنی مجبوری جانتے ہیں
کیسے اپنی مانگیں پُوری ہو جائیں
اُن کی خوئے نامنظوری جانتے ہیں
عشق کی یونیورسٹی جائیں گے یاور
ہم اعلیٰ تعلیم ضروری جانتے ہیں
..........یاور عظیم..............[/center]
ووٹوں کی تصدیق ضروری جانتے ہیں
ہم اِس کو حقِ جمہوری جانتے ہیں
ہم تک اُن کا سایہ آنا مشکل ہے
ہم اُن پیڑوں کی مجبوری جانتے ہیں
پنسل سے کب لکھی ہے تقدیرِ ہجر
انمٹ ہے یہ حرفِ دُوری جانتے ہیں
مصرع مصرع ڈھونے والے محنت کش
شعر کمانے کو مزدوری جانتے ہیں
دنیا میرا قرض چکاتی رہتی ہے
لوگ مجھے اپنی مجبوری جانتے ہیں
کیسے اپنی مانگیں پُوری ہو جائیں
اُن کی خوئے نامنظوری جانتے ہیں
عشق کی یونیورسٹی جائیں گے یاور
ہم اعلیٰ تعلیم ضروری جانتے ہیں
..........یاور عظیم..............[/center]
-
- کارکن
- Posts: 137
- Joined: Fri Oct 28, 2011 3:30 am
- جنس:: مرد
- Location: rawalpindi , pakistan
- Contact:
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
[center]تازہ غزل
آنکھ سوئے فلک رکھی ہوئی ہے
دل میں کیسی کسک رکھی ہوئی ہے
زندگی کے اجاڑ رستوں میں
حادثوں کی مہک رکھی ہوئی ہے
تُو مجھے ڈھونڈ لے اندھیرے میں
مجھ میں اِتنی چمک رکھی ہوئی ہے
بادلوں سی گداز لڑکی میں
بجلیوں سی کڑک رکھی ہوئی ہے
احتمالِ شکستگی ہے بہت
مجھ میں کم کم لچک رکھی ہوئی ہے
لفظ کو آئنہ بنایا ہے
اِس میں اپنی جھلک رکھی ہوئی ہے
بیت بحثی میں آج یاور سے
جییتنے کی للک رکھی ہوئی ہے
........یاور عظیم.............[/center]
آنکھ سوئے فلک رکھی ہوئی ہے
دل میں کیسی کسک رکھی ہوئی ہے
زندگی کے اجاڑ رستوں میں
حادثوں کی مہک رکھی ہوئی ہے
تُو مجھے ڈھونڈ لے اندھیرے میں
مجھ میں اِتنی چمک رکھی ہوئی ہے
بادلوں سی گداز لڑکی میں
بجلیوں سی کڑک رکھی ہوئی ہے
احتمالِ شکستگی ہے بہت
مجھ میں کم کم لچک رکھی ہوئی ہے
لفظ کو آئنہ بنایا ہے
اِس میں اپنی جھلک رکھی ہوئی ہے
بیت بحثی میں آج یاور سے
جییتنے کی للک رکھی ہوئی ہے
........یاور عظیم.............[/center]
-
- منتظم اعلٰی
- Posts: 6565
- Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستان
- Contact:
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
بہت خوب
آخری شعر میں لفظ "للک" کی سمجھ نہیں آئی
آخری شعر میں لفظ "للک" کی سمجھ نہیں آئی
-
- کارکن
- Posts: 137
- Joined: Fri Oct 28, 2011 3:30 am
- جنس:: مرد
- Location: rawalpindi , pakistan
- Contact:
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
شکریہ ،
للک کا مطلب ہے ، آرزو ، امید ، امنگ
للک کا مطلب ہے ، آرزو ، امید ، امنگ
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
بہت خوب شئیرنگ پر آپ کا شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
بھت خوب ..سلامت رھیں..
-
- کارکن
- Posts: 137
- Joined: Fri Oct 28, 2011 3:30 am
- جنس:: مرد
- Location: rawalpindi , pakistan
- Contact:
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
السلام علیکم ، تازہ غزل پیشِ خدمت ہے
[center]طلوعِ مہرِ خوش آثار دیکھنے کے لئے
اُٹھا ہوں جانبِ کہسار دیکھنے کے لئے
مری نگاہ نیا آسمان چاہتی ہے
کبوتروں کی نئی ڈار دیکھنے کے لئے
یہ آئنہ کہ مکمل نہیں ہُوا روشن
بہت ہے پرتوِ فنکار دیکھنے کے لئے
فصیلِ شہر پہ لوگوں کی منتظر آنکھیں
مرے غنیم! تری ہار دیکھنے کے لئے
صبا کو کون بناتا ہے خوشبوؤں کی سفیر
چلا ہوں جانبِ گلزار دیکھنے کے لئے
میں شاعری کی رصد گاہ تک چلا آیا
تجھے ستارہ ء اظہار! دیکھنے کے لئے
یاور عظیم[/center]
[center]طلوعِ مہرِ خوش آثار دیکھنے کے لئے
اُٹھا ہوں جانبِ کہسار دیکھنے کے لئے
مری نگاہ نیا آسمان چاہتی ہے
کبوتروں کی نئی ڈار دیکھنے کے لئے
یہ آئنہ کہ مکمل نہیں ہُوا روشن
بہت ہے پرتوِ فنکار دیکھنے کے لئے
فصیلِ شہر پہ لوگوں کی منتظر آنکھیں
مرے غنیم! تری ہار دیکھنے کے لئے
صبا کو کون بناتا ہے خوشبوؤں کی سفیر
چلا ہوں جانبِ گلزار دیکھنے کے لئے
میں شاعری کی رصد گاہ تک چلا آیا
تجھے ستارہ ء اظہار! دیکھنے کے لئے
یاور عظیم[/center]
-
- کارکن
- Posts: 137
- Joined: Fri Oct 28, 2011 3:30 am
- جنس:: مرد
- Location: rawalpindi , pakistan
- Contact:
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
انیسہ ظفر اور اضوا صاحبہ آپ کا بہت شکریہ
-
- منتظم اعلٰی
- Posts: 6565
- Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستان
- Contact:
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
بندہ کی رائے ہے کہ ہر غزل الگ دھاگے میں شئر کریں.
-
- کارکن
- Posts: 137
- Joined: Fri Oct 28, 2011 3:30 am
- جنس:: مرد
- Location: rawalpindi , pakistan
- Contact:
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
السلام علیکم ، محمد شعیب صاحب ، پہلے میں ہر غزل کے لئے الگ لڑی بناتا تھا ، زین صاحب کے مندرجہ بالا مشورے کے بعد ایک ہی لڑی میں غزلیں پرونے لگا.....یاور عظیمزین wrote:
[center][/center]
بہت خوب یاور بھائی۔۔۔آپ کی شاعری لاجواب ہے۔۔اگر آپ اپنی شاعری کے لیے ایک الگ لڑی بناتے تو اچھا ہوتا۔۔۔۔اس طرح یہ میکس ہو جاتی ہے۔۔۔
بہت خوبصورت شاعری ہے آپکی۔۔۔۔۔شکریہ
-
- کارکن
- Posts: 137
- Joined: Fri Oct 28, 2011 3:30 am
- جنس:: مرد
- Location: rawalpindi , pakistan
- Contact:
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
[center]غزل
تمغہ ء حسنِ نگارش بھی نہیں چاہتے ہیں
شعر کہتے ہیں ، ستائش بھی نہیں چاہتے ہیں
گھر کی بنیاد میں رکھتے ہیں خرابی ہم لوگ
در و دیوار میں لرزش بھی نہیں چاہتے ہیں
ہم خداؤں کی پرستش کے نہیں ہیں قائل
ہم اناؤں کی پرستش بھی نہیں چاہتے ہیں
ہمیں روٹی نہیں ملتی یہ کتابیں پڑھ کر
سو یہ بیکار کی دانش بھی نہیں چاہتے ہیں
اپنے ماحول کو سفاک بنا کر ہم لوگ
آگ اور خون کی بارش بھی نہیں چاہتے ہیں
جن پرندوں کو غلامی کا نہیں ہو احساس
اپنی آزادی کی کوشش بھی نہیں چاہتے ہیں
ہمیں آوارگی اچھی نہیں لگتی یاور
مستقل کوئی رہائش بھی نہیں چاہتے ہیں
یاور عظیم[/center]
تمغہ ء حسنِ نگارش بھی نہیں چاہتے ہیں
شعر کہتے ہیں ، ستائش بھی نہیں چاہتے ہیں
گھر کی بنیاد میں رکھتے ہیں خرابی ہم لوگ
در و دیوار میں لرزش بھی نہیں چاہتے ہیں
ہم خداؤں کی پرستش کے نہیں ہیں قائل
ہم اناؤں کی پرستش بھی نہیں چاہتے ہیں
ہمیں روٹی نہیں ملتی یہ کتابیں پڑھ کر
سو یہ بیکار کی دانش بھی نہیں چاہتے ہیں
اپنے ماحول کو سفاک بنا کر ہم لوگ
آگ اور خون کی بارش بھی نہیں چاہتے ہیں
جن پرندوں کو غلامی کا نہیں ہو احساس
اپنی آزادی کی کوشش بھی نہیں چاہتے ہیں
ہمیں آوارگی اچھی نہیں لگتی یاور
مستقل کوئی رہائش بھی نہیں چاہتے ہیں
یاور عظیم[/center]
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
بہت خوب محترم یاور صاحب
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- کارکن
- Posts: 137
- Joined: Fri Oct 28, 2011 3:30 am
- جنس:: مرد
- Location: rawalpindi , pakistan
- Contact:
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
شکریہ چاند بابو!
-
- کارکن
- Posts: 137
- Joined: Fri Oct 28, 2011 3:30 am
- جنس:: مرد
- Location: rawalpindi , pakistan
- Contact:
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
[center]غزل
تنہائی کا گہنا ہے
اور چمکتے رہنا ہے
سانسوں کی پھلواری کو
جیون سورج سہنا ہے
آنکھوں کے بستر پر دیکھ
کوئی خواب برہنہ ہے
کینڈل کی خاموشی تک
شور ہوا کا رہنا ہے
دونوں پیاری آنکھوں نے
اک اک آنسو پہنا ہے
خاموشی کے ہونٹوں سے
دل کا ماجرا کہنا ہے
یاور ، نیند سمندر میں
خواب سفینہ بہنا ہے
یاور عظیم[/center]
تنہائی کا گہنا ہے
اور چمکتے رہنا ہے
سانسوں کی پھلواری کو
جیون سورج سہنا ہے
آنکھوں کے بستر پر دیکھ
کوئی خواب برہنہ ہے
کینڈل کی خاموشی تک
شور ہوا کا رہنا ہے
دونوں پیاری آنکھوں نے
اک اک آنسو پہنا ہے
خاموشی کے ہونٹوں سے
دل کا ماجرا کہنا ہے
یاور ، نیند سمندر میں
خواب سفینہ بہنا ہے
یاور عظیم[/center]
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: اور کیا کرتا بیان ِ غم تمہارے سامنے
بہترین انتخاب پر آپ کا شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]