’’سر‘ میں وزیر داخلہ بول رہا ہوں‘‘
’’بولو‘ کیا بات ہے‘‘
’’سر‘ ایک ٹارگٹ کلر نے دہشت پھیلا دی ہے۔ اس نے مخالف پارٹی کے
دفتر پر اندھا دھند فائرنگ کرکے دس بارہ لوگ مار دیئے ہیں اور کئی زخمی
ہیں‘‘علاقے میں ہنگامہ ہو گیا ہے پولیس نے اسے پکڑ لیا ہے‘‘
’’پکڑ لیا ہے تو پکڑ لیا ہے‘ مجھے فون کیوں کیا‘ پولیس جانے‘ اس کا کام
جانے‘‘
او کے سر۔ لیکن ایک اور خبر بھی ہے‘‘
’’کیا؟‘‘
’’سر‘ لبریشن آرمی نے ٹرین بم سے اڑا دی ہے۔ کئی اموات ہوئی ہیں۔ ریلوے ٹریفک معطل ہے‘‘
’’تو بھئی‘ مجھے کیوں فون کیا‘ علاقے کا ایس ایچ او ماجرے کو دیکھ لے گا‘‘ اور کوئی خبر۔۔۔؟
’’سر۔۔۔اور تو کوئی خاص خبر نہیں‘ ہاں بڑی مارکیٹ میں ایک آدمی نے قیمتوں پر دکاندار سے جھگڑا کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس کے دانت توڑ دے گا‘‘
’’ہا۔ہا۔ یہ کیا خبر ہوئی‘‘
’’سر۔ دھمکی دینے والا مسجد کمیٹی کارکن اور مقامی اسلام پارٹی کا حامی ہے‘‘
’’ارے۔ ارے۔ پہلے کیوں نہیں بتایا‘ دہشت گرد کو فوراً پکڑ لو‘ اس کے سارے گھر والے بھی گرفتار کر لو‘ اس کی جان پہچان والے بھی اندر کرو اور سب کی فون کالیں ٹریس کرو‘ ڈیٹا نکلواؤ۔ مسجد کے مدرسے کو سیل کر دو اوراس کے سب طلبہ کو بھی تفتیش کے لئے گرفتار کر لو۔ کیس فوراً فوجی عدالت میں بھیجو‘ مجھے لمحے لمحے کی تفصیل بتاتے رہو۔ سارے متعلّقہ عملے کو الرٹ کرو۔۔۔ اور ٹھیک ہے تم فون بند کرو‘ مجھے پینٹا گان رپورٹ دینی ہے ‘‘
’’یس سر۔۔۔‘‘
(عبداللہ طارق سہیل کالم نگار )
دہشت گرد کون ؟ عبداللہ طارق سہیل
-
- کارکن
- Posts: 146
- Joined: Mon Jun 09, 2014 10:15 am
- جنس:: مرد
Re: دہشت گرد کون ؟ عبداللہ طارق سہیل
ﻛﺒﻬﻰ ﻛﺒﻬﻰ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﻛﻰ ﻣﺤﺒﺖ ﻛﻮ ﻣﺎﺭﻧﺎ ﭘﮍﺗﺎ ﻫﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ پہلے کہ ﻭﻩ ﺁﭖ ﻛﻮ ﻣﺎﺭ ﺩﮮ
Re: دہشت گرد کون ؟ عبداللہ طارق سہیل
ادھر سلیم صافی روز بہ روز کنفیوژن پھیلارہے ہیں اور طارق سہیل صاحب نے بھی کچھ اسی قسم کی بات کی ہے
اب رپورٹ یہیںرہے گی کہیں نہیں جائے گی
ابھی تو پھانسی شروع ہوئی ہے
اب رپورٹ یہیںرہے گی کہیں نہیں جائے گی
ابھی تو پھانسی شروع ہوئی ہے
-
- منتظم اعلٰی
- Posts: 6565
- Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستان
- Contact:
Re: دہشت گرد کون ؟ عبداللہ طارق سہیل
شازل بھیا
نائن الیون کی آڑ میں افغانستان میں جو خون کی ہولی کھیلی گئی تھی، وہی سب کچھ سانحہ پشاور کی آڑ میں پاکستان میں ہونے والا ہے.
اکیسویں ترمیم کے ذریعے دینی طبقات کو دبانے یا ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی. اس سے لبرل طبقے کو فائدہ ہوگا.
اکیسویں ترمیم میں یا تو "مذہب" کا لفظ ہی نہ لکھا جاتا، اور اگر لکھنا تھا تو ساتھ میں لسانی،علاقائی اور دیگر قسم کی دہشت گردی کو بھی ذکر کیا جاتا. تاکہ یہ ترمیم مخصوص طبقے کے خلاف استعمال نہ ہوتی.
اب یہ ہو رہا ہے کہ صولت مرزا جیسے لوگ بچ جائیں گے. اور ملک سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی. صرف دینی تنظیموں کو دبایا جائے گا.
نائن الیون کی آڑ میں افغانستان میں جو خون کی ہولی کھیلی گئی تھی، وہی سب کچھ سانحہ پشاور کی آڑ میں پاکستان میں ہونے والا ہے.
اکیسویں ترمیم کے ذریعے دینی طبقات کو دبانے یا ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی. اس سے لبرل طبقے کو فائدہ ہوگا.
اکیسویں ترمیم میں یا تو "مذہب" کا لفظ ہی نہ لکھا جاتا، اور اگر لکھنا تھا تو ساتھ میں لسانی،علاقائی اور دیگر قسم کی دہشت گردی کو بھی ذکر کیا جاتا. تاکہ یہ ترمیم مخصوص طبقے کے خلاف استعمال نہ ہوتی.
اب یہ ہو رہا ہے کہ صولت مرزا جیسے لوگ بچ جائیں گے. اور ملک سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی. صرف دینی تنظیموں کو دبایا جائے گا.
Re: دہشت گرد کون ؟ عبداللہ طارق سہیل
ہرملک میں اس قسم کے واقعات چلتے رہتے ہیں لیکن جب مذہب کے نام پر لوگوں کومارا جائے گا اور یہ سلسل تھمنے کا نام نہ لے تو کچھ سخت اقدامات کرنے ہی پڑتے ہیںکیونکہ دہشت گرد بھی مذہب ہی کے نام پر لوگوں کو مار رہے ہیں
آپ فکر مند نہ ہوں کیونکہ نوازشریف کی حکومت ہے کسی مشرف کی حکومت نہیںکہ دباؤ میں آجائے گی
ہر چیز کی ایک حد ہوتی ہے اور حد جب کراس کرجائے تو دشمن کو اسی کی زبان میں سبق سکھانا پڑتاہے
آپ فکر مند نہ ہوں کیونکہ نوازشریف کی حکومت ہے کسی مشرف کی حکومت نہیںکہ دباؤ میں آجائے گی
ہر چیز کی ایک حد ہوتی ہے اور حد جب کراس کرجائے تو دشمن کو اسی کی زبان میں سبق سکھانا پڑتاہے