فاصلے ایسے بھی ہونگے یہ کبھی سوچا نہ تھا
سامنے بیٹھا تھا میرے اور وہ میرا نہ تھا
خود چڑھا رکھے تھے تن پر اجنبیت کے غلاف
ورنہ کب ایک دوسرے کو ھم نے پہچانا نہ تھا
وہ کہ خوشبو کی طرح پھیلا تھا میرے چار سُو
میں اسے محسوس کر سکتا تھا چُھو سکتا نہ تھا
رات بھر پچھلی ھی آہٹ کان میں آتی رھی
جھانک کر دیکھا گلی میں کوئی بھی آیا نہ تھا
عکس تو موجود تھا پر عکس تنہائی کا تھا
آئینہ تو تھا مگر اس میں تیرا چہرا نہ تھا
آج اس نے درد بھی اپنے علیحدہ کر لئے
آج میں رویا تو میرا ساتھ وہ رویا نہ تھا
یہ سبھی ویرانیاں اس کے جُدا ھونے سے تھیں
آنکھ دُھندلائی تھی شہر دُھندلایا نہ تھا
سینکڑوں طُوفان لفظوں کے دبے تھے زیرِ لب
ایک پتھر تھا خموشی کا جو ھلتا نہ تھا
یاد کر کے اور بھی تکلیف ھوتی تھی "عدیم"
بُھول جانے کی سوا , اب کوئی بھی چارہ نہ تھا
فاصلے ایسے بھی ھونگے یہ کبھی سوچا نہ تھا
-
- کارکن
- Posts: 146
- Joined: Mon Jun 09, 2014 10:15 am
- جنس:: مرد
فاصلے ایسے بھی ھونگے یہ کبھی سوچا نہ تھا
ﻛﺒﻬﻰ ﻛﺒﻬﻰ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﻛﻰ ﻣﺤﺒﺖ ﻛﻮ ﻣﺎﺭﻧﺎ ﭘﮍﺗﺎ ﻫﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ پہلے کہ ﻭﻩ ﺁﭖ ﻛﻮ ﻣﺎﺭ ﺩﮮ
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: فاصلے ایسے بھی ھونگے یہ کبھی سوچا نہ تھا
بہت خوب ..شئیرنگ پر آپ کا شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- کارکن
- Posts: 146
- Joined: Mon Jun 09, 2014 10:15 am
- جنس:: مرد
Re: فاصلے ایسے بھی ھونگے یہ کبھی سوچا نہ تھا
{أضواء} wrote:بہت خوب ..شئیرنگ پر آپ کا شکریہ
شکریہ آپکی آمد کا اضواء خور
ﻛﺒﻬﻰ ﻛﺒﻬﻰ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﻛﻰ ﻣﺤﺒﺖ ﻛﻮ ﻣﺎﺭﻧﺎ ﭘﮍﺗﺎ ﻫﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ پہلے کہ ﻭﻩ ﺁﭖ ﻛﻮ ﻣﺎﺭ ﺩﮮ
-
- مشاق
- Posts: 1480
- Joined: Mon Oct 11, 2010 1:34 pm
- جنس:: مرد
- Location: hong kong
Re: فاصلے ایسے بھی ھونگے یہ کبھی سوچا نہ تھا
روز آجاتا ہے وہ دردِ دل پہ دستک دینے
اک شخص کہ جسکو میں نے کھبی بھلایا ہی نہیں
اک شخص کہ جسکو میں نے کھبی بھلایا ہی نہیں