ناسا کی ایک حیران کن ویڈیو
Re: ناسا کی ایک حیران کن ویڈیو
میں آج زد میں ہوں خوش گماں نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: ناسا کی ایک حیران کن ویڈیو
بہت خوب
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: ناسا کی ایک حیران کن ویڈیو
عمدہ ویڈیو ہے.
مگر یار میرا ایک سوال جو ابھی تک تشنہ ہے اس کا جواب تو دیں.
میں نے اس بارےمیں اکثر سوچا ہے مگر کبھی اس کا جواب نہیں تلاش کر پایا ہوں.
اس کی وجہ شاید میرا محدود علم ہے.
جیسا کہ ہم جیٹ انجن کے بارے میں یا ایک راکٹ کے بارے میں جانتے ہیں.
ان دونوں کا اصول ایک ہی ہے کہ دونوں ہی اپنے اندر ایندھن جلاتے ہیں اور اس جلنے والے ایندھن سے اس کے پچھلے حصے سے بہت تیزی سے گیسز نکلتی ہیں چونکہ ان گیسز کی رفتار عام ہوا سے بہت زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہوا اس راکٹ کو آگے کی طرف دھکیل دیتی ہے. یعنی یہ سب ایک قسم کی رگڑ کی قوت کا نتیجہ ہے گیسز اس راکٹ کو آگے دھکیلتی ہیں کیونکہ جہاں سے وہ پیچھے نکلتی ہیں وہاں موجود ہوا اسے رگڑ مہیا کرتی ہے.
اب جو بات میری سمجھ میں نہیں آ رہی ہے وہ یہ ہے کہ خلاء جہاں پر ہوا کا کوئی وجود نہیں ہے وہاں یہ گیسز کس چیز سے رگڑ کھاتی ہیں. میری خیال میں تو وہاں راکٹ کی گیسز کا کوئی درعمل نہیں ہونا چاہئے اور اگر گیس پیچھے کی طرف نکلتی ہے تو اسے پیچھے ہی پیچھے نکل جانا چاہئے اور راکٹ کو آگے نہیں بڑھنا چاہئے مگر اس ویڈیو میں بھی ایسا ہی دیکھا ہے اور دیگر بے شمار ویڈیوز میں بھی یہی دیکھا جاتا ہے کہ خلاء میں پہنچ کر بھی یہی اصول کام کر رہا ہوتا ہے.
اس کی وضاحت اگر کوئی دوست سائنسی بنیادوں پر کر سکتا ہے تو ضرور کرے. کیونکہ میرے خیال میں تو خلاء میں داخلے کے وقت ایک راکٹ جس رفتار اور رخ سے خلاء میں داخل ہوا ہو اسے اسی رفتار اور اسی رخ پر جانا چاہئے مگر ویڈیو میں تو دیکھایا جاتا ہے کہ اپنے مقام پر پہنچ کر اس خلائی گاڑی سے ایک پیراشوٹ بھی کھلتا ہے اور اس میں ہوا بھر جاتی ہے جس سے وہ آہستہ آہستہ اپنے مقام پر اتر جاتا ہے. مگر جب خلاء میں ہوا ہی نہیں ہے تو پھر پیراشوٹ میں کیا بھرتا ہے اور راکٹ کی گیسز کو رگڑ کی قوت کس چیز سے ملتی ہے.
مگر یار میرا ایک سوال جو ابھی تک تشنہ ہے اس کا جواب تو دیں.
میں نے اس بارےمیں اکثر سوچا ہے مگر کبھی اس کا جواب نہیں تلاش کر پایا ہوں.
اس کی وجہ شاید میرا محدود علم ہے.
جیسا کہ ہم جیٹ انجن کے بارے میں یا ایک راکٹ کے بارے میں جانتے ہیں.
ان دونوں کا اصول ایک ہی ہے کہ دونوں ہی اپنے اندر ایندھن جلاتے ہیں اور اس جلنے والے ایندھن سے اس کے پچھلے حصے سے بہت تیزی سے گیسز نکلتی ہیں چونکہ ان گیسز کی رفتار عام ہوا سے بہت زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہوا اس راکٹ کو آگے کی طرف دھکیل دیتی ہے. یعنی یہ سب ایک قسم کی رگڑ کی قوت کا نتیجہ ہے گیسز اس راکٹ کو آگے دھکیلتی ہیں کیونکہ جہاں سے وہ پیچھے نکلتی ہیں وہاں موجود ہوا اسے رگڑ مہیا کرتی ہے.
اب جو بات میری سمجھ میں نہیں آ رہی ہے وہ یہ ہے کہ خلاء جہاں پر ہوا کا کوئی وجود نہیں ہے وہاں یہ گیسز کس چیز سے رگڑ کھاتی ہیں. میری خیال میں تو وہاں راکٹ کی گیسز کا کوئی درعمل نہیں ہونا چاہئے اور اگر گیس پیچھے کی طرف نکلتی ہے تو اسے پیچھے ہی پیچھے نکل جانا چاہئے اور راکٹ کو آگے نہیں بڑھنا چاہئے مگر اس ویڈیو میں بھی ایسا ہی دیکھا ہے اور دیگر بے شمار ویڈیوز میں بھی یہی دیکھا جاتا ہے کہ خلاء میں پہنچ کر بھی یہی اصول کام کر رہا ہوتا ہے.
اس کی وضاحت اگر کوئی دوست سائنسی بنیادوں پر کر سکتا ہے تو ضرور کرے. کیونکہ میرے خیال میں تو خلاء میں داخلے کے وقت ایک راکٹ جس رفتار اور رخ سے خلاء میں داخل ہوا ہو اسے اسی رفتار اور اسی رخ پر جانا چاہئے مگر ویڈیو میں تو دیکھایا جاتا ہے کہ اپنے مقام پر پہنچ کر اس خلائی گاڑی سے ایک پیراشوٹ بھی کھلتا ہے اور اس میں ہوا بھر جاتی ہے جس سے وہ آہستہ آہستہ اپنے مقام پر اتر جاتا ہے. مگر جب خلاء میں ہوا ہی نہیں ہے تو پھر پیراشوٹ میں کیا بھرتا ہے اور راکٹ کی گیسز کو رگڑ کی قوت کس چیز سے ملتی ہے.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- منتظم اعلٰی
- Posts: 6565
- Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستان
- Contact:
Re: ناسا کی ایک حیران کن ویڈیو
میں آپ کے سوال کا جواب اپنی سوچ کے مطابق دیتا ہوں. ممکن ہے غلط ہو. لیکن کچھ سنا ہے اور کچھ سوچا ہے تو یہ بات سامنے آئی کہ
خلا میں کسی چیز کو حرکت دینے کے لئے کسی بیرونی قوت کی ضرورت نہیں ہوتی. وہاں ایک متحرک جسم خود ہی متحرک رہتا ہے اور ایک ساکن جسم ساکن ہوتا ہے.
جب شیٹل متحرک حالت میں خلا تک پہنچ جاتا ہے تو اب اسے آگے بڑھنے کے لئے ایندھن کی ضرورت نہیں ہوتی. بلکہ پیچھے سے جو حرکت اسے ملی ہوتی ہے، اسی کی بنیاد پر آگے بڑھتا ہے.
البتہ باقی تمام کام (پیراشوٹ کا کھلنا، ہواکا بھرنا وغیرہ) یہ زمین سے بیٹھ کر انسان خود کر رہے ہوتے ہیں. یعنی اس شیٹل کو روبوٹ کی طرح استعمال کرتے ہوئے زمین سے اسے کنٹرول کیا جاتا ہے.
اس شیٹل میں ہوا کے سلنڈر ہوتے ہیں جن سے ہوا بھری جاتی ہے.
جب یہ مشین کسی سیارے پر رکھ دی جاری ہے، تب بھی اسے زمین سے ہی کنٹرول کیا جاتا ہے.
خلا میں کسی چیز کو حرکت دینے کے لئے کسی بیرونی قوت کی ضرورت نہیں ہوتی. وہاں ایک متحرک جسم خود ہی متحرک رہتا ہے اور ایک ساکن جسم ساکن ہوتا ہے.
جب شیٹل متحرک حالت میں خلا تک پہنچ جاتا ہے تو اب اسے آگے بڑھنے کے لئے ایندھن کی ضرورت نہیں ہوتی. بلکہ پیچھے سے جو حرکت اسے ملی ہوتی ہے، اسی کی بنیاد پر آگے بڑھتا ہے.
البتہ باقی تمام کام (پیراشوٹ کا کھلنا، ہواکا بھرنا وغیرہ) یہ زمین سے بیٹھ کر انسان خود کر رہے ہوتے ہیں. یعنی اس شیٹل کو روبوٹ کی طرح استعمال کرتے ہوئے زمین سے اسے کنٹرول کیا جاتا ہے.
اس شیٹل میں ہوا کے سلنڈر ہوتے ہیں جن سے ہوا بھری جاتی ہے.
جب یہ مشین کسی سیارے پر رکھ دی جاری ہے، تب بھی اسے زمین سے ہی کنٹرول کیا جاتا ہے.