[center]صحرا سے جنگلوں سے نکلتی چلی گئی
تنہائیوں کی رات گزرتی چلی گئی
کن راستوں سے ہو کے وہ یاد برھنہ پا
چپکے سے جان و دل میں اترتی چلی گئی
زخم جگر کی تازگی ٹھہری ندیم راہ
ہر رہگزار یاد نکھرتی چلی گئی
چرخ کہن کے شیشے پہ تصویر وہ بنی
دانش دل و نظر میں اترتی چلی گئی[/center]
صحرا سے جنگلوں سے نکلتی چلی گئی
-
- مشاق
- Posts: 1577
- Joined: Mon Jul 06, 2009 3:04 pm
- جنس:: مرد
- Location: اللہ کی زمین پر
- Contact:
-
- مدیر
- Posts: 10960
- Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
- جنس:: مرد
- Location: اللہ کی زمین
- Contact:
Re: صحرا سے جنگلوں سے نکلتی چلی گئی
دانش دل و نظر میں اترتی چلی گئی
شکریہ
شکریہ
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
Re: صحرا سے جنگلوں سے نکلتی چلی گئی
بہت خوب !
شیئرنگ کے لیئے شکریہ ماظق بھائی۔
شیئرنگ کے لیئے شکریہ ماظق بھائی۔