خبروں تک مفت رسائی محدود (بی بی سی اردو رپورٹ)

کمپیوٹرز ،موبائلز اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے متعلق نت نئی خبریں
Post Reply
شازل
مشاق
مشاق
Posts: 4490
Joined: Sun Apr 12, 2009 8:48 pm
جنس:: مرد
Contact:

خبروں تک مفت رسائی محدود (بی بی سی اردو رپورٹ)

Post by شازل »

گوگل کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ایک ایسا سافٹ تیار کر لیا ہے جس کی مدد سے اخبارات کے پبلشرز بغیر ادائیگی کرنے والے صارفین کی اخبارات تک رسائی کو محدود کر سکیں گے۔
گوگل کی طرف سے یہ اعلان کچھ میڈیا کمپنیوں کی جانب لگائے گئے ان الزامات کے بعد کیاگیا ہے کہ سرچ انجن صارفین کو بغیر کوئی رقم ادا کیے بغیر اخبارات کےصفحات تک پہنچا دیتے ہیں اور سرچ انجن اس سے منافع کما رہے ہیں۔
گوگل سافٹ ویئر کے تحت محدود رسائی صرف ان اخبارات تک ہوگی جن سے استفادہ کرنے کے لیے رقم کی ادائیگی ضروری ہوتی ہے۔ فرسٹ کلک فری پروگرام کے تحت اخبارات کے پبلشرز خبروں کی مفت رسائی کو محدود کر لیں گے اور ایسےافراد جو ایک دن میں پانچ خبروں سے زیادہ کو حاصل کرنےکی کوشش کریں گے ان کے سامنے ایسی سکرین آ جائے گی جو ان سے رقم ادا کرنے یا رجسٹر ہونے کا تقاضہ کرے گی۔
گوگل کے سینئر بزنس پراڈکٹ مینجر جوش کوہن نے بتایا ’اس سے پہلے صارفین کی جانب سے کی جانے والی ہر کلک مفت تھی۔ لیکن اب ہم نے اس پروگرام کو اپ ڈیٹ کر دیا ہے جس کے تحت پبلشرز خبریں پڑھنے والوں کوایک دن میں پانچ سےزیادہ صفحات کی مفت خبریں پڑھنے سے روک سکیں گے۔‘
اس سے قبل میڈیا ٹائیکون روپرٹ مرڈاک نےگوگل جیسی فرموں پر جرنلزم کے ذریعے پیسے کمانے کا الزام عائد کیا تھا۔ جب مختلف اخباروں نے اپنے آن لائن ایڈیشن تک رسائی کے لیے رجسٹریشن اور رقم کی ادائیگی لازم کر دی تھی کچھ صارفین نے گوگل سرچ انجن کے ذریعے اخبارات کے صفحوں تک پہنچنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا تھا۔
مسٹر کوہن کے مطابق ’گوگل یوزرز اخبارات میں ایک دن میں شائح ہونے والے آرٹیکلز کو چھٹی بار کلک کرنے کی صورت میں پبلشرز کی جانب سے دئیے گئے رجسٹریشن کے صفحات کو دیکھ سکیں گے اور انہیں مذید خبریں پڑھنے کے لیے پبلشرز کو ادائیگی کرنے پڑے گی‘۔
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: خبروں تک مفت رسائی محدود (بی بی سی اردو رپورٹ)

Post by چاند بابو »

چلئے کوئی بات نہیں اگر ایسا ہوا تو ہم اپنی خبروں کی ویب سائیٹ لے آئیں گے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Post Reply

Return to “ٹیکنالوجی نیوز”