اقتدار کےمتوالے مسٹرمولانہ فضل الرحمان

ملکی اور عالمی‌ سیاست پر ایک نظر
Post Reply
سید انور محمود
کارکن
کارکن
Posts: 180
Joined: Wed Aug 03, 2011 6:14 pm
جنس:: مرد

اقتدار کےمتوالے مسٹرمولانہ فضل الرحمان

Post by سید انور محمود »

تاریخ: 10 جون 2013
از طرف: سید انور محمود
[center]اقتدار کےمتوالے مسٹرمولانہ فضل الرحمان [/center]
پاکستان میں اقتدار کے متوالوں کی کوئی کمی اور اُن ہی متوالوں میں سے ایک ہیں مسٹر مولانہ فضل الرحمان۔ آپ سوچ رہے ہونگے کہ میں مولانہ فضل الرحمان کی جگہ مسٹر مولانہ فضل الرحمان کیوں لکھ رہا تو عرض ہے کہ جب تک مولانہ الیکشن لڑتے ہیں تو وہ مولانہ ہوتے ہیں ، کیونکہ وہ اسلام کے نام پر ووٹ مانگتے ہیں ، آپکو یاد تو ہوگاحالیہ الیکشن میں مولانہ اپنے سیاسی جلسے ”اسلام زندہ باد کانفرنس“ کے نام سے کرتے رہے اوراسلام کے نام پر ووٹ مانگتے رہے لیکن الیکشن کے بعد مولانہ مسٹر بن جاتے ہیں ، پھر مولانہ کو اسلام کی فکر کم اور اسلام آباد کی فکر زیادہ ہوتی ہے۔ مولانا فضل الرحمان انتہائی چالاک اورمعاملہ فہم سیاستدان ہیں، اپنی سیاسی پوزیشن کے بارئے میں بھی وہ اچھی طرح جانتے ہیں، انتخابات سے پہلے انہوں نے متحدہ مجلس عمل کے مردہ گھوڑئے میں جان ڈالنے کی کوشش کی مگر انکے پرانے اتحادی ان کی چال میں نہ آئے۔ مولانہ کی سیاست کا محور صرف انکے مفادات ہوتے ہیں اس سے مولانہ کو غرض نہیں ہوتی کہ کون مصیبت میں ہے یا کس کا نقصان ہورہا ہے، مولانہ کو اس سے بھی کوئی غرض نہیں ہوتی کہ کون مرا یا کون جیا، مولانہ کا مقصد صرف اپنی غرض سے ہوتا ہے۔ آپکو یاد ہوگا دس جنوری 2013 کوبلوچستان کے شہر کوئٹہ ميں بم دھماکوں کے نتيجے ميں116افراد ہلاک جبکہ تقريباً 250 افراد زخمی ہوگئے۔شہید ہونے والوں کے ورثا نے دھماکوں میں مرنے والے اپنے عزیز و اقارب کی لاشوں کو دفن کرنے سے انکار کردیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ صوبائی حکومت کوبرطرف کر کے کوئٹہ شہر کو فوج کے حوالے کیا جائے ۔ سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے تیرہ اور چودہ جنوری کو رات گئے مظاہرین سے مذاکرات کے بعد صوبہ بلوچستان میں گورنر راج نافذ کرنے کا اعلان کیا جبکہ صوبائی حکومت کو برطرف کردیا گیا تھا۔ اس واقع میں ہلاک ہونے والوں سے تو مولانا فضل الرحمن کو کوئی ہمدردی نہ تھی مگر مولانہ اور انکی جماعت نے بلوچستان حکومت کی برطرفی کےخلاف احتجاجی تحریک شروع کردی تھی ۔ مولانا فضل الرحمن نے بظاہر گورنر راج کو جمہوریت کے خلاف اقدام قرار دیا تھا لیکن دراصل وہ اپنے مفادات کے چھن جانے پر بلبلا رہے تھے۔ مولانہ اور انکی جماعت جمعیت علمائے اسلام نے بلوچستان حکومت کی برطرفی کے مسئلے پر جوردعمل ظاہر کیا تھا، وہ نہ صرف ظالمانہ تھا بلکہ خودغرضانہ بھی تھا۔

ویسے تو مولانہ نے الیکشن کے دوران لاتعداد جلسوں سے خطاب کیا تھا لہذا انکے ایک خطاب کو میں یہاں بیان کرونگا۔ الیکشن سے صرف12 دن پہلےٹانک کے علاقے مُلازئی میں 29 اپریل 2013 کو مولانا فضل الرحمان نے ایک انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران کہا کہ" عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلز پارٹی نے 5 سال میں قوم کو بے روزگاری، مہنگائی اور خونریزی کے سوا کچھ نہیں دیا، ذوالفقار علی بھٹو امریکا مخالف نعرے سے ہی عوامی لیڈر بنے تھے لیکن اب ان ہی کی جماعت امریکا کی سب سے بڑی حامی ہے لیکن ہم نے امریکا کو آقا نہیں مانا۔ مولانہ کا یہ بھی کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت آئندہ انتخابات میں تاریخی فتح حاصل کرے گی اور حکومت سازی میں ان کا کردار بھی کلیدی ہوگا، جے یو آئی کے بغیر ملک میں آئندہ حکومت نہیں بنے گی اور اگر بن بھی گئی تو ہمارے بغیر چلے گی نہیں"۔

مولانا فضل الرحمان نے سچ کہا مگر آدھا " عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلز پارٹی نے 5 سال میں قوم کو بے روزگاری، مہنگائی اور خونریزی کے سوا کچھ نہیں دیا" لیکن وہ اور انکی جماعت 2008 میں قائم ہونے والی پیپلز پارٹی کے اتحادی بن گےاور کشمیر سے متعلق خصوصی کمیٹی کی چیئرمین شِپ حاصل کی، بلوچستان میں انکی جماعت کا ہر ممبر وزیر تھا لہذا جو حاصل نہ ہوا ہو وہ کم۔ 2010 میں اسلامی نظریاتی کونسل کی چیئرمین شپ کے حصول کیلئے مولانا نے متحدہ مجلس عمل کی بحالی کا ڈرامہ رچا کر کامیابی سے مولانا شیرانی کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل کی چیئرمین شپ حاصل کرلی۔ مگر جب مولانا فضل الرحمان نے پیپلز پارٹی سے گلگت بلتستان کی گورنر شپ کا مطالبہ کیا تو پیپلز پارٹی نے ان کے اس مطالبے کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا، گلگت بلتستان میں اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام کی مخلوط حکومت تھی۔ مولانہ فضل الرحمان کا گلگت بلتستان کی گورنر شپ کا مطالبہ پورا نہ ہوا تو وہ کچھ عرصے بعد حکومت سے علیدہ ہوگے۔ اس پورئے وقت میں جب قوم کو بے روزگاری، مہنگائی اور خونریزی کا سامنا تھا، پیپلز پارٹی کے اتحادی مولانہ فضل الرحمان اور انکے ساتھیوں کا روز گار اپنے عروج پر تھا۔

مولانہ نے فرمایا تھا کہ " ذوالفقار علی بھٹو امریکا مخالف نعرے سے ہی عوامی لیڈر بنے تھے لیکن اب ان ہی کی جماعت امریکا کی سب سے بڑی حامی ہے لیکن ہم نے امریکا کو آقا نہیں مانا"۔ لیکن الیکشن کے کچھ ہی دن بعد مولانہ امریکی سفیر کی خدمت میں حاضر ہوئے اور الیکشن کی دھاندلی کارونا روُیا۔ بقول مولانہ کے امریکی سفیر نے ان کی باتوں کو توجہ سے سنا۔ پیپلز پارٹی نے تو امریکہ کو اپنا آقا بہت دیر میں مانا مگر مولانہ تو 1979 سے اپنے آقا کی خدمت کررہے ہیں، اس خطے میں اپنے اس آقا کو لانے میں اُن کا بہت بڑا کردار ہے۔ لہذا اگر وہ امریکی سفیر کے پاس جاکر روئے تو اُن کے نزدیک کوئی غلط بات نہ ہوگی۔

مولانہ کا یہ بھی کا کہنا تھا کہ" ان کی جماعت آئندہ انتخابات میں تاریخی فتح حاصل کرے گی اور حکومت سازی میں ان کا کردار بھی کلیدی ہوگا، جے یو آئی کے بغیر ملک میں آئندہ حکومت نہیں بنے گی اور اگر بن بھی گئی تو ہمارے بغیر چلے گی نہیں"۔ گیارہ مئی کے الیکشن میں انکی پارٹی کو قومی اسمبلی کی 10، صوبہ خیبر پختونخواہ میں 13 اور صوبہ بلوچستان میں صرف 6 سیٹیں ملیں جبکہ باقی دو بڑئے صوبوں یعنی سندھ اور پنجاب میں جےیو آئی کوئی سیٹ حاصل نہ کرسکی۔ بس یہ صورتحال دیکھکر مولانہ مسٹر بن گے ، مسٹر فضل الرحمان نےسب سے پہلی کوشش صوبہ خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی مگر نواز شریف اس گندئے کھیل میں اُن کے ساتھ شامل نہیں ہوئے، لہذا پھراُن کو اسلام آباد کی فکر زیادہ ہوئی۔ ماضی میں مسٹرفضل الرحمن حکومتوں کا حصہ اپنی شرائط پر بنتے تھے تاہم اس مرتبہ صورتحال ذرا مختلف ہے، یہ ہی وجہ ہے کہ پہلے وہ امریکی سفیر سے ملے، بغیر کسی شرط کے قومی اسمبلی میں پہلے اسپیکر اور پھر ڈپٹی اسپیکر کے منصب کے لئے مسلم لیگ نون کے امیدواروں کو ، اور وزیراعظم کے لیئے نواز شریف کو ووٹ دیا ، بلوچستان میں مخلوط حکومت کی حمایت کا اعلان بھی کیا ۔

ایک خبر کے مطابق راتوں رات زرداری کیمپ چھوڑکر نواز شریف کیمپ میں آنے والے مسٹرفضل الرحمن نے ایک تازہ تازہ ملاقات وزیراعظم نواز شریف سے کی اور سرکاری بینچوں پر بیٹھنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری طرف نواز شریف نے بھی مسٹرفضل الرحمن کی ایک دو پسندیدہ وزارتوں کو ابھی تک پر نہیں کیا ہے اور کشمیر کی خصوصی کمیٹی کی چیرمین شپ بھی خالی ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ مسٹرفضل الرحمن ابھی بھی پرامید ہیں۔ ہوسکتا ہے کابینہ کی توسیع میں اُن کا کام ہوجائے اور آپ پھر اُن کے بھائی کو وزیر اوراقتدار کے متوالے مسٹر مولانہ فضل الرحمن کو کشمیر کی خصوصی کمیٹی کی چیرمین شپ پر دیکھیں گے۔ آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا۔
سچ کڑوا ہوتا ہے۔ میں تاریخ کو سامنےرکھ کرلکھتا ہوں اور تاریخ میں لکھی سچائی کبھی کبھی کڑوی بھی ہوتی ہے۔
سید انور محمود
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: اقتدار کےمتوالے مسٹرمولانہ فضل الرحمان

Post by چاند بابو »

لیجئے جناب اب تیار رہیئے گا اعجاز الحسینی صاحب کے وار جھیلنے کو.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
سید انور محمود
کارکن
کارکن
Posts: 180
Joined: Wed Aug 03, 2011 6:14 pm
جنس:: مرد

Re: اقتدار کےمتوالے مسٹرمولانہ فضل الرحمان

Post by سید انور محمود »

ہا ہا
اعجاز الحسینی صاحب تو مہربان لوگوں میں سے ہیں.
سچ کڑوا ہوتا ہے۔ میں تاریخ کو سامنےرکھ کرلکھتا ہوں اور تاریخ میں لکھی سچائی کبھی کبھی کڑوی بھی ہوتی ہے۔
سید انور محمود
علی خان
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 2628
Joined: Fri Aug 07, 2009 2:13 pm
جنس:: مرد

Re: اقتدار کےمتوالے مسٹرمولانہ فضل الرحمان

Post by علی خان »

اسکو تو مولانا ڈیزل کے نام سے جانا اور پکارا جاتا ہے. اس نے جو کچھ کیا ہےیا یہ جس طرح کے مولانا ہیں.اسکو ہر بار دیکھ کر مجھے ایک حدیث یاد آجاتی ہے.

کہ سب سے زیادہ طبقہ جو جہنم میں جائے گا. وہ اسی طرح کے عالموں کا ہوگا. جناب میں خود جہاں پر یہ مولانا رہتے ہیں، وہاں سے ہوکر آیا ہوں. میں نے دیکھا ہے. کہ اس نے آرمی والوں سے کتنی زمین کوڑیوں کے مول پر حاصل کی ہے 2004 میں صرف مشرف کا ساتھ دینے کے لئے. کیونکہ وہ اسکی وجہ سے اپنی حکومت کو اور طول دینا چاہتا تھا. اور آپ سب جانتے ہیں کہ کسطرح ایم ایم اے نے مشرف کے ہاتھ مضبوط کئے اور انہی جیسے لوگوں کی وجہ سے مشرف اقتدار میں رہا. اور اسکے عوض اس نے 1200 کنال زمین آرمی والوں سے حاصل کی اور وہ بھی 400 روپے فی کنال کے حساب سے، اگر کبھی آپ لوگ وہاں پر جائے اور آپ لوگ وہ زمین دیکھیں، تو اسکی قمیت کا اندازہ بخوبی لگا سکیں گے.

یہ اُن لوگوں میں سے ہے. جنکے قول وفعل میں بہت زیادہ تضاد ہوتا ہے. باقی آپ لوگوں بھی اسکو جانتے ہیں. بس اللہ ہمیں اسطرح کے لوگوں کی حکومت سے بال بال بچائے رکھیں. آمین ثمہ آمین.
میں آج زد میں ہوں خوش گماں نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
علی خان
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 2628
Joined: Fri Aug 07, 2009 2:13 pm
جنس:: مرد

Re: اقتدار کےمتوالے مسٹرمولانہ فضل الرحمان

Post by علی خان »

[quote="چاند بابو"]لیجئے جناب اب تیار رہیئے گا اعجاز الحسینی صاحب کے وار جھیلنے کو.[/quote]
چاند بھائی. اعجاز بھائی میری نظر میں ایک عقل مند انسان ہیں، اور عقل مند انسان کو ذات کی بجائے کسی بندے کی پاکستان اور اسلام کے لئے خدمت کو نظر میں رکھنا چاہیئے.

یہ بات یاد رکھنی چاہیئے کہ ہر ایک بندہ اپنے قبر میں جائے گا. اگر کسی کا والد یا کوئی رشتہ دار ایک باعمل اور باکردار ہے، یا رہا ہوں. تو اسکا کریڈٹ کسی دوسرے بندے کو دینا میری نظر میں سراسر زیادتی ہے.
مولانا تمام حکومتوں کے ساتھ اقتدار میں رہنے کو ترجیح دیتا ہے. اس نے مشرف کا ساتھ دیا، پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا اور اب نواز حکومت میں بھی مزے کے خواب دیکھ رہا ہے. یہ بندہ ہر وقت کشمیر کمیٹی کے چیرمین شپ کے لئے تڑپتا رہتا ہے. کبھی اس نے کشمیر کاز کے لئے کوئی کام کیا ہے. نہیں کیونکہ میری نظر میں یہ بندہ انڈیا کا ایک ایجنٹ ہے. کیونکہ اسی کی وجہ سے کشمیر کاذ کو کافی نقصان ہو چکا ہے.

نوٹ: میں سیاست میں شوق نہیں رکھتا ہوں. لیکن جو کچھ دیکھا ہے اور جو کچھ محسوس کیا اسی کو یہاں الفاظ کی شکل میں آپ دوستوں کے ساتھ شئیر کر رہا ہوں

اگر اعجاز بھائی اتنا سب کچھ جانتے ہوئے بھی میری بات سے اختلاف رکھتے ہیں. اور میری ان الفاظوں سے اُنکی دل آزاری ہوئی ہو. تو میں اُن سے معذرت خوا ہوں. باقی رہی بات مولانا کی تو یہ سب سچ ہے. اور سچ ، سچ ہوتا ہے.
میں آج زد میں ہوں خوش گماں نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: اقتدار کےمتوالے مسٹرمولانہ فضل الرحمان

Post by چاند بابو »

سید انور محمود wrote:ہا ہا
اعجاز الحسینی صاحب تو مہربان لوگوں میں سے ہیں.
ہاں جی وہ مہربان ابھی شاید فارغ نہیں ہیں ذرا آنے دیں آپ پر تو وہ خصوصی مہربانی کریں گے.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: اقتدار کےمتوالے مسٹرمولانہ فضل الرحمان

Post by چاند بابو »

اشفاق علی wrote:[quote="چاند بابو"]لیجئے جناب اب تیار رہیئے گا اعجاز الحسینی صاحب کے وار جھیلنے کو.
چاند بھائی. اعجاز بھائی میری نظر میں ایک عقل مند انسان ہیں، اور عقل مند انسان کو ذات کی بجائے کسی بندے کی پاکستان اور اسلام کے لئے خدمت کو نظر میں رکھنا چاہیئے.

یہ بات یاد رکھنی چاہیئے کہ ہر ایک بندہ اپنے قبر میں جائے گا. اگر کسی کا والد یا کوئی رشتہ دار ایک باعمل اور باکردار ہے، یا رہا ہوں. تو اسکا کریڈٹ کسی دوسرے بندے کو دینا میری نظر میں سراسر زیادتی ہے.
مولانا تمام حکومتوں کے ساتھ اقتدار میں رہنے کو ترجیح دیتا ہے. اس نے مشرف کا ساتھ دیا، پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا اور اب نواز حکومت میں بھی مزے کے خواب دیکھ رہا ہے. یہ بندہ ہر وقت کشمیر کمیٹی کے چیرمین شپ کے لئے تڑپتا رہتا ہے. کبھی اس نے کشمیر کاز کے لئے کوئی کام کیا ہے. نہیں کیونکہ میری نظر میں یہ بندہ انڈیا کا ایک ایجنٹ ہے. کیونکہ اسی کی وجہ سے کشمیر کاذ کو کافی نقصان ہو چکا ہے.

نوٹ: میں سیاست میں شوق نہیں رکھتا ہوں. لیکن جو کچھ دیکھا ہے اور جو کچھ محسوس کیا اسی کو یہاں الفاظ کی شکل میں آپ دوستوں کے ساتھ شئیر کر رہا ہوں

اگر اعجاز بھائی اتنا سب کچھ جانتے ہوئے بھی میری بات سے اختلاف رکھتے ہیں. اور میری ان الفاظوں سے اُنکی دل آزاری ہوئی ہو. تو میں اُن سے معذرت خوا ہوں. باقی رہی بات مولانا کی تو یہ سب سچ ہے. اور سچ ، سچ ہوتا ہے. [/size][/quote]

لگ جائے کا آپ کو بھی پتہ بس آنے دو اعجاز بھیا کو.
ویسے میں آپ دونوں احباب کی باتوں سے بالکل متفق ہوں.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
علی خان
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 2628
Joined: Fri Aug 07, 2009 2:13 pm
جنس:: مرد

Re: اقتدار کےمتوالے مسٹرمولانہ فضل الرحمان

Post by علی خان »

چاند بابو wrote: لگ جائے کا آپ کو بھی پتہ بس آنے دو اعجاز بھیا کو.
ویسے میں آپ دونوں احباب کی باتوں سے بالکل متفق ہوں.

پھر تو چاند بھائی آپ بھی ہماری طرف لائن میں کھڑے ہو جائیں. کیونکہ جب کلاس ہوگی تو آپ کی بھی ہوگی، کیونکہ آپ بھی ہماری باتوں سے متفق پائے گئے ہیں. اور متفق کا مطلب ہے. کہ آپ بھی مولانا مخالف ہیں. اور اسی وجہ سے آپ بھی ہماری طرح کے سزا کے حقدار ہیں...

ویسے میری نظر میں اعجاز بھائی اندھی تقلید کے قائل نہیں ہیں. باقی اللہ خیر کرے. ]:)

.
میں آج زد میں ہوں خوش گماں نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: اقتدار کےمتوالے مسٹرمولانہ فضل الرحمان

Post by چاند بابو »

اشفاق بھیا اپنی نظر کسی اچھے نظر کے ڈاکٹر سے چیک کروائیں کیونکہ اعجاز بھیا کو آپ نے اپنی نظر سے بہت غلط دیکھا ہے. h.a.h.a
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
علی خان
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 2628
Joined: Fri Aug 07, 2009 2:13 pm
جنس:: مرد

Re: اقتدار کےمتوالے مسٹرمولانہ فضل الرحمان

Post by علی خان »

چاند بابو wrote:اشفاق بھیا اپنی نظر کسی اچھے نظر کے ڈاکٹر سے چیک کروائیں کیونکہ اعجاز بھیا کو آپ نے اپنی نظر سے بہت غلط دیکھا ہے. h.a.h.a
چاند بھائی.ابھی آپ مجھے ڈرا رہیں ہیں. اگر ایسی بات ہے، تو پھر میں تو بہت بھیانک حالات میں گھرنے والا ہوں. خیر چلوں دیکھتے ہیں کہ آگے آگے کیا ہوتا ہے.
میں آج زد میں ہوں خوش گماں نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
سید انور محمود
کارکن
کارکن
Posts: 180
Joined: Wed Aug 03, 2011 6:14 pm
جنس:: مرد

Re: اقتدار کےمتوالے مسٹرمولانہ فضل الرحمان

Post by سید انور محمود »

چاند بابو بھای
میں 15 دن کی چھٹی پر جارہا ہوں. امید ہے کہ اس درمیان اعجاز الحسینی صاحب آکر چلے جایں.
سچ کڑوا ہوتا ہے۔ میں تاریخ کو سامنےرکھ کرلکھتا ہوں اور تاریخ میں لکھی سچائی کبھی کبھی کڑوی بھی ہوتی ہے۔
سید انور محمود
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: اقتدار کےمتوالے مسٹرمولانہ فضل الرحمان

Post by چاند بابو »

اشفاق علی wrote:
چاند بابو wrote:اشفاق بھیا اپنی نظر کسی اچھے نظر کے ڈاکٹر سے چیک کروائیں کیونکہ اعجاز بھیا کو آپ نے اپنی نظر سے بہت غلط دیکھا ہے. h.a.h.a
چاند بھائی.ابھی آپ مجھے ڈرا رہیں ہیں. اگر ایسی بات ہے، تو پھر میں تو بہت بھیانک حالات میں گھرنے والا ہوں. خیر چلوں دیکھتے ہیں کہ آگے آگے کیا ہوتا ہے.
گھرنے والے نہیں جناب آپ برے حالات میں گھر چکے ہیں، بس وہ تو بھلا ہو اعجاز بھیا کا کہ آجکل بہت مصروف ہیں ان کی نظر نہیں پڑی یہاں پر.
اب ایک ہی طریقہ ہے اردونامہ پر اتنی نئی پوسٹس لگاؤ کہ اعجاز بھیا کے آنے تک یہ پوسٹ بہت پرانی ہو جائے اور ان کی نظر سے بچ جائے ورنہ آپ تو بچنے سے رہے.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: اقتدار کےمتوالے مسٹرمولانہ فضل الرحمان

Post by چاند بابو »

سید انور محمود wrote:چاند بابو بھای
میں 15 دن کی چھٹی پر جارہا ہوں. امید ہے کہ اس درمیان اعجاز الحسینی صاحب آکر چلے جایں.
محترم آپ کو ہرگز چھٹی نہیں مل سکتی.
کیونکہ حالت جنگ میں تو جو چھٹی پر جاتے ہیں ان کی چھٹی بھی منسوخ کر دی جاتی ہے.
اور یہ جنگ توآپ کی اپنی چھیڑی ہوئی ہے اب کہاں بھاگتے ہیں اور بھاگنے دے کا بھی کون آپ کو.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Post Reply

Return to “سیاست”