برگد کے پرانے پیڑ تلے پھر دو سائے لہرائے ھیں _ شفیع حیدر دان

اپنی منتخب شاعری اس جگہ پر شئیر کیجئے
Post Reply
ماظق
کارکن
کارکن
Posts: 67
Joined: Tue Sep 01, 2009 11:09 am

برگد کے پرانے پیڑ تلے پھر دو سائے لہرائے ھیں _ شفیع حیدر دان

Post by ماظق »

[center]برگد کے پرانے پیڑ تلے پھر دو سائے لہرائے ہیں
دنیا کی نگاہوں سے بچ کر پھر دو دل ملنے آئے ہیں

خوابوں میں خوشبو ہے تیری یادوں کے رنگ بھی دیکھ ذرا
اس دل کے افق پر اے جاناں کب چاند تیرے گہنائے ہیں

یہ دل یہ شام یہ خاموشی تا حد نظر ہے تاریکی
ہم دشت الم سے اے یارو اس پار نہ جانے پائے ہیں

دنیا کی نظر میں دانش کیوں ہم اہل جنوں کہلائے ہیں
ہر خار ملامت کے بدلے ہیں راحت جاں کے پھول ملے[/center]
Post Reply

Return to “اردو شاعری”