وہ ہمراہ ہے، پر جفاؤں کی صورت
بدلتا ہے پل پل ہواؤں کی صورت
مرے ساتھ رہتا ہے اب درد اس کا
مچلتی، تڑپتی،صداؤں کی صورت
بدلتا ہے کیا کیا نظارے زمانا
رُتوں کی بدلتی اداؤں کی صورت
جو پلتے تھے ٹکڑوں پہ آبا کے میرے
وہ ملتے ہیں مجھسے خداؤں کیصورت
یہ شہرِ ستم ہے، کسی طور سے بھی
نکلتی نہیں ہے وفاؤں کی صورت
مرے سر پہ صحرا میں کرتی ہیں سایہ
دعائیں کسی کی رداؤں کی صورت
مرے گھر میں راجا بسی ہے ابھی تک
گزشتہ محبت فضاؤں کی صورت[/center]
بدلتا ہے پل پل ہواؤں کی صورت
مرے ساتھ رہتا ہے اب درد اس کا
مچلتی، تڑپتی،صداؤں کی صورت
بدلتا ہے کیا کیا نظارے زمانا
رُتوں کی بدلتی اداؤں کی صورت
جو پلتے تھے ٹکڑوں پہ آبا کے میرے
وہ ملتے ہیں مجھسے خداؤں کیصورت
یہ شہرِ ستم ہے، کسی طور سے بھی
نکلتی نہیں ہے وفاؤں کی صورت
مرے سر پہ صحرا میں کرتی ہیں سایہ
دعائیں کسی کی رداؤں کی صورت
مرے گھر میں راجا بسی ہے ابھی تک
گزشتہ محبت فضاؤں کی صورت[/center]