ہم صرف نماز ہی قائم کرلیں تو بہت سے گناہوں سے خود بخود ہی پچتے چلے جائیں گے
مگر ہمارے ہاں ایسے بھی مسلمان ہیں جو نماز بھی باقاعدگی سے پڑھتے ہیں لیکن ان کے اندر غرور اور تکبر
دھونس اور سفاکی اس قدر ہوتی ہے کہ بس
کاش ہم حقیقی طور پر مسلمان بن سکیں جن کے اندر اور ایمان ہی ایمان ہو اور کوئی جذبہ نہ ہو
شازل wrote:ہم صرف نماز ہی قائم کرلیں تو بہت سے گناہوں سے خود بخود ہی پچتے چلے جائیں گے
مگر ہمارے ہاں ایسے بھی مسلمان ہیں جو نماز بھی باقاعدگی سے پڑھتے ہیں لیکن ان کے اندر غرور اور تکبر
دھونس اور سفاکی اس قدر ہوتی ہے کہ بس
کاش ہم حقیقی طور پر مسلمان بن سکیں جن کے اندر اور ایمان ہی ایمان ہو اور کوئی جذبہ نہ ہو
بہن کیا آپ مہربانی کر کے بتا سکتی ہے کہ یہ کس حدیث کی کتاب کا حوالہ ہے - جزاک اللہ مہربانی ہو گی آپ کی تاکہ سمجھنے میں آسانی ہو اور اس میں کچھ لفظی غلطیاں بھی ہے مہربانی کر کے جب بھی حدیث مبارکہ لگائیں اس کا حوالہ اور اس کی پروف ریڈنگ ضرور کر لیا کریں - شکریہ
عاطف wrote:
بہن کیا آپ مہربانی کر کے بتا سکتی ہے کہ یہ کس حدیث کی کتاب کا حوالہ ہے - جزاک اللہ مہربانی ہو گی آپ کی تاکہ سمجھنے میں آسانی ہو اور اس میں کچھ لفظی غلطیاں بھی ہے مہربانی کر کے جب بھی حدیث مبارکہ لگائیں اس کا حوالہ اور اس کی پروف ریڈنگ ضرور کر لیا کریں - شکریہ
[center][/center]
[center]وقال الإمام أبو جعفر بن جرير : حدثني عباس بن أبي طالب ، حدثنا محمد بن زياد بن زيان ، حدثنا شرقي بن قطامي ، عن لقمان بن عامر الخزاعي قال : جئت أبا أمامة صدي بن عجلان الباهلي فقلت : حدثنا حديثا سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم ، قال : فدعا بطعام ، ثم قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : " لو أن صخرة زنة عشر أواق قذف بها من شفير جهنم ، ما بلغت قعرها خمسين خريفا ، [ ص: 246 ] ثم تنتهي إلى غي وآثام " . قال : قلت : وما غي وآثام ؟ قال : " بئران في أسفل جهنم ، يسيل فيهما صديد أهل النار ، وهما اللتان ذكر الله في كتابه : ( أضاعوا الصلاة واتبعوا الشهوات فسوف يلقون غيا ) وقوله في الفرقان : ( ولا يزنون ومن يفعل ذلك يلق أثاما )مجمع الزاوئد ومنبع الفوائد، صفة أهل النار
بھائی مجھے آپ کے حوالے والی بات سے 100٪ اتفاق ہے
اور میں بھی حوالے کہ بغیر کوئی حدیث قبول نہیں کرتی
مگریہ ایک
pps
فائل تھی جو میں نے تقریبا 4 سال پہلے بنائی تھی اور اس وقت مجھے فوٹو شوپ میں اردو فونٹ یوز کرنا نھیں آتا تھا
اس لیے اس میں املائی بھت غلطیاں ہیں
دوسری بات
اس وقت میرا دماغ حوالے بھی نہیں مانگتا تھا اس لئے حوالہ نوٹ نہیں کیا
ابھی مجھے وہی حدیث تو نہیں ملی کیونکہ اب اس کتاب کی کوئی خبر نہیں
مگر اس کے مشابہ ایک حدیث ملی ہے
مگر پھر بھی جب تک مجھے اسی حدیث کا حوالہ نا مل جائے میں اسے پوسٹ نہیں کرونگی
محترمہ فتاة القرآن صاحبہ بہت بہت شکریہ آپ نے اپنی غلطی تسلیم کی اور حوالہ نہ ملنے پر اپنی پوسٹ حذف کر دی جس کے لئے میں آپ کا مشکور ہوں۔ آپ نے اپنی اس پوسٹ کے بارے میں کسی قسم کی تکرار نہ کرکے یہ بات ثابت کی ہے کہ آپ دین کے لئے کام کر رہی ہیں اپنےاللہ کی خوشنودی کے لئے کام کرتی ہیں نہ کہ صرف نمودو نمائش کے لئے جیسا کہ اکثر لوگو اردو فورمز پر کرتے ہیں۔ اور بعد میں طرح طرح کی حجتیں تیار کرتے ہیں لیکن اپنے کیئے سے باز کم ہی آتے ہیں۔
عاطف صاحب آپ کا بھی بہت بہت شکریہ آپ نے ہماری توجہ اس طرف دلائی۔ امید ہے کہ آپ کو بھی محترمہ فتاة القرآن صاحبہ کا یہ انداز بہت پسند آیا ہو گا۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو